ETV Bharat / state

کلکتہ: فاقہ کشی کے دن گزارنے پر مجبور ہیں پرائیوٹ بس کے ملازمین

author img

By

Published : Jun 20, 2021, 12:10 PM IST

private  bus staff
private bus staff

ریاست میں گزشتہ ڈیرہ ماہ سے لاک ڈاؤن جاری ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ بس کے ملازمین کو زندگی گزارنے کے لئے مختلف چیلنجز درپیش ہیں۔

مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے گزشتہ مئی کے پہلے ہفتے میں ہی سخت ترین کورونا گائیڈ لائن جاری کی گئی تھی جو اب تک جاری ہے، ریاست میں سخت ترین کورونا گائیڈ لائن کے بعد لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔



ریاستی حکومت کے سخت فیصلے کے بعد ایک مہینے کے دوران کورونا وائرس کی دوسری لہر کی رفتار سست پڑ گئی اور یومیہ کیسز 24 ہزار سے کم ہو کر دو ہزار اور یومیہ اموات 174 سے کم ہوکر 50 پر آگئی۔

private bus staff

ریاستی حکومت کو اپنے مقصد میں کامیابی تو ضرور ملی لیکن اس دوران نہ جانے کتنے لوگ بےروزگار اور فاقہ کشی کے شکار ہو گئے جن میں پرائیوٹ ملازمین بھی شامل ہیں۔


وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے گزشتہ ماہ چھ مئی کو لوکل ٹرین خدمات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد میٹرو ریل خدمات اور پھر پرائیویٹ بس کی خدمات آئندہ ہدایت تک کے لئے معطل کرنے کا اعلان کیا۔

مغربی بنگال میں جاری لاک ڈاون سے لوگ معاشی بحران کا شکار



گزرتے وقت کے ساتھ ریاست کو کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو لیا گیا لیکن اس مشکل دور میں پرائیویٹ بسوں کے ملازمین کی زندگی کا پہہ سست پڑ گیا۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے لاک ڈاؤن کے سبب فاقہ کشی کے شکار اور پیڈل رکشہ چلاکر اپنے کنبوں کہ بھوک مٹانے کی کوشش میں مصروف پرائیویٹ بس کے ملازمین سے بات چیت کی اور ان سے ان کی پریشانیوں کو تبادلہ خیال کیا۔

پرائیویٹ بس کے ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی بہت ہی مشکل سے گزر رہی ہے، لاک ڈاون نے فاقہ کشی پر مجبور کر دیا ہے، اس سے شرمندگی کی بات یہ ہے کہ ماں، باپ، بیوی اور بچوں کو دو وقت کی روٹی دینے کے لئے دوسروں کے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

بس ملازمین کا کہنا ہے کہ پیڈل رکشہ چلا کر گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں، ہمیں کہیں سے کوئی مدد نہیں ملتی ہے۔ ہم سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کہ ہم کس حال میں ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ٹیکسی، اولا، اوبیر، آٹو رکشہ چلتی ہیں اور ہوٹل، ریستوران، شاپنگ مال اور بازار سب کچھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے لیکن پرائیویٹ بس اور لوکل ٹرین کی خدمات معطل ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کی حکومت کہتی ہے کہ پرائیویٹ بس اور لوکل ٹرین چلانے سے کورونا وائرس کے کیسز میں آجافہ ہوا ہے، کیا یہ ممکن ہے؟

ٹیکسی، اولا، اوبیر، آٹو رکشہ چلتی ہیں. ہوٹل، ریستوران، شاپنگ مال، بازار سے بھی کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بڑھ سکتی ہے. پرائیوٹ بسوں کے ملازمین کےساتھ امتیازی سلوک کیوں؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.