ETV Bharat / jammu-and-kashmir

راجیش ڈوگرہ قتل کیس، سب انسپکٹر معطل

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 13, 2024, 12:03 PM IST

جموں (جموں) : راجیش ڈوگرہ قتل کیس میں جموں کشمیر پولیس نے ایک سب انسپکٹر کو معطل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ سروال پولیس چوکی کے افسر اور بخشی نگر تھانہ انچارج کے خلاف محکمانہ انکوائری کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔ یہ کارروائی ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر کی گئی ہے۔ موہن چیئر عرف رجیش ڈوگرہ، سروال پولیس چوکی اور بخشی نگر کے ریکارڈ میں ہسٹری شیٹر (مطلوب) تھا۔ اس کے مطابق پولیس کو 703 کے تحت اس کی ہر سرگرمی پر نظر گزر رکھنی تھی۔ وہ بخشی نگر تھانہ علاقہ چھوڑ کر کہیں باہر نہیں جا سکتا تھا، تاہم وہ ریاست پنجاب کے موہالی علاقے میں گھوم رہا تھا جہاں اسے بکرا گینگ کے ارکان نے قتل کر دیا۔   مقتول (راجیش ڈوگرہ) جموں و کشمیر کے باہر گھوم رہا تھا اور متعلقہ پولیس کو اس کا علم بھی نہیں تھا، جس کی وجہ سے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ معلومات کے مطابق سروال پولیس چوکی کا سب انسپکٹر مشتاق احمد پولیس چوکی کا بیٹ افسر تھا۔ جسے معطل کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس لائن اٹیچ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سروال پولیس چوکی کے انچارج انیل کمار اور بخشی نگر تھانے کے ایس ایچ او ستویر سنگھ کے خلاف محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔  ایس پی پولیس ہیڈ کوارٹر جموں کو معاملے کی چھان بین کر کے 15 دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ ایس ایس پی جموں، ونود کمار نے اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔ تاہم بخشی نگر کے چوکی افسر اور پولیس اسٹیشن کے افسر کو تاحال معطل نہیں کیا گیا ہے۔ ابھی ان کے خلاف تحقیقات ہوگی۔  معلومات کے مطابق بخشی نگر میں موہن چیر عرف راجیش ڈوگرہ کے خلاف کئی معاملے درج تھے، وہ ایک فعال ہسٹری شیٹر تھا۔ پولیس کو 188 آئی پی سی کے تحت بھی اس پر نظر رکھنی تھی۔ حکم نامے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایک ہسٹری شیٹر اپنے دائرہ اختیار سے باہر ریاست سے باہر گھوم رہا تھا۔ کسی نے اس پر نظر رکھنا ضروری نہیں سمجھا جس کی وجہ سے محکمانہ کارروائی ضروری ہے۔ واضح رہے کہ 3 مارچ کو موہن چیر عرف راجیش ڈوگرہ کو باکرہ گینگ کے ارکان نے موہالی، پنجاب میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
جموں (جموں) : راجیش ڈوگرہ قتل کیس میں جموں کشمیر پولیس نے ایک سب انسپکٹر کو معطل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ سروال پولیس چوکی کے افسر اور بخشی نگر تھانہ انچارج کے خلاف محکمانہ انکوائری کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔ یہ کارروائی ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر کی گئی ہے۔ موہن چیئر عرف رجیش ڈوگرہ، سروال پولیس چوکی اور بخشی نگر کے ریکارڈ میں ہسٹری شیٹر (مطلوب) تھا۔ اس کے مطابق پولیس کو 703 کے تحت اس کی ہر سرگرمی پر نظر گزر رکھنی تھی۔ وہ بخشی نگر تھانہ علاقہ چھوڑ کر کہیں باہر نہیں جا سکتا تھا، تاہم وہ ریاست پنجاب کے موہالی علاقے میں گھوم رہا تھا جہاں اسے بکرا گینگ کے ارکان نے قتل کر دیا۔ مقتول (راجیش ڈوگرہ) جموں و کشمیر کے باہر گھوم رہا تھا اور متعلقہ پولیس کو اس کا علم بھی نہیں تھا، جس کی وجہ سے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ معلومات کے مطابق سروال پولیس چوکی کا سب انسپکٹر مشتاق احمد پولیس چوکی کا بیٹ افسر تھا۔ جسے معطل کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس لائن اٹیچ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سروال پولیس چوکی کے انچارج انیل کمار اور بخشی نگر تھانے کے ایس ایچ او ستویر سنگھ کے خلاف محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ ایس پی پولیس ہیڈ کوارٹر جموں کو معاملے کی چھان بین کر کے 15 دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ ایس ایس پی جموں، ونود کمار نے اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔ تاہم بخشی نگر کے چوکی افسر اور پولیس اسٹیشن کے افسر کو تاحال معطل نہیں کیا گیا ہے۔ ابھی ان کے خلاف تحقیقات ہوگی۔ معلومات کے مطابق بخشی نگر میں موہن چیر عرف راجیش ڈوگرہ کے خلاف کئی معاملے درج تھے، وہ ایک فعال ہسٹری شیٹر تھا۔ پولیس کو 188 آئی پی سی کے تحت بھی اس پر نظر رکھنی تھی۔ حکم نامے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایک ہسٹری شیٹر اپنے دائرہ اختیار سے باہر ریاست سے باہر گھوم رہا تھا۔ کسی نے اس پر نظر رکھنا ضروری نہیں سمجھا جس کی وجہ سے محکمانہ کارروائی ضروری ہے۔ واضح رہے کہ 3 مارچ کو موہن چیر عرف راجیش ڈوگرہ کو باکرہ گینگ کے ارکان نے موہالی، پنجاب میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

