نئی دہلی: دہلی میونسپل کارپوریشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چھ ممبران کے انتخاب کے بعد آج نتائج کے اعلان کے دوران ہنگامہ ہوگیا اور کونسلروں کے درمیان جم کر ہاتھا پائی ہوئی۔اسٹینڈنگ کمیٹی کے انتخابات میں آج ووٹوں کی گنتی میں اس وقت خلل پڑا جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے ایک ووٹ کو باطل کرنے پر اعتراض ظاہر کیا گیا۔ حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور بی جے پی کے ارکان نے ایوان میں ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی اور بعد میں ہاتھا پائی ہوئی۔میئر شیلی اوبرائے نے ووٹ کو کالعدم قرار دیا، جس پر بی جے پی کے ارکان نے ہنگامہ کیا۔ میئر کے دوبارہ گنتی کے فیصلے کے خلاف بی جے پی نے سخت احتجاج کیا۔ ایوان میں دونوں پارٹیوں کے کونسلروں کی طرف سے دھکہ مکی اور ہاتھا پائی ہوئی۔
عآپ کے سینئر لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ بی جے پی کے کونسلروں نے میئر شیلی اوبرائے پر جان لیوا حملہ کیا۔ تین خواتین پولیس اہلکاروں نے ان کی جان بچائی ہے۔واضح رہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹی کے انتخابات میں سات امیدوار میدان میں ہیں۔ عآپ نے عامل ملک، رمیندر کور، موہنی جینوال اور ساریکا چودھری کو میدان میں اتارا ہے۔ دوسری طرف بی جے پی نے کمل جیت سہراوت اور پنکج لوتھرا کو میدان میں اتارا ہے۔ بی جے پی میں شامل ہونے والے آزاد کونسلر گجیندر سنگھ درال بھی امیدوار ہیں۔ یاد رہے کہ دہلی میونسپل کارپوریشن میں میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب پرامن طریقے سے مکمل ہوا، لیکن بدھ کی شام جب اسٹینڈنگ کمیٹی کے چھ ممبران کا انتخاب شروع ہوا تو نو منتخب صدر کے حکم کی وجہ سے ایوان ہنگامہ شروع ہو گیا تھا۔