اردو

urdu

ETV Bharat / sports

آئی پی ایل بلٹ ٹرین کی طرح ہو گیا، گیند بازوں کے لیے کچھ نہیں بچا: روی بشنوئی - IPL like a bullet train

لکھنؤ سپر جائنٹس کے لیگ اسپنر روی بشنوئی نے اپنی کارکردگی سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) بلٹ ٹرین کی طرح ہو گیا ہے، گیند بازوں کے لیے کچھ نہیں بچا ہے۔

Ravi Bishnoi
لکھنؤ سپر جائنٹس کے لیگ اسپنر روی بشنوئی

By UNI (United News of India)

Published : Apr 29, 2024, 10:31 PM IST

کولکاتا: ممبئی انڈینس کے ساتھ اہم میچ سے ایک دن پہلے لکھنؤ سپر جائنٹس کے لیگ اسپنر روی بشنوئی نے کہا “کھیل بہت تیز ہو گیا ہے اور اس سیزن میں یہ بلٹ ٹرین کی طرح چل رہا ہے۔ فرنچائز کرکٹ بہت خطرناک سطح سے اوپر چلی گئی ہے اور بہت زیادہ تیزی سے کھیلی جا رہی ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ گیند بازوں کے لیے کچھ نہیں بچا۔ اس بار 260 رن بھی چیس ہو رہے ہیں۔ آخری چار اوورز میں 60 رنز درکار ہیں، وہ دو اوورز میں بنائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ’’اگر آپ ذاتی طور پر پوچھیں تو مطلب جیسا میں چاہ رہا تھا، سیزن اس طرح نہیں جا رہا ہے۔ لیکن ایک ٹیم کے طور پر ہمارا سیزن بہت اچھا جا رہا ہے۔ میں بہت خوش ہوں لیکن ذاتی طور پر ٹیم کو بہتر کرنے اور بہتر پوزیشن پر لے جانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اگر میں تھوڑا بہتر کرتا ہوں تو ٹیم بہتر پوزیشن میں ہوگی۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں سلیکشن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سر یہ کام ابھی میرے حساب سے سلیکٹروں پر چھوڑ دیں تو زیادہ بہتر رہے گا کیونکہ ان کا جو فیصلہ رہے گا وہ کافی سوچ سمجھ کر رہے گا اور ان کو جو بہتر محسوس ہوگا وہیں کریں گے۔ اگر آپ ذاتی طور پر پوچھیں تو ورلڈ کپ ایک بڑی چیز ہوتی ہے اور ہر کوئی اسے اپنی زندگی میں کھیلنا چاہتا ہے۔ میں بھی یقینی طور پر کھیلنا چاہتا ہوں لیکن ابھی اس وقت یہ کام صرف سلیکٹرز پر چھوڑ دیں تو بہتر ہوگا۔

مینک یادو کی بالنگ کے بارے میں انہوں نے کہا “مینک کے پاس جو رفتار ہے وہ ہمارے لیے ہر میچ میں اہم ہے، لیکن ہمیں ان کی فٹنس کو دیکھنا ہو گا۔ آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ اتنی رفتار سے گیند پھینکنا بہت مشکل کام ہے۔ اگر وہ مکمل طور پر فٹ نہیں ہے تو ہم اس کے ساتھ خطرہ مول نہیں لے سکتے۔ تھوڑا بہت بھی اس کا جو بھی فیصلہ ہے، وہ منیجمنٹ لے رہی ہے۔‘‘ واضح رہے کہ روی بشنوئی نے اب تک کھیلے گئے نو میچوں میں صرف پانچ وکٹ حاصل کیے ہیں۔ (یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details