مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں عالمی وبا کورونا وائرس کے مثبت معاملات میں اضافے کے پیش نظر انتظامیہ نے خطے کے آٹھ اضلاع کے شہری علاقوں میں جمعہ کی شب سے نائیٹ کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ اس سے وادی میں عالمی وبا پر کافی حد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ مقامی لوگوں نے اس فیصلے کو غیر ضروری قرار دیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اکثر لوگوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آٹھ بجے کے بعد لوگ گھروں سے باہر نہیں نکلتے، اسی لیے نائٹ کرفیو کا کوئی معنی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کو وبا پر قابو پانے کے لیے دیگر احتیاطی تدابیر عمل میں لانی چاہیے، نائیٹ کرفیو سے کوئی فائدہ نہیں ہونے والا۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر کے آٹھ اضلاع میں نائٹ کرفیو
کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انتظامیہ یہ قدغن صرف اس لیے لگا رہی ہے کیونکہ آئندہ چند روز میں ماہ رمضان شروع ہونے والا ہے اور عقیدت مند نماز کے لیے مسجدوں کا رخ کریں گے۔
وہیں، ڈاکٹر اسوسیشن کشمیر نے بھی اپنے بیان میں نائیٹ کرفیو کے فیصلے کو غلط قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کے برعکس ویکسینیشن اور ٹیسٹنگ میں اضافہ کیا جا سکتا تھا۔