ETV Bharat / state

مہاراشٹر: انٹیلیا کی رپورٹ پر ریاستی حکومت کی ناراضگی کے بعد، وقف سی ای او کا تبادلہ - Antilia Issue

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 30, 2024, 2:03 PM IST

After the state government's displeasure over the Antilia report, the Waqf CEO was transferred
After the state government's displeasure over the Antilia report, the Waqf CEO was transferred

Report on Antilia: مکیش امبانی کی رہائش گاہ انٹیلیا رپورٹ پر ریاستی حکومت کی ناراضگی کے بعد وقف بورڈ کے سی ای او کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ انٹیلیا یعنی اسے کریم بھائی کا یتیم خانہ بھی کہا جاتا ہے۔ اور یہ عمارت مبینہ طور پر وقف کی ملکیت ہے۔ جس کا کیس سپریم کورٹ میں زیر التواع ہے۔ بتایا جاتا ہے کانگریس کی حکومت نے غیرقانونی طور پر مکیش امبانی کو اسے فروخت کر دیا تھا۔

انٹیلیا کی رپورٹ پر ریاستی حکومت کی ناراضگی کے بعد، وقف سی ای او کا تبادلہ

ممبئی: حال ہی میں مہاراشٹر وقف بورڈ کے سی ای او معین تعشیلدار کا آناً فاناً میں تبادلہ کر دیا گیا۔ تبادلہ کا سبب کیا ہے کسی کو معلوم نہیں۔ حالانکہ ہم نے تعشیلدار سے اس بارے میں وضاحت طلب کی لیکن انہوں نے اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے انکار کیا۔ لیکن ذرائع سے جو جانکاری ہمارے ہاتھ لگی وہ بہت ہی چونکا دینے والی ہے۔ معین تعشیلدار وقف بورڈ کے سی ای او تھے۔ اور سپریم کورٹ میں اس معاملہ کی سنوائی چل رہی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں وقف بورڈ سے نظر ثانی کرنے کے لیے کہا کہ معین تعشیلدار نے اٹارنی جنرل کو انٹیلیا سے متعلق اپنی رپورٹ دی جس میں یہ واضح کیا کہ یہ ملکیت وقف کی ملکیت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:

Antilia Case اینٹیلیا کیس میں سپریم کورٹ نے سابق پولیس افسر پردیپ شرما کو عبوری ضمانت دی

تعشیلدار کی رپورٹ کے بعد برسر اقتدار حکومت میں ایک طوفان سا آگیا۔ کیونکہ بات تھی مکیش امبانی کی رہائش گاہ کی۔ کیونکہ اس رپورٹ کے بعد انٹیلیا وقف کی ملکیت ہے اور اسے کانگریس حکومت نے غیر قانونی طریقہ سے مکیش امبانی کو فروخت کر دیا۔ اس سے انٹیلیا کا وجود خطرے میں پڑ گیا۔ اٹارنی جنرل کو سونپی گئی اس رپورٹ کے بعد معین تعشیلدار پر مصیبت کے بادل منڈلانے لگے اور مہارشٹر حکومت میں موجود بی جے پی کے ایک قدآور وزیر نے نہ صرف انہیں پھٹکار لگائی بلکہ بلا تاخیر ان کا تبادلہ کر دیا گیا۔ تعشیلدار کو اس رپورٹ کو لےکر خمیازہ بھگتنا پڑا۔

جب کہ دور حاضر میں وقف بورڈ میں موجود ادنیٰ سے اعلیٰ اس کوشش میں لگے ہوئے تھے کہ اس ملکیت کی رپورٹ اس طرح پیش کی جائے جس سے انٹیلیا وقف ملکیت کی فہرست سے باہر ہو جائے۔ یہی سبب ہے کہ ریاست اور مرکز میں کانگریس حکومت نے طویل مدت تک ممبئی ہائی کورٹ میں رپورٹ جمع کرنے میں دس 11 برس لگا دیے۔

