سرینگر: سرینگر میں منعقد ہونے والا سہہ روزہ تاریخی جی ٹوئنٹی ٹورزم ورکنگ گروپ اجلاس بدھ کے روز اختتام پذیر ہوا۔اجلاس کے آخری دن برستی بارشوں کے بیچ مندوبین مختلف سرگرمیوں میں مصروف رہے اور وہ مغل باغات کی پرکیف و دلکش نظاروں سے بھی لطف اندوز ہوئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق مندوبین نے بدھ کی صبح، گرینڈ للت ہوٹل جہاں وہ مقیم تھے، کے وسیع احاطے میں یوگا سیشن میں حصہ لیا۔
انہوں نے بتایا کہ مندوبین اور بھارت کی جی ٹوئنٹی کے شرپا امیتاب کانٹ نے چشمہ شاہی کے نزدیک واقع رائیل سپرنگ گالف کورس میں گالف بھی کھلیا۔بعد ازاں مندوبین نے شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے پر واقع مشہور مغل باغ نشاط باغ کی سیر کی اور اس کے دلکش نظاروں سے لطف اندوز ہوئے۔اس باغ میں مندوبین کو سیاحوں کے ساتھ تصویریں کھینچتے ہوئے دیکھا گیا اور بعض خواتین مندوبین نے کشمیر کا مخصوص روایتی لباس زیب تن کرکے گروپ تصویریں بھی کھینچیں۔بعد سہہ مندوبین نے لالچوک میں واقع سرینگر سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت آراستہ و پیراستہ پولو ویو مارکیٹ کا دورہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق مندوبین نے اس مارکیٹ میں قریب ایک گھنٹے تک قیام کیا اور اس دوران انہوں نے مختلف قسموں کی چیزوں خاص طور پر ڈرائی فروٹ اور کشمیری شال وغیرہ کی شاپنگ کی۔اس موقع پر نیدر لینڈز کے سفیر جوائس نے میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس سے بہتر نتائج بر آمد ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بہت ہی خوبصورت جگہ ہے اور حکومت نے بھی اس اجلاس کے لئے بہترین انتظامات کئے ہوئے تھے۔ بتادیں کہ سرینگر میں 22 مئی کو سہہ روزہ جی ٹونٹی ٹورزم ورکنگ گروپ اجلاس شروع ہوا تھا۔یہ دفعہ 370 کی تنیسخ کے بعد جموں وکشمیر میں منعقد ہونے والا سب سے برا بین الاقوامی سطح کا اجلاس ہے۔