اردو

urdu

J&K Govt Seeks Details Of Jammu Employees: وادی میں تعینات صوبہ جموں کے ملازمین کی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت

By

Published : May 31, 2022, 4:41 PM IST

جموں و کشمیر انتظامیہ نے تمام محکموں کے افسران کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ان تمام ملازمین کی فہرست پیش کرے جو صوبہ جموں کے رہنے والے ہیں اور وادی میں تعینات ہیں۔J&K Govt Seeks Details Of Jammu Employees

j-and-k-govt-seeks-details-of-jammu-employees-working-in-kashmir
وادی میں تعینات صوبہ جموں کے ملازمین کی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت

سرینگر:نامعلوم عسکریت پسندوں کی جانب سےکولگام میں سانبہ ضلع سے تعلق رکھنے والی استانی کی ہلاکت کے فوراً بعد وادی کے صوبائی انتظامیہ نے تمام محکموں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ ان تمام ملازمین کی فہرست پیش کرے جو صوبہ جموں کے رہنے والے ہیں اور وادی میں تعینات ہے۔Female Teacher Shot Dead in Kulgam


صوبائی کمشنر کے دفتر سے جاری اس حکمنامے میں تمام سرکاری محکموں کے عہدیداروں سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جموں صوبے، مائگرنٹ ملازمین جو وادی میں تعینات ہے کی فہرست اور تفصیل جلد سے جلد فراہم کرے۔Div Com Kashmir on Details Of Jammu employees Working In Kashmir

وادی میں تعینات صوبہ جموں کے ملازمین کی تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت
غور طلب ہے کہ کولگام میں آج نامعلوم عسکریت پسندوں نے ضلع سانبہ سے تعلق رکھنے والی استانی کی گولی مار کر ہلاک کیا۔ مہلوک استانی رجنی کماری بالا کو اسکول کے احاطے میں ہلاک کیا گیا ہے۔مہلوک استانی ضلع سانبہ سے تعلق رکھتی تھیں، لیکن درجہ فہرست ذات کے زمرے میں ضلع کولگام میں استانی تعینات ہوئی تھی۔واضح رہے کہ درجہ فہرست ذات زمرے کے افراد کے لیے سرکار نے جموں کشمیر کے تمام اضلاع میں سرکاری نوکریوں میں آٹھ فیصد رعایت رکھی ہے۔

اس سے قبل بھی گزشتہ برس اکتوبر میں جموں ضلع سے تعلق رکھنے والے دیپک چاند بھی اسی ذمرے میں ضلع سرینگر میں عیدگاہ کے ایک سرکاری اسکول میں استاد کے عہدے پر تعینات تھا جہاں ان کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے ہلاک کیا تھا۔ اس کے علاوہ اسی اسکول کی پرنسپل سمپندر کور کو بھی ہلاک کیا تھا جو سرینگر کے آلوچی باغ کی رہنے والی تھیں۔

مزید پڑھیں:



قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس سے وادی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہوا ہے جس کے تحت اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ ساتھ مقامی افراد کو ہلاک کیا جارہا ہے جو انتظامیہ اور عوام کے لیے باعث تشویش ہے۔واضح رہے کہ امسال ابھی تک 17 عام شہریوں کو وادی میں ہلاک کیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details