گاندربل: جہاں تعلیم کو فروغ دینے اور سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات کو ہر ایک سہولیات بہم رکھنے کیلئے سرکار بڑے بڑے دعوے کرتی ہے تاہم ضلع گاندربل کے گورنمنٹ بائز ہائی سکول ہاین کنگن میں آج کے اس جدید دور میں بھی اسکول میں زیر تعلیم بچے کلاس روم کی عدم دستیابی کی وجہ سے ٹین شیڈ یا کھلے آسمان کے نیچے تعلیم حاصل کرتے ہیں جبکہ اسکول میں دیگر سہولیات کا بھی فقدان ہونے کی وجہ سے زیر تعلیم طلباء کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسکول میں اس وقت 200 سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں، تاہم ان کیلئے اسکول میں کوئی بھی بلڈنگ تعمیر نہیں کی گئی جس کی وجہ سے یہ بچے تعلیم حاصل کرنے کیلئے ٹین شیڈ کے کمرے میں بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ جس کی وجہ سے اسکول میں زیر تعلیم بچوں کو انتہائی سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ علاقے میں قائم گورنمنٹ بوائز ہائی سکول ہاین کنگن کا درجہ تیں سال قبل بڑھایا گیا، تاہم سکول میں عملے کے سوا کوئی بھی سہولت موجود نہیں ہے۔
اس حوالے سے جب ہم نے طلبہ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ ہمیں بیت الخلاء کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے ہمیں جب بیت الخلا جانا ہوتا ہے تو ہمیں کوئی بھی گھر نزدیک دکھائی پڑتا ہے تو ہم ان کے گھر میں جاتے ہیں اور نہ ہی ہمیں پینے کے لیے پانی میسر ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب زیادہ تیز دھوپ ہوتی ہے تو ہمیں سکول سے چھٹی دی جاتی ہے یا پھر بارش ہو اس وقت بھی سکول بند رہتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول کی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وہی اس سلسلے میں جب ہم نے مقامی لوگوں سے بات کی تو انہوں نے بتایا کیا ہم نے بھی اسی سکول میں تعلیم حاصل کی ہے اور ہمارے وقت میں بھی سکول کا حال یہی تھا، جبکہ کئی بار سکول کا معائنہ کرنے کے لیے چیف ایجوکیشن افیسر، ایس ڈی ایم کنگن اور ڈی ڈی سی چیئر پرسن تسمینہ عادل بھی آئی تھی مگر آج تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