ETV Bharat / bharat

مدھیہ پردیش کی ان سیٹوں پر بڑے الٹ پھیر کے اشارے، کیا بی جے پی کا صفایا کردے گی کانگریس؟ - MP BJP May Loose High Profile Seats

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 22, 2024, 7:20 PM IST

پیر کو دیے گئے اپنے بیان میں ایم پی کانگریس نے چار جون کو حیران کن نتائج کی بات کی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری بھنور جتیندر سنگھ کا دعویٰ ہے کہ گنتی کے دن نتائج چونکا دینے والے ہوں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ کانگریس اور بی ایس پی مدھیہ پردیش میں بڑی الٹ پھیر کرنے والی ہیں۔ جانیے ایم پی کی ایسی چھ سیٹوں کا حال جہاں بی جے پی کا راستہ آسان نہیں لگ رہا ہے۔۔۔

مدھیہ پردیش کی چھ سیٹوں پر بڑے الٹ پھیر کے اشارے،
مدھیہ پردیش کی چھ سیٹوں پر بڑے الٹ پھیر کے اشارے، (Photo: Etv Bharat)

بھوپال: مدھیہ پردیش کی کل 29 لوک سبھا سیٹوں پر چار مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی۔ جہاں پہلے دو مرحلوں میں ووٹنگ کا فیصد بہت کم رہا، وہیں باقی دو مرحلوں میں ووٹنگ کا فیصد کچھ اچھا رہا۔ تاہم 2019 کے انتخابات کے مقابلے میں ووٹنگ کا تناسب کم رہا۔ ریاست میں پولنگ ہو چکی ہے اور تمام امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند کر دی گئی ہے۔ نتائج کے حوالے سے مسلسل قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ جہاں ایک طرف بی جے پی بھاری اکثریت سے جیت کا دعویٰ کر رہی ہے، وہیں دوسری طرف یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس بار کانگریس ایم پی میں بڑا الٹ پھیر کر سکتی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کن سیٹوں پر تبدیلی ہو سکتی ہے۔

  • چھندواڑہ میں الٹ پھیر کا امکان

سب سے پہلے ایم پی کی ہاٹ سیٹ چھندواڑہ کی بات کرتے ہیں۔ اس سیٹ پر نہ صرف ریاست بلکہ ملک کی نظریں ہیں۔ اس کی دو وجوہات ہیں۔ پہلا یہ کہ یہاں سے کانگریس کے ایم پی نکل ناتھ امیدوار ہیں، جو سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کے بیٹے ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ چھندواڑہ کمل ناتھ کا گڑھ ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات اور 2023 کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں مودی لہر کے بعد بھی بی جے پی کو چھندواڑہ کا قلعہ فتح نہیں کرپائی جس کی وجہ سے یہ سیٹ بی جے پی کے لیے ایک مشکل سوال بن گئی ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ یہاں سے بی جے پی نے نکل ناتھ کے خلاف ہارے ہوئے امیدوار وویک بنٹی ساہو پر داؤ لگایا ہے۔ حالانکہ اس بار بی جے پی نے چھندواڑہ میں اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ وہیں پوری بی جے پی کے خلاف اکیلے کمل ناتھ محاذ محاذ سنبھالے رہے۔ اس کے بعد بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ یہاں کا ماحول کانگریس کے حق میں ہے۔ اگر کانگریس کی بات مانی جائے تو بی جے پی چھندواڑہ میں شکست کا منہ دیکھنے والی ہے۔ ماہرین کی مانیں تو یہ ایک بڑا الٹ پھیر کہلائے گا۔

چھندواڑہ میں الٹ پھیر کا امکان
چھندواڑہ میں الٹ پھیر کا امکان (Etv Bharat)
  • کیا راج گڑھ میں دگ وجے کا جادو چلے گا؟

ایم پی کی راج گڑھ لوک سبھا سیٹ بھی ہائی پروفائل سیٹوں میں سے ایک ہے۔ دراصل یہ سیٹ بی جے پی کے قبضے میں ہے۔ یہاں، بی جے پی کے روڈمل ناگر نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی، لیکن اس بار کانٹے کا مقابلہ ہے۔ کانگریس کی طرف سے دگ وجے سنگھ انتخابی میدان میں ہیں جب کہ بی جے پی کی طرف سے روڈمل ناگر ایک بار پھر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ دگ وجے سنگھ کے الیکشن لڑنے سے ماحول کانگریس کے حق میں ہوتا نظر آ رہا ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ یہ سیٹ دگ وجے کی روایتی سیٹ ہے۔ یہاں پر دگ وجے سنگھ کا اثر و رسوخ اور دبدبہ چلتا ہے۔ تاہم اس سیٹ سے دگ وجے سنگھ 33 سال بعد الیکشن لڑ رہے ہیں۔ دگ وجے سنگھ ایک تجربہ کار سیاست داں ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ ان کی انتخابی مہم نے سب کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہے۔ دگ وجے سنگھ نے راج گڑھ لوک سبھا سیٹ میں بڑے پیمانے پر پد یاترا نکالی اور کارکنوں کے گھروں پر رات کو قیام کیا۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ انتخابات کے تیسرے مرحلے میں راج گڑھ سیٹ پر سب سے زیادہ 72.99 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ ایسے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ راج گڑھ سیٹ پر پورا ماحول دگ وجے سنگھ کے حق میں ہو سکتا ہے۔

