کولکاتا: یوکو بینک کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ مرمو نے کہا کہ بینکوں کی پہلی ذمہ داری لوگوں کے پیسوں کی حفاظت کرنا ہے۔ بینکوں کا دوسرا اہم پہلو اثاثوں میں اضافہ کرنا ہے۔ اس توازن کو برقرار رکھنا ہوگا، اور اگر اس میں خلل پڑتا ہے، تو معاشی مسائل کھڑے ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ خود وہ بینکرز کے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔
صدر نے کہا کہ فنٹیک نے لین دین کو طے کرنے کے لیے COVID-19 وبائی امراض کے دوران ایک بہت بڑا کام کیا ہے۔''Fintech نے سماجی مساوات کو فروغ دینے میں مدد کی ہے۔ UPI (یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس) نے ملک کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر اور وبائی سالوں کے دوران لین دین کو طے کرنے میں بھی مدد کی ہے۔'صدر مملکت نے ملک کی 18 ریاستوں میں UCO بینک کی 50 شاخوں کا ورچوئل افتتاح کیا۔اس موقع پر انہوں نے اڈیشہ میں ایک اسکول کی تعمیر نو کا سنگ بنیاد بھی رکھا جہاں صدر نے کبھی بطور استاد کام کیا تھا۔
مغربی بنگال کے وزیر مملکت برائے خزانہ چندریما بھٹاچاریہ نے کہا کہ ریاست عوام میں مالی شمولیت کو نافذ کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی انتظامیہ ملک کا سب سے بڑا سماجی تحفظ پروگرام 'لکشمی بھنڈر' چلا رہی ہے، جب کہ ایک اور پہل 'دوارے سرکار' (گھر کی دہلیز پر) سرکاری خدمات کو عوام تک پہنچانے کے لیے چلائی جاتی ہے۔لکشمی بھنڈر‘ اسکیم کے تحت ریاست کے مستحق خاندان کو مالی امداد فراہم کی جانی ہے۔ریاست میں ایم ایس ایم ای سیکٹر کو تقریباً14.1 لاکھ کروڑ روپے کا کریڈٹ دیا گیا ہے، جب کہ سیلف ہیلپ گروپس کو 20,000روپے کہ بینکنگ سیکٹر سے کروڑوں کے قرضے ملے ہیں۔