ETV Bharat / sukhibhava

Menstruation is Problem: لڑکیوں میں ماہواری روکنے کا بڑھتا رجحان

author img

By

Published : Jan 10, 2023, 1:55 PM IST

حیض کو روکنے یا ختم کرنے کے لیے لڑکیا کئی طرح کے تدابیر اختیار کررہی ہیں، اس میں ایک طریقہ مینٹول سپریشن میتھڈ بھی ہے جس میں گولیوں کی مدد سے ماہواری کو روکا جاتا ہے۔ ڈکٹر یہ علاج ان خواتین کو بتاتے ہیں جو جسمانی طور پر معذور یا کمزور ہوتی ہیں اور صفائی کا خیال نہیں رکھ پاتی ہیں۔ لیکن لڑکیاں اس میتھڈ کا استعمال زیادہ کررہی ہیں۔

لڑکیوں میں ماہواری روکنے کا بڑھتا رجحان
لڑکیوں میں ماہواری روکنے کا بڑھتا رجحان

حیدرآباد: ایک صحت مند خواتین اپنی زندگی کی اوسطاً 40 سال تک ہر ماہ کے 4 سے 5 دن ماہواری میں گزارتی ہے۔ اس دوران تولیدی ہارمونز اوپر نیچے ہوتے رہتے ہیں۔ جس کا براہ راست اثر اس کی جسمانی اور ذہنی صحت پر پڑتا ہے۔ کچھ لوگوں کے پیٹ اور کمر میں شدید درد ہوتا ہے، جب کہ کچھ لوگوں کو موڈ بدلنے کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔ ان حالات میں کسی بھی عورت کے لیے کام کرنا آسان نہیں ہوتا، خاص طور پر جب معاشرہ اس درد کو ہلکے میں لے۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین اب ماہواری کو دوا کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کرنے لگیں ہیں۔ tendency to stop menstruating in girls

مینٹول سپریشن میتھڈ کیا ہے

مینٹول سپریشن میتھڈ ایک ایسا طریقہ ہے جس میں گولیوں کی مدد سے ماہواری کو روکا جاتا ہے یا خون کی بہاؤ کو کم کیا جا سکتا ہے۔ یہ ڈاکٹر کی نگرانی میں کیا جاتا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ عورت یا لڑکی کو کم از کم ایک بار حیض ضرور آیا ہو۔ ماہواری سے گزر رہی ہے کوئی بھی عورت اسے دبانے کے لیے اس طریقے کا استعمال کرسکتی ہیں۔ عام طور پر ڈاکٹر اس کی سفارش صرف ان لوگوں کو کرتے ہیں جن میں حیض کے دوران خون کا بہاؤ زیادہ ہوتا ہے۔

مینٹول سپریشن کون کروا رہا ہے

مینٹول سپریشن کے بارے میں ڈاکٹرز نے سب سے پہلے ان خواتین کو بتانا شروع کیا، جو ذہنی یا جسمانی طور پر معذور ہیں اور ماہواری کے دوران صفائی کا خیال نہیں رکھ سکتے ہیں۔ بعد میں اسے فوج میں خاص طور پر مشکل علاقوں میں تعینات خواتین کی زندگی کو آسان بنانے کے طریقے کے طور پر دیکھا جانے لگا۔ تاہم ان سب کے علاوہ بھی بہت سی خواتین ایسی ہیں جو ماہواری کو ایک پریشانی کے طور پر دیکھتی ہیں اور اسے روکنے کے لیے دوا کا استعمال کرتی ہیں۔ tendency to stop menstruating in girls

مینٹول سپریشن کرانے ست پہلے، ڈاکٹر مریض کا مکمل جانچ کرتے ہیں۔ جس میں وہ دیکھتے ہیں کہ مریض میں پہلے سے کوئی بیماری تو نہیں ہے۔ اگر عضو سے متعلق کوئی مسئلہ یا کسی سنگین بیماری کی علامت ہو تو ڈاکٹر سپریشن میتھڈ کو ملتوی کردیتے ہیں۔ تاہم عام حالات میں ڈاکٹر یہ مشورہ دیتے ہیں کہ مریض کس طریقے سے سپریشن کرائے گا تو بہتر ہوگا۔