کیا راج گڑھ میں دگ وجے کا جادو چلے گا؟
کیا راج گڑھ میں دگ وجے کا جادو چلے گا؟ (Etv Bharat)
  • منڈلا سیٹ پر پھگن سنگھ کو چیلنج کا سامنا

بی جے پی نے ایک بار پھر منڈلا لوک سبھا سیٹ سے سابق مرکزی وزیر فگن سنگھ کلستے کو میدان میں اتارا ہے۔ بی جے پی کا خیال ہے کہ مودی فیکٹر کام آئے گا اور فگن سنگھ کلستے یہاں سے جیت درج کریں گے۔ فگن سنگھ کلستے ایک بڑا آدیواسی چہرہ ہیں، لیکن اس سب کے باوجود فگن سنگھ کلستے اسمبلی انتخابات 2023 میں ہار گئے اور جیت کانگریس کے حصے میں گئی۔ لوک سبھا انتخابات 2024 میں فگن سنگھ سے مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس نے ایک بڑے قبائلی چہرے اومکار مارکام کو بھی میدان میں اتارا ہے۔ اومکار مارکام ریاستی کانگریس کے جنرل سکریٹری بھی ہیں۔ اومکار مارکام فگن سنگھ کلستے کو سخت مقابلہ دے رہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات میں شکست کی وجہ سے لوک سبھا انتخابات میں فگن سنگھ کلستے کی جیت پر شک ہے۔ اس کے علاوہ بنیادی سہولیات کے مسئلے پر بھی لوگوں کی ناراضگی واضح طور پر دیکھی گئی۔ اگر پھگن سنگھ کلستے لوک سبھا انتخابات میں ایک بار پھر ہار جاتے ہیں تو یہ کسی بڑے الٹ پھیر سے کم نہیں ہوگا۔ تاہم چار جون کو نتائج بتا دیں گے کہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان کس کے دعوے میں دم تھا۔

منڈلا سیٹ پر پھگن سنگھ کو چیلنج کا سامنا
منڈلا سیٹ پر پھگن سنگھ کو چیلنج کا سامنا (Etv Bharat)
  • مرینا میں بی ایس پی اور کانگریس کر سکتی ہیں کھیلا

چمبل خطے کی مرینا سیٹ پر بی جے پی کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ مورینا لوک سبھا سیٹ پر مقابلہ سہ رخی ہے۔ کانگریس-بی جے پی کے علاوہ بی ایس پی بھی میدان میں ہے۔ بی جے پی نے مرینا سے شیومنگل سنگھ تومر کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ کانگریس نے ستیہ پال سنگھ سروار کو ٹکٹ دیا ہے، بی ایس پی نے رمیش گرگ کو ٹکٹ دیا ہے۔ تینوں لیڈروں کی اپنے اپنے علاقوں میں اچھی پکڑ ہے۔ اس سیٹ پر سہ رخی مقابلہ بڑے کھلاڑیوں کا کھیل بگاڑ سکتا ہے۔ یہاں بھی بی جے پی کے لیے راستہ آسان نہیں ہونے والا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو بی جے پی کے ہاتھ سے اس سیٹ کا نکلنا ایک طرح کا الٹ پھیر ہی ہوگا۔

مورینا میں بی ایس پی اور کانگریس کھیل بگاڑ سکتی ہیں
مورینا میں بی ایس پی اور کانگریس کھیل بگاڑ سکتی ہیں (Etv Bharat)
  • ستنا میں بھی سہ رخی مقابلے نے کھیل بگاڑا

