ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں پولیس نے کانگریس کے رہنماؤں سمیت تمام کارکنان کو حراست میں لے لیا ہے، یہ کارکنان کانگریس کے جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی کی گرفتاری کے خلاف ریلی نکال رہے تھے۔ پولیس ان تمام لوگوں کو بسوں میں بیٹھا کر کسی نامعلوم مقام پر لے گئی ہے۔
رامپور پولیس نے لکھیم پور کھیری جا رہے کانگریسی کارکنان کو حراست میں لیا سیتاپور میں کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی کی گرفتاری کے خلاف آج کانگریس کارکنان احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے رامپور سے سیتاپور کی جانب جیسے ہی روانہ ہوئے تو وہاں پہلے سے موجود پولیس کے جوانوں نے کانگریسی رہنماؤں سمیت تمام کارکنان کو حراست میں لے لیا۔ احتجاج کے دوران کانگریسی کارکنان نے یوگی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔
اس دوران کانگریس پارٹی کے ضلع جنرل سکریٹری مطیع الرحمان ببلو نے کہا کہ 'ہم آج اپنی رہنماء پرینکا گاندھی کی گرفتاری کے خلاف سیتاپور احتجاج کرنے جا رہے تھے، لیکن یوگی کی پولیس نے ان کو زبردستی حراست میں لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مانگ ہے لکھیم پور کھیری کے کسانوں کے قاتلوں کو پھانسی کی سزا دی جائے، بھارت سرکار کے وزیر داخلہ امت شاہ استعفیٰ دیں اور اترپردیش کے نائب وزیر اعلی استعفیٰ دیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہماری رہنماء پرینکا گاندھی کو متاثرہ کسان کنبوں سے ملنے دیا جائے۔
مزید پڑھیں :آج سپریم کورٹ لکھیم پور معاملہ کی سماعت کرے گا
الزام ہے کہ ضلع لکھیم پور کھیری میں نائب وزیراعلی کے خلاف احتجاج کرنے آئے کسانوں پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا اور ان کے حمایتیوں نے گاڑی چڑھا دی۔ اس دوران 8 افراد ہلاک ہو گئے، حالانکہ بعد میں کسانوں نے ان گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی۔ وہیں کانگریس رہنما پرینکا گاندھی متاثرہ کسانوں کے خاندانوں سے ملاقات کرنے جب لکھیم پور جارہی تھی تب ان کو پولیس نے سیتاپور میں حراست میں لے کر گرفتار کرلیا تھا۔