تاہم سب سے پہلے، پیدائش پر قابو پانے کے لیے ڈاکٹر گولیاں دیتے تھے، اس کی وجہ سے ماہواری مکمل طور پر نہیں رکتی تھی بلکہ خون کا بہاؤ ہلکا اور درد بھی کافی حد تک قابل برداشت ہو جاتا ہے۔ ایک طریقہ اسکن پیچ ہے۔ اس سے ماہواری ہر 4 ماہ بعد آتی ہے۔ اس کے علاوہ ڈیپو پروورا بھی ایک نیا طریقہ ہے، جس میں ہر 3 ماہ بعد شاٹس لینے ہوتے ہیں۔ اسے عام طور پر وہ خواتین اپناتی ہیں جو طویل عرصے یا ہمیشہ کے لیے ماہواری کو روکنا چاہتی ہیں۔ پروجیسٹن IUD میتھڈ کے تحت، ڈاکٹر مریض میں انٹرا یوٹرن ڈیوائس داخل کرتے ہیں۔ یہ پانچ سال کے لیے ہوتا ہے۔

ان تمام طریقوں میں ایک بات کامن ہے کہ یہ پروجیسٹن ہارمون پیدا کرتے ہیں۔ جو بچہ دانی کی پرت کو پتلا کرتا ہے جس کی وجہ سے ماہواری میں خون کا بہاؤ آہستہ آہستہ رک جاتا ہے۔ IUD میں، دوا براہ راست رحم پر اثر انداز ہوتی ہے، جب کہ دیگر طریقوں میں، یہ بالواسطہ اثر کرتی ہے۔ tendency to stop menstruating in girls

کیا اس کے بعد بھی خواتین ماں بن سکتی ہے؟

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک علاج جاری ہے تب خواتین ماں نہیں بن سکتی۔ تاہم اگر جوڑا تولیدی طور پر صحت مند ہو تو علاج کو روکتے ہی خواتین ماں بن سکتی ہیں۔ ماں بننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ تاہم، اس پر مطالعہ ابھی بھی جاری ہے. بہت سے ڈاکٹروں کا یہ بھی ماننا ہے کہ نوعمروں کو اس سے گریز کرنا چاہیے، اور صرف وہی خواتین کو اس میٹھڈ کا استعمال کرنا چاہئے جو اپنا خاندان بنا چکی ہوں۔

حیدرآباد: ایک صحت مند خواتین اپنی زندگی کی اوسطاً 40 سال تک ہر ماہ کے 4 سے 5 دن ماہواری میں گزارتی ہے۔ اس دوران تولیدی ہارمونز اوپر نیچے ہوتے رہتے ہیں۔ جس کا براہ راست اثر اس کی جسمانی اور ذہنی صحت پر پڑتا ہے۔ کچھ لوگوں کے پیٹ اور کمر میں شدید درد ہوتا ہے، جب کہ کچھ لوگوں کو موڈ بدلنے کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔ ان حالات میں کسی بھی عورت کے لیے کام کرنا آسان نہیں ہوتا، خاص طور پر جب معاشرہ اس درد کو ہلکے میں لے۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین اب ماہواری کو دوا کے ذریعے ختم کرنے کی کوشش کرنے لگیں ہیں۔ tendency to stop menstruating in girls

مینٹول سپریشن میتھڈ کیا ہے

مینٹول سپریشن میتھڈ ایک ایسا طریقہ ہے جس میں گولیوں کی مدد سے ماہواری کو روکا جاتا ہے یا خون کی بہاؤ کو کم کیا جا سکتا ہے۔ یہ ڈاکٹر کی نگرانی میں کیا جاتا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ عورت یا لڑکی کو کم از کم ایک بار حیض ضرور آیا ہو۔ ماہواری سے گزر رہی ہے کوئی بھی عورت اسے دبانے کے لیے اس طریقے کا استعمال کرسکتی ہیں۔ عام طور پر ڈاکٹر اس کی سفارش صرف ان لوگوں کو کرتے ہیں جن میں حیض کے دوران خون کا بہاؤ زیادہ ہوتا ہے۔

