اردو

urdu

ETV Bharat / international

Syrian Refugees in Turkey ترکیہ میں زلزلے کے بعد ساٹھ ہزار شامی مہاجرین وطن واپس

ترکیہ کے وزیر دفاع ہولوسی آکار نے زلزلے سے متاثرہ جنوبی صوبے ہاتائے میں صحافیوں کو بتایا کہ ترکیہ میں رہنے والے تقریباً 60,000 شامی مہاجرین اپنے گھروں اور رشتہ داروں کے مکانات کے نقصان کی وجہ سے اپنی سرزمین پر واپس جا چکے ہیں۔ ترکیہ 3.6 ملین سے زیادہ شامیوں کو پناہ دیتا ہے اور پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔

Nearly 60000 Syrian refugees in Turkey return home after quakes
ترکیہ میں زلزلے کے بعد ساٹھ ہزار شامی مہاجرین وطن واپس

By

Published : Mar 28, 2023, 10:23 PM IST

انقرہ: ترکیہ میں فروری میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد تقریباً 60,000 شامی مہاجرین اپنے گھروں کو لوٹ گئے ہیں۔ یہ اطلاع ترک کابینہ کے ایک وزیر نے دی۔ ترک وزیر دفاع ہولوسی آقار نے بتایا کہ ترکیہ میں مقیم تقریباً 60 ہزار شامی مہاجرین اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شامی نے غیر قانونی طور پر سرحدیں عبور نہیں کی ہیں۔ ہماری سرحدوں کی 24 گھنٹے نگرانی کی جاتی ہے۔ ترکیہ 3.6 ملین سے زیادہ شامیوں کو پناہ دیتا ہے۔ یہ دنیا میں پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ یہ ملک بہت سے پناہ گزینوں کو سماجی خدمات، رہائش اور روزگار کے اجازت نامے بھی فراہم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

درحقیقت ترکیہ اور شام میں مسلسل تین دن تک آنے والے زلزلوں کے بعد ترک حکومت نے پناہ گزینوں کے داخلی سفر پر عائد پابندیوں میں نرمی کی تھی تاکہ ان کے لیے کیمپوں اور آفت زدہ علاقوں سے باہر کے علاقوں میں بسنے میں آسانی ہو۔ ترک حکام نے زلزلے سے متاثرہ 11 صوبوں میں مقیم شامی مہاجرین کو رضاکارانہ طور پر شمالی شام واپس جانے کی اجازت دینا شروع کر دیا ہے۔ مہاجرین باب الحوا، باب السلام اور جرابلس سرحدی گزرگاہوں سے جا رہے ہیں۔ زلزلوں کی وجہ سے صرف ترکیہ میں 50,000 سے زیادہ اموات ہوئیں جب کہ شام میں 7,200 سے زیادہ اموات ہوئیں، ترکیہ میں یہ سب سے مہلک زلزلہ تھا، جبکہ حلب میں آنے والے زلزلے کے بعد شام میں یہ سب سے مہلک زلزلہ تھا۔ ترکیہ میں 104 بلین ڈالر جبکہ شام میں 5.1 بلین ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔(یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details