ETV Bharat / health

ذیابیطس کے مریض کا ڈائیٹ چارٹ کیا ہونا چاہیے - diabetes food chart

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 10, 2024, 1:15 PM IST

آج کل ذیابیطس عام ہو گیا ہے۔ ہر کوئی اس کا شکار ہے۔ شوگر کے مریضوں کو اپنی کھانے کی عادات کے بارے میں زیادہ محتاط رہنا چاہیے۔ آئیے جانتے ہیں کہ ذیابیطس کے مریضوں کو کس قسم کی خوراک لینا چاہیے۔

شوگر کے مریض کا ڈائیٹ چارٹ کیا ہونا چاہیے
شوگر کے مریض کا ڈائیٹ چارٹ کیا ہونا چاہیے (ETV BHARAT)

حیدرآباد: آج کی تیز رفتار زندگی میں ہر کوئی کسی نہ کسی بیماری کا سامنا کر رہا ہے۔ بچے ہوں، بوڑھے ہوں یا جوان، کھانے پینے کا مناسب انتظام نہ کرنے سے بیماریوں کو دعوت دے رہے ہیں۔ ان بیماریوں میں سب سے عام بیماری شوگر ہے۔ ایک بار جب کوئی شخص ذیابیطس کا شکار ہوجاتا ہے تو وہ ساری زندگی اس کا شکار رہتا ہے۔ ایسے لوگ کھانا کم کھاتے ہیں اس ڈر سے کہ ان کا شوگر لیول بڑھ نا جائے۔ آج اس آرٹیکل کے ذریعے ہم یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ شوگر کے مریض کو کون سی غذا کھانا چاہیے اور کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔

شوگر کی علامات

بہت سے لوگ بچپن سے اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔ اگر آپ بروقت چوکنا نہ رہیں تو کئی بیماریاں بھی آپ کو گھیر لیتی ہیں۔ ساتھ ہی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کی بنیادی وجوہات خوراک اور تناؤ ہیں۔ جس کی وجہ سے ذیابیطس میں مبتلا افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ شوگر کی علامات کے بارے میں بات کریں تو ان میں اہم ہیں بار بار پیشاب آنا، پیاس لگنا، بھوک لگنا، پاؤں میں سوجن۔

یہ بھی جان لیں۔

ذیابیطس کے شکار افراد کو ہر تین ماہ بعد HPA1c ٹیسٹ کرانا چاہیے۔ اگر رپورٹ 3-5.4 لیول تک آتی ہے تو آپ کو گھبرانا نہیں چاہیے کیونکہ آپ کو شوگر نہیں ہے۔ اگر یہ 5.6 لیول سے زیادہ ہے تو آپ پری ذیابیطس کے زمرے میں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اگر یہ لیول 7 سے زیادہ ہے تو یہ تشویشناک بات ہے کیونکہ آپ ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔

ان کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔

شوگر کے شکار افراد کو اپنے کھانے کی عادات کا خیال رکھنا چاہیے۔ اس بیماری کو متوازن غذا کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ایسے مریض کو اپنا شوگر لیول ہر حال میں کنٹرول میں رکھنا ہوگا۔ کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، چکنائی اور فائبر کو اپنی غذا میں اہم غذائی اجزاء کے طور پر شامل کریں، کیونکہ یہ ذیابیطس کی سطح کو برقرار رکھتے ہیں۔ معلومات کے مطابق کاربوہائیڈریٹ پروٹین اور چکنائی کے مقابلے شوگر لیول کو تیزی سے بڑھاتے ہیں۔

اپنے آپ کو ان سے بچاؤ

ذیابیطس کے مریض نمک کا استعمال کم کریں۔ ایسے لوگوں کو چکنائی والی غذاؤں سے بھی فاصلہ رکھنا چاہیے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ہائی پروٹین نان ویجیٹیرین فوڈ، ڈیری پروڈکٹس جیسے مکھن، آئس کریم، ناریل کا تیل اور چکن میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شوگر کے شکار افراد کو کھانے کی اشیاء جیسے فاسٹ فوڈ اور فرنچ فرائز سے پرہیز کرنا چاہیے۔

ان کو بھی خوراک کا حصہ بنائیں

اس بیماری سے بچنے کے لیے ذیابیطس کے مریضوں کو فائبر سے بھرپور پھل، سبزیاں، گری دار میوے اور پھلیاں استعمال کرنی چاہئیں۔ ساتھ ہی ناشتے میں اپما، بوندا، وڑا، پوری کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کے بجائے جئی اور دلیہ کو اہمیت دیں۔ پھر اس کے بعد کوئی بھی موسمی پھل کھائیں۔ دوپہر کے کھانے میں چاول کم اور رسیلی اور پتوں والی سبزیاں زیادہ کھائیں۔ آپ کبھی کبھار چقندر بھی کھا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دالیں کم از کم ایک بار ضرور کھائیں۔

مزید پڑھیں:آم آنت کے کینسر کا دشمن، ہاضمے کیلئے درست اور غذائیت سے بھرپور، ریسرچ میں انکشاف - Mango Eliminates Indigestion

رات کا کھانا اسی وقت کھائیں۔

شوگر کے مریض زیادہ چائے اور کافی نہ پییں۔ ساتھ ہی رات کا کھانا 8:00 سے 8:30 کے درمیان کھا لینا چاہیے۔ اس سے آپ کا شوگر لیول نارمل رہے گا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ رات کے کھانے کے بعد کم از کم 20 منٹ پیدل چلنا چاہیے۔ اس سے آپ کا طرز زندگی اچھا رہے گا۔

وقتاً فوقتاً کچھ کھاتے رہیں

ذیابیطس کے شکار افراد کو دن میں 7 سے 8 بار کچھ نہ کچھ کھانا چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ ناشتے کے بارے میں بھی لاپرواہ نہیں ہونا چاہیے۔ ناشتے کے لیے انڈے اور پھلیاں۔ بروکولی اور سلاد کا بھی استعمال کرنا چاہیے۔ ذیابیطس کے شکار افراد کو بھی وقتاً فوقتاً ڈاکٹر سے مناسب مشورہ لینا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.