مدھیہ پردیش کے وِندھیا علاقے کی ستنا لوک سبھا سیٹ بھی بی جے پی کے لیے پریشانی کا باعث بن گئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں بھی مقابلہ صرف کانگریس اور بی جے پی کے درمیان نہیں ہے، بلکہ بی ایس پی بھی پوری طاقت کے ساتھ انتخابی میدان میں ہے۔ پرانے بی جے پی ایم پی گنیش سنگھ یہاں چناوی دنگل لڑ رہے ہیں، جب کہ کانگریس نے ان سے مقابلہ کرنے کے لیے ایم ایل اے سدھارتھ کشواہا کو میدان میں اتارا ہے۔ وہیں بی ایس پی نے بی جے پی چھوڑنے والے سابق ایم ایل اے نارائن ترپاٹھی پر داؤ لگایا ہے۔ اس علاقے میں نارائن ترپاٹھی کی اچھی پکڑ ہے، وہ میہر اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے بھی رہ چکے ہیں اور علیٰحدہ وندھیہ پردیش کے مطالبے کو لے کر آئے روز سرخیوں میں رہتے ہیں۔ اگرچہ نارائن ترپاٹھی 2023 کے اسمبلی انتخابات میہر سے ہار گئے تھے، لیکن یہ کہنا مشکل ہوگا کہ یہاں بی جے پی کا راستہ آسان ہونے والا ہے۔ بی جے پی کے گنیش سنگھ کو کانگریس کے سدھارتھ سنگھ اور بی ایس پی کے نارائن ترپاٹھی سے سخت ٹکر مل رہی ہے۔

ستنا میں بھی سہ رخی مقابلے نے کھیل بگاڑا
ستنا میں بھی سہ رخی مقابلے نے کھیل بگاڑا (Etv Bharat)
  • رتلام-جھبوا سیٹ پر کانگریس کی مضبوط دعویداری

رتلام-جھابوا سیٹ ایک قبائلی نشست ہے۔ یہ ایم پی کی ہاٹ نشستوں میں سے ایک ہے۔ یہ کانگریس کی روایتی نشست ہے۔ اب تک ایک ضمنی انتخاب سمیت کل 18 انتخابات ہو چکے ہیں جس میں سے بی جے پی صرف 3 بار جیت سکی ہے۔ یعنی 2014 میں آزادی کے بعد پہلی بار یہاں کانگریس کو شکست ہوئی۔ چند ماہ بعد بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دلیپ سنگھ بھوریا کی موت کے بعد ہوئے ضمنی انتخابات میں کانگریس نے واپسی کی۔ حالانکہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں مودی فیکٹر نے یہاں کام کیا اور بی جے پی کو کامیابی مل گئی تھی، لیکن اس بار یہ کہنا غلط ہوگا کہ یہاں بی جے پی آسانی سے جیت سکتی ہے۔

رتلام-جھبوا سیٹ پر کانگریس کی مضبوط دعویداری
رتلام-جھبوا سیٹ پر کانگریس کی مضبوط دعویداری (Etv Bharat)

اس بار یہاں بی جے پی نے ایم پی کا ٹکٹ کاٹ کر وزیر جنگلات ناگر سنگھ چوہان کی بیوی انیتا ناگر سنگھ چوہان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ جب کہ کانگریس کے سینئر لیڈر کانتی لال بھوریا انتخابی میدان میں ہیں۔ کانتی لال بھوریا ایک بڑا قبائلی چہرہ ہے۔ بھوریا 1998 سے 2015 تک پانچ بار ضمنی انتخابات جیت چکے ہیں۔ اس لیے انیتا نگر سنگھ کے لیے یہاں آسانی سے جیت پانا مشکل ہے۔ ویسے یہاں کا ماحول کانگریس کے حق میں نظر آرہا ہے۔

چار جون کو نتائج کا اعلان ہونے پر تمام قیاس آرائیوں اور شکوک و شبہات کے بادل چھٹ جائیں گے۔ نتائج بتا دیں گے کہ مدھیہ پردیش کی کتنی سیٹوں پر کمل کھلا، کہاں پنجے نے میدان مارا اور ہاتھی کتنے قدم چلا۔ جہاں بی جے پی تمام 29 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کر رہی ہے وہیں کانگریس نے بھی پیر کو پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست میں حیران کن نتائج سامنے آئیں گے۔ جی ہاں، کانگریس جنرل سکریٹری بھنور جتیندر سنگھ نے کہا کہ جب لوک سبھا انتخابات میں ووٹوں کی گنتی ہوگی تو حیران کن نتائج سامنے آئیں گے۔ اس لیے جتیندر سنگھ نے چار جون کو چونکا دینے والے نتائج کا ذکر کیا ہے۔ ایسے میں ایم پی کی ان سیٹوں پر ہلچل کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: جانیے مدھیہ پردیش کی 29 سیٹوں پر کون کس پر حاوی، چار جون کو کون بانٹے گا مٹھائی

ایک کلک پر جانیے ہریانہ کی سبھی دس لوک سبھا سیٹوں کا حال، 25 مئی کو پولنگ

دارالحکومت دہلی کی ساتوں پارلیمانی سیٹوں پر ایک نظر، 25 مئی کو ووٹنگ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.