ETV Bharat / jammu-and-kashmir

انفراسٹرکچر، میدان اور سہولیات کے معاملے میں کشمیر کافی پیچھے ہے: کشمیری خاتون کرکٹر رونق جہاں - female kashmiri Cricketer

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 1, 2024, 5:52 PM IST

Updated : Apr 1, 2024, 7:34 PM IST

meet-young-female-cricketer-of-kashmir-ronaq-jahan
ملئے کشمیری خاتون کرکٹر رونق جہاں سے

Ronak Jahan Cricketer خاتون کرکٹر رونق کہتی ہیں کہ "نیشنل مقابلوں میں کھیلنے کے دوران دیگر ریاستوں کے کھلاڑیوں کے ساتھ تجربات ساجھا کرنے کے دوران اس بات کا احساس ہوا کہ انفراسٹرکچر، میدان اور درکار دیگر سہولیات کے اعتبار سے کشمیر ابھی کافی پیچھے ہے۔"

انفراسٹرکچر، میدان اور سہولیات کے معاملے میں کشمیر کافی پیچھے ہے: کشمیری خاتون کرکٹر رونق جہاں

سرینگر: وادی کشمیر کی خواتین جہاں فن، ادب آرٹ، صحت اور تعلیم کے میدان میں اپنی صلاحیت کا لوہا منوا رہی ہیں۔ وہیں کرکٹ جیسے کھیل میں یہاں کی خواتین اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ جنوبی کشمیر کے سنگم علاقے کی رہنے والی رونق جہاں اب تک نہ صرف ریاستی بلکہ کئی قومی سطح کے مقابلوں میں اپنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر چکی ہیں۔ اپنی سات بہنوں میں چھوٹی اس خاتون کھلاڑی کو اپنے گھر والوں کا بھرپور تعاون مل رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خاص بات چیت کے دوران رونق جہاں نے کہا کہ "مجھے بچن سے ہی کرکٹ کھیلنے کا شوق تھا۔ ایسے میں پہلے پہل میں اپنے ہم عمر لڑکوں کے ساتھ مقامی میدان یا گلی کوچوں میں کرکٹ کھیلتی تھی۔ تب میں نے کسی لڑکی کو کرکٹ کھلتے ہوئے نہیں دیکھا تھا اور یہ علم بھی نہیں تھا کہ خواتین کی بھی کوئی کرکٹ ٹیم ہوتی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ بعد میں مجھے اپنی بہن کی ایک سہلیی سے معلوم ہوا کہ ریاستی اور قومی سطح کی ٹیم میں شامل ہونے کے لیے ہر سال ٹرائل ہوتی ہے اور اس کے لیے کوالیفائی کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "اس کے بعد میں نے رجشٹریشن کی اور اللہ کے فضل سے انڈر 19 کے تحت میں نے پہلی ٹرائل میں کوالیفائی کیا اور بعد میں مجھے پہلا نیشنل کھیلنے کا موقع ملا، جس دوراں کافی کچھ سیکھنے اور دیکھنے کو ملا، کیونکہ گلی کرکٹ سے باہر آکر میں پیشہ وارانہ کرکٹ میں آگئی تھی۔
رونق کہتی ہیں کہ نیشنل کھیلنے کے دوران دیگر ریاستوں کے کھلاڑیوں کے ساتھ تجربات ساجا کرنے کے دوران اس بات کا احساس ہوا کہ انفراسٹرکچر، میدان اور درکار دیگر سہولیات کے اعتبار سے کشمیر میں ہم ابھی کافی پیچھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک میں پانچ نیشنل ٹورنامنٹ کھیل چکی ہوں اور اب میں انڈر 23 زمرے میں ٹرائل دے رہی ہوں اور امید ہے کہ میں کامیاب ہو جاؤں گی۔
ایسے میں اس خاتون کرکٹ کھلاڑی کا کہنا ہے کہ میں بچپن میں لڑکوں کے ساتھ کرکٹ کھلتی تھی اور میرے علاقے میں کوئی بھی لڑکی کرکٹ نہیں کھلتی تھی اور نہ میں نے کسی کو کھیلتے ہوئے دیکھا تھا۔ ایسے میں لڑکوں کے ساتھ مسلسل پریکٹس کی وجہ سے میں نے اسی انداز میں باؤلنگ کرنا سیکھا۔ انہوں نے کہا شروع شروع میں نے اگرچہ میں صرف باؤلنگ کی طرف ہی اپنی توجہ مرکوز کیے ہوئے تھی، البتہ اب بلے بازی بھی بہتر طور کرتی ہوں۔ ایسے میں خود کو بطور آل راؤنڈر کرکٹر کی طرح دیکھنا چاہتی ہے اور اپنی پہچان بنانا چاہتی ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں رونق نے کہا کہ اگرچہ سرینگر میں کسی حد تک خواتین کرکٹ کھلاڑیوں کے لیے میدان کے علاوہ دیگر سہولیات دستیاب ہیں، لیکن جنوبی کشمیر میں خواتین کرکٹ کھلاڑیوں کے لیے پریکٹس کے لیے ویسا کچھ بھی نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: چار نوجوانوں نے ذاتی خرچ سے آٹھ لاکھ روپے میں کرکٹ پچ تیار کی

انہوں نے کہا کہ "مجھے پرکٹس کے لیے 50 کلومیر سفر طے کر کے سرینگر آنا پڑتا ہے۔ اپنے علاقے میں میدان اور دیگر درکار دیگر سہولیات نہ ہونے کی وجہ کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن ان مشکلات کے باوجود میں اپنے خوابوں کو حقیقیت کا روپ دینا چاہتی ہوں، نہ صرف اپنے والدین بلکہ ملک وقوم کا نام روشن کرنا چاہتی ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: شوپیاں کی خاتون کرکٹر ڈبلیو پی ایل میں 10 لاکھ میں فروخت
رونق جہاں کہتی ہیں کہ اگرچہ لوگوں کی تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، البتہ گھر والوں کا مجھے ہمیشہ بھر پور تعاون حاصل رہا۔ خاص طور پر والد کا جوکہ ہر قدم پر میرا ساتھ دے رہے ہیں اور اس اعتبار سے میں خود کو خوش قسمت سمجھتی ہوں۔

Last Updated :Apr 1, 2024, 7:34 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.