Bandipora Fake Encounter بانڈی پورہ کورٹ نے 2006 کے فرضی انکاؤنٹر کیس میں پولیس اہلکار کی ضمانت عرضی مسترد کردی

author img

By

Published : Jun 3, 2023, 4:57 PM IST

bandipora-court-denies-bail-to-cop-in-2006-fake-encounter-case

بانڈی پورہ کورٹ نے ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ ایف آئی آر میں شامل تمام ملزمان پولیس افسران اور اہلکار ہیں اور پولیس کی وردی کی آڑ میں اس طرح کا جعلی انکاؤنٹر انجام دیا گیا جس سے عام آدمی کا اعتماد متزلزل ہوا۔

بانڈی پورہ: جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کی پرنسپل سیشن جج کی عدالت نے سال 2006 میں ہونے والے ایک بدنام زمانہ فرضی تصادم میں ملوث فاروق احمد گڈو نامی ملزم کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ملزم سال 2006 میں گرفتاری کے وقت جموں وکشمیر پولیس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی حیثیت سے تعینات تھا۔ فاروق گڈو نے رنبیر پینل کی دفعہ 302 (قتل)، 364 (اغوا)، 120بی (مجرمانہ سازش) اور 201 (ثبوت غائب کرنے) کے تحت 2006 میں پولیس اسٹیشن سنبل بانڈی پورہ میں درج ایف آئی آر میں طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پیش کی تھی۔

اے ایس آئی فاروق احمد گڈو کے علاوہ اس کیس کے دیگر ملزمان میں سابق سینیئر ایس ایس پی ایچ آر پریہار، ان کے نائب بہادر رام اور پولیس ڈرائیور فاروق احمد پڈرو شامل ہیں۔ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے پرنسپل سیشن جج بانڈی پورہ امیت شرما نے کہا کہ 'مقدمے کے اس مرحلے پر طبی بنیادوں یا دیگر بنیادوں پر ضمانت کی کوئی بھی رعایت یقینی طور پر موجودہ فوجداری نظام انصاف میں عام آدمی کی ریڑھ کی ہڈی کو ہلا کر رکھ سکتی ہے'۔انہوں نے کہا' لہذا ملزم کی طبی بنیادوں پر پیش کی جانے والی ضمانت کی عرضی کو مسترد کیا جاتا ہے'۔

قبل ازیں ملزم نے ضمانت کی درخواست پیش کرکے ہائی کورٹ کی طرف رجوع کیا تھا جس نے درخواست گزار کو ضمانت کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا تھا اور ساتھ ہی ٹرائل کورٹ کو بھی ہدایت دی تھی کہ وہ درخواست کا اپنے میرٹ اور قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔ عرضی گذار کے وکیل نے بانڈی پورہ عدالت میں عرضی پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ طبی بنیادوں پر عارضی ضمانت کی درخواست خالصتاً اس بنیاد پر کر رہا ہے کہ ملزم تین ایف آئی آر نمبر 52/2006 (پولیس اسٹیشن سنبل)، 04/2007 (پولیس اسٹیشن جڈی بل سرینگر) اور 06/2007 (پولیس اسٹیشن بٹہ ملو سرینگر) ) میں ملوث ہے۔ اور وہ ہائی بلڈ پریشر، عام کمزوری اور دائمی جلد کی سوزش میں مبتلا ہے۔

وکیل نے کہا کہ پرنسپل سیشن جموں کی عدالت پہلے ہی دو دیگر ایف آئی آر میں ملزم کی ضمانت منظور کر چکی ہے اور اسے موجودہ ایف آئی آر کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا ' لہٰذا پرنسپل سیشن جموں کی عدالت نے مختصر مدت کے لیے جو ضمانت منظور کی تھی وہ موجودہ ایف آئی آر میں حراست میں ہونے کی وجہ سے استعمال نہیں کی گئی'۔ پبلک پراسیکیوٹر عبدالمجید نے اس بنیاد پر ضمانت دینے کی مخالفت کی کہ فائل میں موجود میڈیکل ریکارڈ 2021 کا ہے اور کسی بھی دوسرے ذریعے سے کوئی تازہ ریکارڈ موجود نہیں ہے جس سے یہ لگ سکے کہ ملزم کو کوئی سنگین بیماری لاحق ہے جس کے لیے اس کو خصوصی علاج کی ضرورت ہے'۔

مزید پڑھیں: Amshipora Shopian Fake Encounter فوجی کیپٹن کو عمر قید کی سزا سنانے پر لواحقین نے ایل جی کا شکریہ ادا کیا

انہوں نے دلیل دی کہ کیس کے ریکارڈ سے کوئی طبی ضرورت ظاہر نہیں ہوئی ہے لہذا اس بنیاد پر درخواست خارج ہونے کی ہی مستحق ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ایک شریک ملزم فاروق احمد پڈرو نے بھی عدالت کی طرف رجوع کیا جسے مسترد کر دیا گیا۔ کورٹ نے ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ ایف آئی آر میں شامل تمام ملزمان پولیس افسران اور اہلکار ہیں اور پولیس کی وردی کی آڑ میں اس طرح کا جعلی انکاؤنٹر انجام دیا گیا جس سے عام آدمی کا اعتماد متزلزل ہوا۔عدالت نے کہا کہ اس انکاؤنٹر میں مارا جانے والا سرینگر میں ریڑھی لگا کر کام کرتا تھا اور وہ دراصل ملزم کے گاؤں کا رہنے والا تھا۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.