ETV Bharat / jammu-and-kashmir

منی لانڈرینگ کیس، کوآپریٹیو بینک کے سابق چیئرمین کی ضمانت منظور

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 16, 2024, 4:57 PM IST

منی لانڈرینگ کیس، کوآپریٹیو بینک کے سابق چیئرمین کی ضمانت منظور
منی لانڈرینگ کیس، کوآپریٹیو بینک کے سابق چیئرمین کی ضمانت منظور

JK State Cooperative bank Money Laundering Caseہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے کوآپریٹو بینک سابق چیئرمین کی صحت اور پیش کیے گئے دیگر اعتراض کو مد نظر رکھتے ہوئے مشروط ضمانت پر رہا کر دیا۔

سرینگر (جموں و کشمیر): ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے جموں و کشمیر اسٹیٹ کوآپریٹو بینک کے سابق چیئرمین محمد شفیع ڈار کی ضمانت منظور کر لی ہے۔ ڈار کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے مبینہ طور پر 233 کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ ہائی کورٹ کے جسٹس راہول بھارتی کی سربراہی میں کورٹ کی سرینگر بنچ نے 13 فروری 2024 کو ڈار کی ضمانت کی درخواست کو منظور کر لیا۔ ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ 63 سالہ ڈار ضمانت کی منظور کے اپنے حق میں یہ دلیل دی کہ ’’زیر بحث قرض دینے کا فیصلہ بورڈ آف مینجمنٹ کا اجتماعی فیصلہ تھا۔‘‘ اور ڈار کو تنہا اس کے لیے مورد الزام نہ ٹھہریا جائے۔

منی لانڈرینگ کیس، کوآپریٹیو بینک کے سابق چیئرمین کی ضمانت منظور
منی لانڈرینگ کیس، کوآپریٹیو بینک کے سابق چیئرمین کی ضمانت منظور

یاد رہے کہ ڈار کو منی لانڈرنگ ایکٹ 2002 کے سیکشن 19 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور وہ 30 نومبر 2023 سے مسلسل عدالتی حراست میں تھے۔ ان کی ضمانت کو لوور کورٹ نے مسترد کر دیا تھا، جس کے سبب انہیں ہائی کورٹ کا رجوع کرنے کے لیے کہا گیا تھا کہ وہ کریمنل پروسیجر کوڈ، 1973 کی دفعہ 439 کے تحت راحت حاصل کریں۔

یہ کیس سرینگر کے شیو پورہ علاقے میں ایک سیٹلائٹ ٹاؤن شپ کے قیام کے لیے مبینہ طور پر ایک فرضی سوسائٹی - دریائے جہلم کوآپریٹو ہاؤس بلڈنگ سوسائٹی - کو 250 کروڑ روپے کے قرض کی سہولت فراہم میں ڈار کے مبینہ طور ملوث ہونے کے گرد گھومتا ہے۔ ای ڈی نے ڈار کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس نے مناسب دستاویز، کے وائی سی کے اصولوں، یا ٹھوس سیکورٹی کے بغیر قرض کی منظوری اور سہولت فراہم کی ہے۔

باریک بینی سے جانچ پڑتال کے بعد عدالت نے نوٹ کیا کہ ڈار، بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین کے طور پر قرض کی منظوری کے حوالے سے واحد فیصلہ ساز نہیں تھے۔ فیصلہ سازی کے عمل میں پورے بورڈ کی شرکت شامل تھی۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ’’درخواست گزار کے پاس بینک کے بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین کی حیثیت سے ویٹو کا کوئی اختیار نہیں تھا۔‘‘

مزید پڑھیں: 'کوآپریٹیو بینک بحران' معاشی ترقی میں رکاوٹ

جسٹس بھارتی نے بورڈ میں فیصلہ سازی کے عمل اور دیگر حرکیات کی پیچیدگی کو تسلیم کیا اور سوال کیا کہ کیا صرف ڈار کی ذمہ داری کو انفرادی ماننا مناسب ہے؟ عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا بورڈ کے باقی ممبران کو بری کرکے فیصلے کی تمام تر ذمہ داری صرف اور صرف درخواست گزار (ڈار) پر عائد نہیں کی جا سکتی۔

الزامات کی سنگینی کو تسلیم کرنے کے باوجود ہائی کورٹ نے ڈار کی نازک صحت خاص کر ان کی عمر اور ان کے امراض قلب کی شکایات کو بھی ملحوظ رکھا۔ عدالت نے ڈار کی مشروط ضمانت منظور کرتے ہوئے ان سے دس لاکھ روپے کے ذاتی مچلکہ اور دو ضمانتیں جمع کرانے کا مطالبہ کیا۔ اسے سرینگر کے دائرہ اختیار میں ہی رہنا ہے جب تک انہیں سرینگر سے باہر جانے کی اجازت نہ دی جائے۔ انہیں تفتیش میں مداخلت کرنے سے بھی گریز کرنے کو کہا گیا ہے اور جب بھی انہیں طلب کیا جائے تو انہیں پیش ہونا پڑے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.