ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سیاحوں نے کیا باٹنیکل گارڈن، کوکرناگ میں تعمیری سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار - Botanical Garden Kokernag

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 18, 2024, 3:37 PM IST

وادی کشمیر میں اپنے حسن اور قدرتی نظاروں کے لیے کافی مشہور ہے۔ یہاں کے سیاحتی مقامات ہر ایک موسم میں سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں، وہیں انتظامیہ کی جانب سے سیاحتی مقامات پر بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے اور ان مقامات کی شان رفتہ بحال کرنے کے حوالہ سے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان مقامات میں جنوبی کشمیر کا باٹینکل گارڈن، کوکرناگ بھی قابل ذکر ہے۔

باٹینکل گارڈن کوکرناگ
باٹینکل گارڈن کوکرناگ (تصویر: ای ٹی وی بھارت)

باٹینکل گارڈن کوکرناگ (ای ٹی وی بھارت)

اننت ناگ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کا ضلع اننت ناگ اپنے قدرتی حسن کے سبب سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز ہے۔ ضلع بھر میں کئی ایسے سیاحتی مقامات ہیں جن کی اپنی ایک الگ پہچان ہے، ان سیاحتی مقامات کو ایک انفرادیت حاصل ہے اور ہر موسم میں ہر ایک سیاحتی مقام کو دیکھنے ایک الگ ہی تجربہ ہے۔ وہیں انتظامیہ بھی سیاحوں کو سیاحتی مقامات کی طرف راغب کرنے کی غرض سے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی پہل کے تحت باٹنیکل گاڑن، کوکرناگ میں تعمیراتی ڈھانچے کو خوبصورت، منفرد اور جاذب نظر بنانے کے حوالہ سے گزشتہ کئی روز سے تعمیراتی سرگرمیاں جاری ہیں۔ باٹنیکل گاڑن کے بیچوں بیچ بہنے والے چشمے کے مختلف مقامات پر لکڑی کے پل تعمیر کئے جا رہے ہیں، جس سے گاڑن کی خوبصورتی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

باٹنیکل گاڑن میں آئے سیاحوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمیں ایسی خوبصورت جگہ دیکھنے کو ملی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ کسی ٹرول ایجنسی کے ذریعے نہیں بلکہ از خود یہاں آئے ہیں کیونکہ ٹراول ایجنسیز نے کشمیر کو چند ایک مقامات تک ہی محدود کر کے رکھا ہے، حالانکہ کشمیر، قدرتی خوبصورتی کے اعتبار سے کافی مالا مال ہے اور یہاں کے ہر علاقے میں قدرت نے جلوے بکھیر کر رکھ دیے ہیں۔ گارڑن میں پلوں کی تعمیرات کے حوالے سے سیاحوں کا ماننا ہے کہ ’’ایسے اقدامات سے قدرت کے اس بیش قیمتی خزانے میں مزید چار چاند لگ جائیں گے۔‘‘ انہوں نے ملک و بیرونی ممالک کے لوگوں سے اپیل کی کہ زندگی میں کم سے کم ایک مرتبہ کوکرناگ کا دورہ ضرور کریں اور یہاں کے آب و ہوا سے لطف اندوز ہو جائیں۔

سیاحت سے جڑے افراد نے بھی محکمہ پھول بانی کے عہدیداروں کے اس اقدام کو کافی سراہا۔ انہوں نے کہا: ’’پہلے جو پل یہاں تعمیر کئے گئے تھے وہ خستہ حالی کے شکار ہوئے تھے اور ان پر چلنا پھرنا دشوار ثابت ہو جاتا تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم اس بات سے کافی خوش ہیں کہ گاڑن کے مختلف مقامات پر پل بنائے جا رہے ہیں جس سے ان کی آمدن میں بھی کافی اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔‘‘ گرچہ ماضی میں نامساعد حالات کے باعث سیاح قلیل تعداد میں کشمیر وارد ہوتے تھے تاہم چند برسوں سے وادی میں سیاحوں کی ریکارڈ توڑ آمد ہوئی ہے۔ جو وادی کشمیر کے لوگوں خاص کر شعبہ سیاحت سے جڑے افراد کے لئے کافی فائدہ مند ہے۔

ادھر، سب ضلع مجسٹریٹ کوکرناگ سہیل احمد لون کا کہنا ہے کہ سیاحت کو فروغ دینے کے حوالے سے انتظامیہ کافی کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا: ’’کوکرناگ صرف یہاں کے باٹنیکل گارڈن تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ کوکرناگ کے آگے کئی ایسے سیاحتی مقامات بھی ہیں جنہیں سیاحتی نقشے پر لائے جانے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان سیاحتی مقامات کو ترجیح دی جا رہی ہے اور کوشش کی جا رہی ہے کہ ان سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو بہتر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ ان مقامات میں سنتھن ٹاپ، مرگن ٹاپ، ماور ناگ، ژوہر ناگ کے ساتھ ساتھ دیگر کئی الپائن لیکس بھی موجود ہیں اور ان مقامات سیاحتی نقشے پر لایا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سیاح کوکرناگ کی جانب راغب ہوں جس سے یہاں کے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: Botanical Garden Kokernag: باٹینکل گارڈن میں برسوں سے گرے پڑے درخت، انہیں کون اٹھائے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.