ETV Bharat / health

سروائیکل کینسر ہندوستانی خواتین میں دوسرا سب سے عام کینسر ہے - Cervical cancer

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 27, 2024, 9:48 AM IST

ہندوستان سمیت پوری دنیا میں سروائیکل کینسر کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔ بہت سے معاملات میں کینسر کا دیر سے پتہ چلنے کی وجہ سے علاج ممکن نہیں ہوتا۔

سروائیکل کینسر ہندوستانی خواتین میں دوسرا سب سے عام کینسر ہے
سروائیکل کینسر ہندوستانی خواتین میں دوسرا سب سے عام کینسر ہے

نئی دہلی: کینسر تقریباً مکمل طور پر قابل علاج بیماری ہے لیکن بھارت میں ہر سات منٹ میں ایک عورت سروائیکل کینسر سے مر جاتی ہے۔ یہ دنیا بھر میں سروائیکل کینسر سے ہونے والی اموات کا 21 فیصد ہے اور ہندوستانی خواتین میں یہ دوسرا سب سے عام کینسر ہے۔ ہندوستان میں ہر سال 125,000 خواتین سروائیکل کینسر میں مبتلا پائی جاتی ہیں اور 75,000 سے زیادہ خواتین اس بیماری سے مر رہی ہیں۔

خواتین کو پیپیلوما وائرس یا ایچ پی وی کے خلاف ویکسین لگانا اس بیماری سے بچنے کا ایک انتہائی مؤثر طریقہ ہے۔ کینسر کے زیادہ تر معاملات میں HPV ذمہ دار پایا گیا ہے۔ HPV ویکسین پہلی بار 2006 میں ریاستہائے متحدہ میں متعارف کرائی گئی تھی، اور اگلے سال آسٹریلیا ملک گیر ویکسینیشن مہم شروع کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔ لیکن حال ہی میں، ویکسین کی ایک خوراک کے لیے 4,000 روپے کی قیمت نے اسے ہندوستان سمیت دنیا بھر کے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کی پہنچ سے دور رکھا ہے۔ جبکہ عام طور پر کم از کم دو خوراکیں درکار ہوتی ہیں۔

مقامی طور پر تیار کردہ HPV ویکسین 'Survavac' ستمبر 2022 میں ہندوستان میں شروع کی گئی تھی۔ یہ اس ویکسین تک رسائی کو بہتر بنانے اور ان ممالک میں سروائیکل کینسر کی روک تھام میں انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ اس ویکسین کی ایک خوراک کی قیمت فی الحال 2000 روپے ہے اور 20 کروڑ خوراکیں تیار کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے۔ لیکن جیسے جیسے پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے، انسٹی ٹیوٹ کو امید ہے کہ مستقبل میں SurvaVac کو 200-400 روپے کی قیمت پر دستیاب کرایا جائے گا۔

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے 2024-25 کے لیے اپنی حالیہ عبوری بجٹ تقریر میں سروائیکل کینسر کے خلاف ایک فعال اقدام کے طور پر ویکسینیشن کی "حوصلہ افزائی" کرنے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔ جو کہ ہندوستان میں خواتین کی صحت کے لیے اہم ہے۔ یہ ایک اہم اعلان ہے۔ تاہم، ہندوستان میں HPV ویکسین کے بڑے پیمانے پر لاگو نہ ہونے کی واحد وجہ زیادہ قیمت نہیں تھی۔

جب 2008 میں Merck & Co's اور GlaxoSmithKline's HPV ویکسین ہندوستان میں متعارف کروائی گئیں تو Gardasil اور Cervarix کی حفاظت اور افادیت پر تنازعہ کھڑا ہوا۔ جن خواتین کو ٹیکے لگائے گئے تھے ان میں سے چار کی موت ہو گئی تھی۔ تاہم بعد میں ہونے والی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ان اموات کا ویکسین سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

مزید پڑھیں:ایک دن میں کتنے کیلے کھانا صحت بخش ہے؟ - How Many Bananas Should You Eat

ہندوستان کی CervaVac ویکسین کا ایک حالیہ مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ ویکسین کے خلاف ابتدائی اینٹی باڈی ردعمل Gardasil کے ابتدائی ردعمل کے مطابق ہیں۔ تاہم اس بات کا جائزہ لینے کے لیے مزید مطالعات کی ضرورت ہوگی کہ ویکسین کے ذریعے فراہم کردہ تحفظ کب تک موثر رہتا ہے۔ تقریباً 20 سال قبل ایچ پی وی ویکسین کا تعارف سروائیکل کینسر کے خلاف عالمی جنگ میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، جس سے بچاؤ کا ایک محفوظ اور موثر ذریعہ ہے۔ آگے بڑھتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ ویکسین تک رسائی میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور اس بیماری سے پاک مستقبل کی راہ ہموار کرنے کے لیے ویکسین کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.