ڈاکٹروں، نرسوں اور نیم طبی عملے کے علاوہ ضروری خدمات انجام دینے والے سرکاری اداروں میں تعینات ملازمین کے لئے کورونا مخالف ٹیکہ لگانا لازمی قرار دینے کا عندیہ دیتے ہوئے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر (ڈاک) نے کہا کہ ’’ٹیکہ کاری کے عمل کو عام کرنے اور کورونا وائرس سے بچاؤ کی خاطر وضع کئے گئے رہنما خطوط پر عمل در آمد کرانے کے لیے سرکار کو اختیارات کا اب استعمال کرنا ہی ہوگا۔
جس تیزی کے ساتھ کورونا وائرس وبا پھیل رہی ہے اگر اس پر قابو پانے کے لیے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو صورتحال پر قابو پانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بن جائے گا۔ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ ’’جس تیزی سے جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کی وبائی بیماری پھیل رہی ہے اس پر اگر وقت رہتے قابو پانے کے لئے سنجیدہ اور کارگر اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو اس وبا کی لپیٹ میں آکر کئی زندگیاں ضائع ہوسکتی ہیں۔‘‘
صدر نے کہا کہ کورونا وائرس کا ٹیکہ لگانے کے ضمن میں سرکار کو سنجیدگی کے ساتھ اقدامات اٹھانے ہونگے اور جب تک نہ ایک مسلسل عمل پر کام کیا جائے گا تب تک مثبت نتائج برآمد ہونا ناممکن ہے۔