جموں کشمیر پولیس نے ایک سب انسپکٹر کو معطل کرنے اور دو دیگر اہلکاروں کے خلاف انکوائری کے احکامات صادر کیے ہیں۔

جموں (جموں) : راجیش ڈوگرہ قتل کیس میں جموں کشمیر پولیس نے ایک سب انسپکٹر کو معطل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ سروال پولیس چوکی کے افسر اور بخشی نگر تھانہ انچارج کے خلاف محکمانہ انکوائری کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔ یہ کارروائی ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر کی گئی ہے۔ موہن چیئر عرف رجیش ڈوگرہ، سروال پولیس چوکی اور بخشی نگر کے ریکارڈ میں ہسٹری شیٹر (مطلوب) تھا۔ اس کے مطابق پولیس کو 703 کے تحت اس کی ہر سرگرمی پر نظر گزر رکھنی تھی۔ وہ بخشی نگر تھانہ علاقہ چھوڑ کر کہیں باہر نہیں جا سکتا تھا، تاہم وہ ریاست پنجاب کے موہالی علاقے میں گھوم رہا تھا جہاں اسے بکرا گینگ کے ارکان نے قتل کر دیا۔

مقتول (راجیش ڈوگرہ) جموں و کشمیر کے باہر گھوم رہا تھا اور متعلقہ پولیس کو اس کا علم بھی نہیں تھا، جس کی وجہ سے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ معلومات کے مطابق سروال پولیس چوکی کا سب انسپکٹر مشتاق احمد پولیس چوکی کا بیٹ افسر تھا۔ جسے معطل کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس لائن اٹیچ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سروال پولیس چوکی کے انچارج انیل کمار اور بخشی نگر تھانے کے ایس ایچ او ستویر سنگھ کے خلاف محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔

ایس پی پولیس ہیڈ کوارٹر جموں کو معاملے کی چھان بین کر کے 15 دنوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ ایس ایس پی جموں، ونود کمار نے اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔ تاہم بخشی نگر کے چوکی افسر اور پولیس اسٹیشن کے افسر کو تاحال معطل نہیں کیا گیا ہے۔ ابھی ان کے خلاف تحقیقات ہوگی۔

مزید پڑھیں: جموں میں دو پولیس اہلکار ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر معطل

معلومات کے مطابق بخشی نگر میں موہن چیر عرف راجیش ڈوگرہ کے خلاف کئی معاملے درج تھے، وہ ایک فعال ہسٹری شیٹر تھا۔ پولیس کو 188 آئی پی سی کے تحت بھی اس پر نظر رکھنی تھی۔ حکم نامے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایک ہسٹری شیٹر اپنے دائرہ اختیار سے باہر ریاست سے باہر گھوم رہا تھا۔ کسی نے اس پر نظر رکھنا ضروری نہیں سمجھا جس کی وجہ سے محکمانہ کارروائی ضروری ہے۔ واضح رہے کہ 3 مارچ کو موہن چیر عرف راجیش ڈوگرہ کو باکرہ گینگ کے ارکان نے موہالی، پنجاب میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.