ETV Bharat / international

آج اسرائیل پر فلسطینیوں کی نسل کشی کے الزامات پر فیصلہ سنائے گی بین الاقوامی عدالت

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 26, 2024, 7:37 AM IST

Updated : Jan 26, 2024, 9:13 PM IST

ICJ to pronounce verdict in genocide case بین الاقوامی عدالت آج جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل پر لگائے گئے غزہ میں نسل کشی کے الزامات پر عبوری فیصلہ سنائے گی۔ اس کیس کے متعلق عدالت نے 11 اور 12 جنوری کو دونوں فریقین کے دلائل سنے تھے۔

ICJ to pronounce verdict in genocide case
ICJ to pronounce verdict in genocide case

دی ہیگ: بین الاقوامی عدالت (آئی سی جے) آج (26 جنوری) کو جنوبی افریقہ کے ان الزامات کے متعلق عبوری فیصلہ سنائے گی جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجی مہم ریاست کی زیر قیادت نسل کشی ہے۔ عالمی عدالت کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کو دوپہر ایک بجے ہیگ کے پیس پیلس میں جج جان ای ڈونوگیو عدالتی حکم پڑھیں گے۔

ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جمعہ 26 جنوری 2024 کو بین الاقوامی عدالت انصاف جنوبی افریقہ کی جانب سے غزہ کی پٹی میں نسل کشی جیسے جرائم کی روک تھام اور سزا پر کنونشن کی درخواست سے متعلق کیس میں پیش کردہ عارضی اقدامات کی درخواست پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے غزہ کی پٹی میں فوری طور پر اسرائیلی فوجی کارروائیاں روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں فوری اپیل دائر کی تھی۔ جنوبی افریقہ نے اپنے الزامات میں دو اہم بنیادیں پیش کی ہیں۔ ان میں سے ایک اسرائیل کی طرف سے پوری جنگ کے دوران اٹھائے گئے اقدامات اور دوسرے غزہ میں فلسطینیوں کے حوالے سے اسرائیلی حکام کے متنازع تبصرے۔ اس کیس کے متعلق عدالت نے 11 اور 12 جنوری کو دونوں فریقین کے دلائل بھی سنے۔

قابل ذکر ہے کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے حال ہی میں حماس کے خاتمے کے لیے غیر متزلزل عزم کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔ ایک پریس بریفنگ میں نتن یاہو نے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) اور دیگر اداروں کی ممکنہ مداخلت کو مسترد کر دیا یہاں تک کہ نتن یاہو نے آئی سی جے میں اسرائیل کے خلاف لگائے گئے نسل کشی کے الزامات کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی نہیں روکے گا، ہیگ بھی نہیں۔

11 جنوری کو جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف ثبوت اور دلائل پیش کئے تھے۔ جنوبی افریقہ نے اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت سے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ عالمی عدالت میں سماعت کے دوران جنوبی افریقہ کے وکیل عادیلہ حاسم نے کہا تھا کہ عدالت میں گزشتہ 13 ہفتوں کے شواہد پیش کیے گئے ہیں۔ حاسم نے کہا تھا کہ غزہ کے عوام مشکلات کا شکار ہیں۔ عدالتی حکم ہی غزہ کے عوام کے مصائب کو روک سکتا ہے۔ اس کیس میں جنوبی افریقہ اسرائیل کو غزہ میں اپنی فوجی مہم روکنے پر مجبور کرنے کے لیے ابتدائی احکامات چاہتا ہے۔ جنوبی افریقہ کے وکیل نے آئی سی جے میں کہا تھا کہ، "اس عدالت کے حکم کے سوا کوئی بھی مصیبت کو روک نہیں پائے گا،"

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل کے خلاف آئی سی جے میں مقدمہ کیلئے حماس نے جنوبی افریقہ کا شکریہ ادا کیا

دوسری جانب، 12 جنوری کو جنوبی افریقہ کے الزامات کا دفاع کرتے ہوئے آئی سی جے میں اسرائیل نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے کو نسل کشی سے تعبیر کیا تھا۔ اسرائیل نے جنوبی افریقہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو منافقانہ قرار دیا تھا۔ اسرائیل نے جنوبی افریقہ کی جانب سے آئی سی جے میں دائر اس مقدمہ کو بین الاقوامی عدالت کے سامنے آنے والے اب تک کے مقدمات میں مضحکہ خیز قرار دیا تھا۔
یہ مقدمہ بین الاقوامی عدالت میں اب تک کی سب سے اہم سماعتوں میں سے ایک ہے، اور یہ دنیا کے سب سے زیادہ پیچیدہ تنازعات میں سے ایک ہے۔ اگر اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تب بھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیل لڑائی کو روکنے کے کسی حکم پر عمل کرے گا۔ اگر اسرائیل بین الاقوامی عدالت کا حکم ماننے سے انکار کرتا ہے تو اسرائیل کو اقوام متحدہ کی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیکن ان پابندیوں کو اسرائیل کے سن سے مضبوط اتحادی امریکہ اپنے ویٹو کے ذریعے بلاک کر سکتا ہے۔

Last Updated : Jan 26, 2024, 9:13 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.