2014 کے بعد ریاست اور مرکز میں بی جے پی کی حکومت بر سر اقتدار ہوئی تو اس وقت ممبئی ہائی کورٹ میں انٹیلیا کے تعلق سے جو رپورٹ پیش کی گئی وہ 11 برس بعد پیش کے گئی۔ یہ رپورٹ ای ٹی وی بھارت کے پاس موجود ہے اس رپورٹ میں جو باتیں جو شواھد موجود ہیں اس سے واضح ہوتا ہے انٹیلیا یعنی کریم بھائی یتیم خانہ ہے۔ اور وقف کی ملکیت ہے۔ یہ رپورٹ سن 2017 میں وقف بورڈ کے اس وقت کے سی ای او سندیش تڈوی نے ممبئی ہائی کورٹ میں جمع پیش کے تھی۔
وقف بورڈ نے 11 برس بعد ممبئی ہائی کورٹ میں اینٹیلیا سے متعلق اپنا جواب داخل کیا تھا جس میں اس حلف نامے میں مہاراشٹر وقف بورڈ نے اعتراف کیا ہے کہ انٹیلیا مہاراشٹر وقف بورڈ کی جائیداد ہے جو مسلمانوں کے لیے وقف کے طور پر دی گئی تھی۔ یہ وقف اراضی وقف ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہے۔ یہ وقف کمشنر سروے رپورٹ 2003 میں وقف املاک کی فہرست میں بھی درج ہے۔

اس کے بارے میں وقف سروے کمشنر نے 2003 میں کہا تھا کہ یہاں قرآن خانی (قرآن کی تعلیم) کے لیے ایک کمرہ بھی ہے۔
سابق وزیر اوقاف انیس احمد شیخ نے بھی کہا کہ یہ ملکیت واقف کی ہے اس بارے میں اُنہوں نے اس وقت ہی آواز اٹھائی اور نتیجہ یہ ہوا کہ معاملہ کورٹ میں کا پہنچا۔

شیخ نے کہا کہ یتیم مسلم بچے یہاں نماز پڑھتے تھے اور 1934 میں یہاں نماز اور قرآن کی تعلیم کا ذکر ہے۔جو دراصل وقف املاک کا ثبوت ہے۔اس وقف کو اصل وقف کرنے والے مرحوم ابراہیم کریم بھائی کے وقف نامہ میں تمام وقف کی وصیت موجود ہے۔وقف میں کہیں بھی فروخت یا منتقلی کا ذکر نہیں ہے۔
2005 میں سی ای او آر شیخ کے خط/ نوٹس میں اسے وقف کہا گیا ہے۔مکیش امبانی نے وقف فنڈ میں 16 لاکھ روپے جمع کرائے ہیں اور وہ فنڈ وقف فنڈ میں جمع ہے۔

وقف بورڈ نے 2005 میں این او سی دینے کے لیے ایک غیر قانونی میٹنگ بلائی تھی جس میں وقف بورڈ کے ارکان ہارون سولکر اور قانون کے زمرے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ایم اے موجود تھے۔ عزیز نے یہ زمین اینٹیلیا کو فروخت کرنے کے لیے این او سی دیا تھا۔ 2007 میں وقف بورڈ کے ایک اور رکن نے اس دھوکہ دہی پر مرکزی حکومت کو خط لکھا اور اس میں مرکزی حکومت کے اقلیتی سکریٹری نے نوٹس جاری کرتے ہوئے پوچھا کہ اس معاملہ میں سی بی آئی تحقیقات کیوں نہیں کرائی جا رہی ہے؟

ریاستی حکومت سی بی آئی انکوائری کا حکم دے سکتی تھی اور اس وقت کی کانگریس حکومت نے سی بی آئی انکوائری کا حکم نہیں دیا۔ سابق وزیر اوقاف عارف نسیم خان نے کہا کہ یہ ملکیت وقف کی ہے یہ پہلے واضح ہو چکا ہے۔

کچھ برس قبل اس بارے میں اس وقت کے سنٹرل وقف کونسل کے رکن ایڈوکیٹ ڈاکٹر اعجاز عباس نے کہا کہ یہ درست ہے کہ وقف بورڈ نے 21 صفحات پر مشتمل اپنے دوسرے حلف نامہ میں قبول کیا ہے کہ اینٹیلیا ایک وقف جائیداد ہے لیکن دفعہ 52 کے تحت اس پر قبضہ کیوں نہیں کیا گیا؟ کیا آج تک کوئی قدم اٹھایا گیا؟ جہاں تک مہاراشٹر وقف بورڈ V/S یوسف چاولہ اور دیگر معاملات میں سپریم کورٹ کے حکم کا تعلق ہے، اسے یہ کہہ کر اس سے نظر انداز۔ نہیں کیا جاسکتا۔ وقف بورڈ کی جگہوں پر قرض نہیں لیا جا سکتا، اسے تعمیر نہیں کیا جا سکتا، اسے فروخت نہیں کیا جا سکتا، اسے خریدا نہیں جا سکتا۔ واقف قوانین میں یہ باتیں اور ہدایتیں واضح ہیں۔ باوجود اس کے کانگریس حکومت نے اسے فروخت کر دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.