ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ میں مدارس تنظیموں کی درخواست پر سماعت آج - verdict on UP madarsa board

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 5, 2024, 12:12 PM IST

اترپردیش کی مدارس تنظیموں نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے جس کی سماعت پانچ اپریل کو چیف جسٹس آف انڈیا کی بینچ کرے گی۔ مدارس تنظیموں نے عدالت عظمیٰ سے ہائی کورٹ کے فیصلے پر اسٹے لگانے اور مدارس کی سابقہ پوزیشن کو بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔

up government release order to impose the verdict on madarsa board
up government release order to impose the verdict on madarsa board

لکھنؤ: اتر پردیش کی مدارس تنظیموں نے آلہ آباد ہائی کورٹ لکھنؤ بنچ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے جس کی سماعت آج یعنی پانچ اپریل کو چیف جسٹس آف انڈیا کی بینچ کرے گی۔ مدارس تنظیموں نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا کر مدارس کی سابقہ پوزیشن کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم یو پی اقلیتی محکمہ نے سپریم کورٹ میں فیصلے کو چیلنج کرنے کے بجائے کویٹ داخل کر کے اپنے منصوبے کو صاف کر دیا ہے۔ (کویٹ کے ذریعہ عدالت سے درخواست کی جاتی ہے کہ فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست کو بغیر سماعت کے ہی خارج کردیا جائے)۔

وہیں یو پی کی چیف سیکرٹری درگا پرساد نے ایک حکم نامہ جاری کر کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو نافذ کرنے کی بات کہی ہے اور کہا ہے کہ ریاست بھر کے مدرسوں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات کو دیگر بورڈ کے اسکول میں ان کے مساوی کلاس داخلہ کرا کر کے شفٹ کیا جائے۔ انہوں نے اس کے لیے ضلع سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اگر اسکول کی بھی ضرورت ہو تو اسکول کی تعمیر کرائی جائے اور دیگر اسکول میں داخلے کی سیٹ میں بھی اضافہ کیا جائے۔

درگا پرساد نے یو پی اقلیتی محکمہ کے ساتھ ریاست کے سبھی ضلع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو خط جاری کر دیا ہےجس میں لکھا ہے کہ اتر پردیش مدرسہ ایجوکیشن ایکٹ، 2004 کو ہائی کورٹ کے لکھنؤ بنچ کے غیر آئینی قرار دیے جانے کے نتیجے میں، مدارس کی منظوری خود بخود ختم ہو گئی ہے۔ لہذا جو مدارس معیارات کے مطابق ہیں وہ یوپی بورڈ یا دیگر بورڈ سے منظوری حاصل کر مدراس میں پرائمری/سیکنڈری اسکول چلا سکتے ہیں۔اور وہ مدارس جو غیر معیاری سہولیات کی بنیاد پر بورڈ سے قانونی منظوری حاصل نہیں کرسکتے، مدرسہ بورڈ کے ختم ہونے پر وہ خود بخود بند ہو جائیں گے، جس کی وجہ سے ان مدارس میں زیر تعلیم طلباء کا مستقبل تاریک ہو جائے گا۔

ان مدارس کے طلبا و طالبات کے مستقبل کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے، ریاست کے سرکاری سیکنڈری و نجی سیکنڈری اسکولوں میں ان کے داخلہ کو یقینی بنانے کے لیے ضلعی سطح پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جس میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ چئیرمین ، چیف ڈیولپمنٹ آفیسر، ڈسٹرکٹ اسکول انسپکٹر، ایجوکیشن آفیسر اور اقلیتی فلاح و بہبود آفیسر شامل ہیں۔ مذکورہ کمیٹی کے ذریعہ مدارس میں زیر تعلیم طلباء کا داخلہ ضلعی سطح پر منظوری دی جائے گی۔ دیگر بورڈ کے ذریعہ تسلیم شدہ اور پرائیویٹ کالجز میں داخلہ لینے والے طلباء کو آسان داخلہ فراہم کرنے کے لئے ہدایات جاری کی جائیں گی۔ ‏‏

مذکورہ بالا کے علاوہ اگر طلباء داخلے سے محروم رہے تو مقامی سطح پر ضرورت کے مطابق اسکولوں میں سیٹوں کی تعداد بڑھانے اور نئے اسکولوں کے قیام کے حوالے سے ضلعی سطح کی کمیٹی کی طرف سے ضروری کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں کی گئی کارروائی کی رپورٹ ضلع مجسٹریٹ ذاتی طور پر ڈائرکٹر جنرل، سیکنڈری ایجوکیشن، اتر پردیش، سکریٹری، سیکنڈری ایجوکیشن کونسل، اتر پردیش پریاگ راج اور ڈائرکٹر، اقلیتی بہبود، کو فراہم کرے گی۔ چیف سکریٹری اترپردیش اقلیتی بہبود اور وقف محکمہ، بیسک ایجوکیشن محکمہ اور ثانوی تعلیم محکمہ کے افسران کے ساتھ مل کر طلبہ کے داخلے کے عمل کا مسلسل جائزہ لیا جائے گا۔ چیف سیکٹری نے لکھا ہے کہ مجھے یوپی حکومت کی جانب سے یہ کہنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ مذکورہ بالا کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.