اردو

urdu

'غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 90 فیصد کمی'

By

Published : Apr 7, 2021, 12:52 PM IST

غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں کمی کی وجہ بیان کرتے ہوئی محکمہ سیاحت کے ایک افسر نے کہا کہ 'عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے وادئ کشمیر میں سیاحت کا شعبہ کافی متاثر ہوا ہے۔ کئی ممالک میں ابھی بھی پابندیاں عائد ہیں جس وجہ سے وہاں کے سیاح سیر و تفریح کے لیے نہیں نکل پاتے۔'

'غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 90 فیصد کمی'
'غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 90 فیصد کمی'

عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر امسال وادی کشمیر آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں 90 فیصد سے زائد کمی جبکہ ملکی سیاحوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

جموں و کشمیر ٹوریزم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تیار کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 'سن 2021 کے پہلے تین ماہ میں وادی میں کل 92913 سیاح آ چکے ہیں۔ ان میں 354 غیر ملکی ہیں جبکہ 92559 ملکی ہیں۔'

'غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 90 فیصد کمی'


اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ سیاح مارچ کے مہینے میں وادی آئے ہیں۔ مارچ میں کل 47593 سیاح وادی آئے ہیں، جن میں 47453 ملکی ہیں جب کی 140 غیر ملکی ہیں۔ وہیں، جنوری کے مہینے میں 19102 سیاح یہاں آئے، جن میں 19042 ملکی اور 60 غیر ملکی تھے۔ فروری مہینے کی بات کریں تو کل سیاح 26218 تھے جن میں 154 غیر ملکی تھے جبکہ دیگر 26064 ملکی تھے۔

جہاں سن 2020 کے مقابلے سن 2021 میں غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں 90 فیصد سے زائد کمی دیکھی گئی وہیں، ملکی سیاحوں کی تعداد میں 425 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

سن 2020 کے مارچ مہینے کی آخر تک کل 17688 سیاح وادی آئے تھے جن میں 14052 ملکی جبکہ دیگر 3636 غیر ملکی تھے۔

اس حوالے سے محکمہ سیاحت کے ایک سینئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتاتا کہ 'اس سال ہمارے محکمہ نے ملک کی دیگر ریاستوں میں جا کر مہم چلائی۔ فروری مہینے میں کھیلوں انڈیا سرمائی کھیل منعقد کیے گئے۔ ان سب سے کافی فائدہ پہنچا اور ہم کشمیر میں دوبارہ سیاحت کے شعبے کو فروغ دے پائے۔'

غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں کمی کی وجہ بیان کرتے ہوئی انہوں نے کہا کہ 'عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے وادئ کشمیر میں سیاحت کا شعبہ کافی متاثر ہوا ہے۔ کئی ممالک میں ابھی بھی پابندیاں عائد ہیں جس وجہ سے وہاں کے سیاح سیر و تفریح کے لیے نہیں نکل پاتے۔' اس لیے صرف وادی ہی نہیں بلکہ ملک کے دیگر ریاستوں میں بھی غیر ملکی سیاحوں کی کمی ہوئی ہے۔"

اپنے خدشات ظاہر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ 'ہم سمجھ رہے تھے کہ اب سب بہتر ہوگا لیکن ہم اس وقت وبا کی ایک اور لہر کے دہانے پر ہیں۔ کچھ کہہ نہیں سکتے کہ مستقبل میں کیا ہوگا۔ گذشتہ برس بھی تین مہینوں (اپریل، مئی اور جون) تک یہاں ایک بھی سیاح نہیں آیا۔ اس سال تب بھی لوگ باغ گل لالہ دیکھنے آ رہے ہیں۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details