ETV Bharat / state

Man Return From Sudan جنگ زدہ سوڈان سے لوٹنے والے سرجیت ڈے کےلئے خوفناک یادیں فراموش کرنا مشکل

author img

By

Published : May 1, 2023, 1:29 PM IST

جنگ زدہ سوڈان سے مغربی بنگال کے شمالی 24پرگنہ لوٹنے والے سرجیت کے خاندان اور اہل خانہ خوش ہیں مگر خوف زدہ ماحول اور مشکلات سے بھری زندگی کو فراموش کرنا ان کےلئے اتنا آسان نہیں ہے ۔

جنگ زدہ سوڈان سے گھرلوٹنے والے سرجیت ڈے کےلئے خوفناک یادیں فراموش کرنا مشکل
جنگ زدہ سوڈان سے گھرلوٹنے والے سرجیت ڈے کےلئے خوفناک یادیں فراموش کرنا مشکل

شمالی 24 پرگنہ:مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے اشوک نگر میں رہنے والے سرجیت ڈے نے جنگ زدہ سوڈان سے واپس آنے کے بعد وہاں کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ وہاں کی حالت بہت خراب ہے۔ہم بھارتی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جن کی مدد سے ہم صحیح سلامت وہاں سے نکل سکے۔

سرجیت ڈے شادی کے ڈیڑھ ماہ کے بعد ہی کام کے غرض سے سوڈان جانا پڑا تھا۔مگر چند ہفتے کے بعد ہی خانہ جنگی شروع ہوگئی تھی ۔15 اپریل سے اس شمالی افریقی ملک میں سوڈان کی مسلح افواج اورریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان خانہ جنگی جاری ہے۔ جنگ بندی منگل کو شروع ہوئی تھی لیکن گولہ باری اور بم باری وقفے وقفے سے جاری ہے۔

شمالی 24 پرگنہ ضلع کے اشوک نگر میں اپنے گھر پر بیٹھے سرجیت نے تکلیف دہ تجربے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال کر یہاں پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے۔ انہوں نے ہفتے کے روز کہاکہ ہوٹل سے نکلنے اور بس سے کچھ فاصلہ طے کرنے کے بعد، ہمیں ایک چوکی پر اتار دیا گیا۔ وہاں موجود ہر شخص (RSF یا سوڈان ریپڈ سپورٹ فورسز) کے پاس ہتھیار تھے۔ میں خوفزدہ تھا۔ ہم ان کی عربی زبان نہیں سمجھتے۔ مجھے ڈر تھا، اگر وہ کچھ کہیں گے تو میری سمجھ میں نہیں آئے گا۔ انہوں نے غلط فہمی میں ہم پر گولی چلادینی ہے۔

اشوک نگر کلیان گڑھ کا رہنے والا سرجیت پیشے سے سافٹ ویئر انجینئر ہیں۔ یکم مارچ کو سوڈان کے دارالحکومت خرطوم پہنچے۔ وہ ایم ٹی این ٹیلی کام کمپنی میں کام کرنے کے لئے اس ملک گئے تھے۔ لیکن ان جیسے کئی ہندوستانی سوڈان میں پھنس گئے۔ سرجیت جس ہوٹل میں ٹھہرا ہوا تھا، وہاں اکثر لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی۔ شروع میں ہوٹل کا جنریٹر 12 دن تک ڈیڑھ گھنٹے چلایا جاتا تھا۔ بعد میں ایندھن کی کمی کے باعث اسے بھی بند کر دیا گیا۔ ایک زمانے میں موبائل فون کی چارجنگ بھی بند ہو گئی۔ نتیجے کے طور پر، سرجیت گھر کے ساتھ بات چیت نہیں کر سکا. ہوٹل میں کھانے پینے کے پانی کی قلت تھی۔

سرجیت نے کہا کہ اگرچہ سوڈان میں چند گھنٹوں کے لیے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس کا احترام نہیں کیا گیا۔ مسلسل فائرنگ ہوتی رہی۔ اس صورتحال میں امریکہ سمیت کئی ممالک نے اپنے سفارت خانے بند کر دیئے ہیں۔ اس کے بعد سرجیت اور اس کے ساتھی مایوس ہو گئے۔ وہ سوڈان سے فرار کا راستہ تلاش کرنے لگے۔ ملک میں محفوظ طریقے سے پہنچنے کے بارے میں مشورہ کے لئے ہندوستانی سفارت خانے سے رجوع کیا۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے ان کے مشورے پر 49 لوگوں کے ساتھ ایک بس کرایہ پر لی۔ اس نے بھارتی کرنسی میں 10 لاکھ روپے سے زیادہ میں بس کرائے پر لی۔ ہر شخص کو ہزار روپے کرایہ ادا کرنا پڑا 30,24 اپریل کو سرجیت سمیت 49 افراد بس کے ذریعے اپنی جان خطرے میں ڈال کر پورٹ سوڈان کے لئے روانہ ہوئے۔ وہ 12 گھنٹے کے سفر کے بعد پورٹ سوڈان پہنچے۔ راستے میں آر ایس ایف کے مسلح جوانوں نے ان کی بسوں کی تلاشی لی۔

یہ بھی پڑھیں:Gulbarga Assembly Election گلبرگہ شمال میں کانگریس امیدوار کنیز فاطمہ کی ڈور ٹو ڈور کیمپین

سرجیت نے کہاکہ ان فوجیوں کو عربی زبان کے علاوہ کچھ سمجھ نہیں آتا، نتیجے کے طور پر، اگر کسی بھی وقت غلط فہمی کی وجہ سے دونوں فریقوں کے درمیان گڑبڑ ہوتی ہے تو گولیاں چل سکتی تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.