مینٹول سپریشن کون کروا رہا ہے

مینٹول سپریشن کے بارے میں ڈاکٹرز نے سب سے پہلے ان خواتین کو بتانا شروع کیا، جو ذہنی یا جسمانی طور پر معذور ہیں اور ماہواری کے دوران صفائی کا خیال نہیں رکھ سکتے ہیں۔ بعد میں اسے فوج میں خاص طور پر مشکل علاقوں میں تعینات خواتین کی زندگی کو آسان بنانے کے طریقے کے طور پر دیکھا جانے لگا۔ تاہم ان سب کے علاوہ بھی بہت سی خواتین ایسی ہیں جو ماہواری کو ایک پریشانی کے طور پر دیکھتی ہیں اور اسے روکنے کے لیے دوا کا استعمال کرتی ہیں۔ tendency to stop menstruating in girls

مینٹول سپریشن کرانے ست پہلے، ڈاکٹر مریض کا مکمل جانچ کرتے ہیں۔ جس میں وہ دیکھتے ہیں کہ مریض میں پہلے سے کوئی بیماری تو نہیں ہے۔ اگر عضو سے متعلق کوئی مسئلہ یا کسی سنگین بیماری کی علامت ہو تو ڈاکٹر سپریشن میتھڈ کو ملتوی کردیتے ہیں۔ تاہم عام حالات میں ڈاکٹر یہ مشورہ دیتے ہیں کہ مریض کس طریقے سے سپریشن کرائے گا تو بہتر ہوگا۔

تاہم سب سے پہلے، پیدائش پر قابو پانے کے لیے ڈاکٹر گولیاں دیتے تھے، اس کی وجہ سے ماہواری مکمل طور پر نہیں رکتی تھی بلکہ خون کا بہاؤ ہلکا اور درد بھی کافی حد تک قابل برداشت ہو جاتا ہے۔ ایک طریقہ اسکن پیچ ہے۔ اس سے ماہواری ہر 4 ماہ بعد آتی ہے۔ اس کے علاوہ ڈیپو پروورا بھی ایک نیا طریقہ ہے، جس میں ہر 3 ماہ بعد شاٹس لینے ہوتے ہیں۔ اسے عام طور پر وہ خواتین اپناتی ہیں جو طویل عرصے یا ہمیشہ کے لیے ماہواری کو روکنا چاہتی ہیں۔ پروجیسٹن IUD میتھڈ کے تحت، ڈاکٹر مریض میں انٹرا یوٹرن ڈیوائس داخل کرتے ہیں۔ یہ پانچ سال کے لیے ہوتا ہے۔

ان تمام طریقوں میں ایک بات کامن ہے کہ یہ پروجیسٹن ہارمون پیدا کرتے ہیں۔ جو بچہ دانی کی پرت کو پتلا کرتا ہے جس کی وجہ سے ماہواری میں خون کا بہاؤ آہستہ آہستہ رک جاتا ہے۔ IUD میں، دوا براہ راست رحم پر اثر انداز ہوتی ہے، جب کہ دیگر طریقوں میں، یہ بالواسطہ اثر کرتی ہے۔ tendency to stop menstruating in girls

کیا اس کے بعد بھی خواتین ماں بن سکتی ہے؟

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جب تک علاج جاری ہے تب خواتین ماں نہیں بن سکتی۔ تاہم اگر جوڑا تولیدی طور پر صحت مند ہو تو علاج کو روکتے ہی خواتین ماں بن سکتی ہیں۔ ماں بننے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ تاہم، اس پر مطالعہ ابھی بھی جاری ہے. بہت سے ڈاکٹروں کا یہ بھی ماننا ہے کہ نوعمروں کو اس سے گریز کرنا چاہیے، اور صرف وہی خواتین کو اس میٹھڈ کا استعمال کرنا چاہئے جو اپنا خاندان بنا چکی ہوں۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.