ETV Bharat / bharat

تلنگانہ: خاتون پولیس اہلکار کی بربریت، طالبہ کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا

author img

By IANS

Published : Jan 25, 2024, 7:28 AM IST

Updated : Jan 25, 2024, 4:29 PM IST

Policewoman drags girl student by hair in Hyderabad ریاست تلنگانہ کے دار الحکومت حیدرآباد میں خاتون پولیس اہلکار کی بربریت کا ایک واقعہ سامنے آیا جس میں یہ اہلکار طالبہ کے بالوں کو پکڑ کر گھسیٹ رہی ہے۔ اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔ جس پر عوام نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

Etv Bharat
Etv Bharat

حیدرآباد: حیدرآباد میں تلنگانہ ہائی کورٹ کی عمارت کی تعمیر کے لیے زرعی یونیورسٹی کی اراضی الاٹ کیے جانے کے خلاف بدھ کے روز احتجاج کے دوران اسکوٹی پر سوار ایک خاتون پولیس اہلکار نے ایک طالبہ کا پیچھا کیا اور اسے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اسکوٹی پر سوار دو پولیس خواتین احتجاج کرنے والی ایک طالبہ کا پیچھا کر رہی ہیں اور ایک خاتون پولیس اہلکار اس کے بالوں سے اسے کھینچ رہی ہے، جس سے لڑکی نیچے گر کر درد سے رو رہی ہے۔ یہ واقعہ پروفیسر جے شنکر تلنگانہ اسٹیٹ ایگریکلچر یونیورسٹی کے کیمپس میں ہائی کورٹ کی تعمیر کے لیے یونیورسٹی کی اراضی الاٹ کیے جانے کے خلاف طلبہ گروپ کے احتجاج کے دوران پیش آیا۔

  • The recent incident involving Telangana police is deeply concerning and absolutely unacceptable. Dragging a peaceful student protester and unleashing abrasive behaviour on the protestor raises serious questions about the need for such aggressive tactics by the police.

    This… pic.twitter.com/p3DH812ZBS

    — Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) January 24, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اس واقعے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔ عوام نے اس واقعے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اپوزیشن بی آر ایس اور بی جے پی نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ سائبرآباد پولیس نے واقعہ کی جانچ کا حکم دیا ہے۔ پولیس کمشنریٹ کے ایک بیان کے مطابق سائبرآباد پولیس کے کچھ پولیس اہلکاروں کی جانب سے غلط کارروائی کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ اس معاملے میں مناسب کارروائی کرنے کے لیے تفصیلی تحقیقات کی جا رہی ہے۔

بی آر ایس کی رہنما کے کویتا نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور انسانی حقوق کمیشن پر زور دیا ہے کہ وہ ملوث افراد کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کرے۔ کویتا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "تلنگانہ پولیس کا حالیہ واقعہ انتہائی تشویشناک اور قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔ احتجاج کرنے والے پرامن طلبہ کو گھسیٹنا اور مظاہرین کے ساتھ گھسیٹنے والا رویہ پولیس کی جانب سے اس طرح کے جارحانہ ہتھکنڈوں پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ تلنگانہ پولیس کو اس متکبرانہ رویہ پر غیر مشروط معافی مانگنا چاہیے''۔

ایک اور بی آر ایس لیڈر داسوجو سراون نے احتجاجی طالبہ کے خلاف پولیس کی بربریت کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی اراضی پر ہائی کورٹ کی تعمیر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ریئل اسٹیٹ کے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے ہائی کورٹ کی عمارت بنانے کے لیے یونیورسٹی کی زمین زبردستی چھینی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس اقدام سے ماحولیات اور حیاتیاتی تنوع تباہ ہوجائے گا اور پرندوں اور پودوں کی نایاب نسلوں کی بقا کو خطرے میں ڈال دے گا۔

مزید پڑھیں: تلنگانہ پولیس نے ماسک نہ پہننے والوں پر ایک ہزار روپئے جرمانہ عائد کیا

واضح رہے کہ ریاستی کانگریس حکومت نے حال ہی میں ایک حکم جاری کیا، جس میں راجندر نگر میں واقع یونیورسٹی کی 100 ایکڑ زمین ریاستی ہائی کورٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے مختص کی گئی۔ بی جے پی نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ ریاستی حکومت کے غیر جمہوری اور طلبہ مخالف اقدام کی عکاسی کرتا ہے۔

آئی اے این ایس

Last Updated : Jan 25, 2024, 4:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.