کولکاتا کارپوریشن انتخابات Kolkata Corporation Elections کے دوران تشدد اور مبینہ دھاندلی کے خلاف سی پی آئی ایم اور سی پی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ Case in Calcutta High Court دائر کیا ہے۔ان کی طرف سے انتخاب کے دوران بڑے پیمانے پر بوتھ پر قبضے اور جعلی ووٹنگ کرنے کا ترنمول کانگریس پر الزام لگاتے ہوئے منصفانہ جانچ کی اپیل کی گئی ہے۔آئندہ جمعرات کو کلکتہ ہائی کورٹ کی معاملے کی سماعت ہو سکتی ہے۔
Violence and Rigging in KMC Elections: کولکاتا کارپوریشن انتخابات کے دوران تشدد، دھاندلی، کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ
کولکاتا کارپوریشن انتخابات KMC Elections کے دوران متعدد وارڈز میں تشدد Violence in Several Wards اور ووٹوں کی لوٹ اور بوتھ پر قبضہ Looting of Votes and Occupation of Booths کرنے کے معاملے سامنے آئے تھے۔ اپوزیشن کی جانب سے بر سر اقتدار ترنمول کانگریس پر انتخابات کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد اور دھاندلی کے الزام لگائے تھے۔
کولکاتا کارپوریشن کے دوران متعدد وارڈوں میں تشدد اور ووٹوں کی لوٹ اور بوتھ پر قبضے کرنے کے معاملے سامنے آئے تھے۔اپوزیشن کی جانب سے بر سر اقتدار ترنمول کانگریس پر انتخابات کے دوران بڑے پیمانے پر تشدد اور دھاندلی کرنے کے الزام لگائے گئے تھے۔مختلف بوتھوں سے اپوزیشن کے پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکالنے اور ان کو زد و کوب کرنے کے الزام لگائے تھے۔
دوسری جانب اپوزیشن کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر ترنمول کانگریس کے لوگوں نے جعلی ووٹنگ کی ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ غیر معمولی طور مختلف وارڈوں میں ووٹنگ ہوئی ہے۔متعدد وارڈوں میں 80 فیصد سے زائد ووٹنگ ہوئی ہے۔اس کے خلاف سی پی آئی ایم اور سی پی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کیا ہے اور پورے معاملے کی منصفانہ جانچ کی اپیل کی۔اس اپیل مزید کہا گیا ہے کہ ریاست کے مختلف میونسپیل کارپوریشنز کے انتخابات ہونے والے لہذا بوتھ کے 300 میٹر کے احاطے میں دفعہ 144 نافذ کی جائے اور اپوزیشن کے پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکالے جانے پر اس بوتھ کی پولنگ کو رد کیا جائے۔سی سی ٹی وی کیمرے صحیح طور پر نصب کرنے اور اس کی دیکھ ریکھ کی بھی اپیل کی۔