ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پلوامہ: ترچھ علاقے کے لوگ آج بھی پینے کے صاف پانی سے محروم - drinking water issue

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 22, 2024, 4:19 PM IST

پلوامہ کے علاقہ ترچھ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقے کو گذشتہ کئی برسوں سے گندا پانی سپلائی کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے مختلف بیماری لاحق ہونے کا خطرہ ہے۔

DRINKING WATER ISSUE
پلوامہ: ترچھ علاقے کے لوگ آج بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں (Photo: Etv Bharat)

پلوامہ: ترچھ علاقے کے لوگ آج بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں (Video: Etv Bharat)

پلوامہ: مرکزی سرکار جہاں جل جیون مشن کے تحت جموں وکشمیر میں پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کا دعویٰ کر رہی ہیں، وہیں زمینی سطح پر یہ دعویٰ کھوکھلا دکھائی دے رہا ہے۔ ضلع پلوامہ کے ترچھ اور گنڈی باغ علاقے کے لوگ آج بھی پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں، جب کہ مقامی لوگ کئی برسوں سے اس کی مانگ کررہے ہیں، تاہم ابھی تک اسے پورہ نہیں کیا گیا۔

اس ضمن میں ترچھ علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ کو گزشتہ کئی برسوں سے گندہ پانی سپلائی کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے مختلف بیماری لاحق ہونے کا خطرہ ہے۔ علاقے میں ایک واٹر سپلائی اسکیم 2020 تعمیر کی جارہی ہے جو ابھی تک مکمل نہیں ہوئی۔ وہیں ضلع پلوامہ کے گنڈی باغ علاقہ کے لوگوں نے بتایا کہ وہ اس مسئلہ کو متعدد بار متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھا چکے ہیں لیکن آج تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوا۔

ضلع پلوامہ کے ترچھ علاقے کے اعجاز احمد ڈار نے کہا کہ 21ویں صدی میں یہ علاقہ پینے کے پانی کی مناسب سہولت سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ واٹر ٹینکر کے ذریعے علاقے میں پانی سپلائی کر رہی ہے لیکن سپلائی کیا جانے والا پانی علاقے کے مطالبات کو پورا نہیں کرتا۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر بشارت قیوم سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے پر غور کریں۔

فاروق احمد نے بتایا کہ گذشتہ 20 سال سے علاقہ پینے کے پانی کی مناسب سہولتوں سے محروم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ علاقے میں واٹر فلٹریشن پلانٹ تعمیر کر رہی ہے لیکن پلانٹ پر کام سست رفتاری سے جاری ہے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کے افسران، ڈی سی پلوامہ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے لیں اور پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.