ETV Bharat / state

ممتابنرجی کی نئی حکومت کے سامنے پرانے چیلنجز

author img

By

Published : May 6, 2021, 12:45 PM IST

ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی بھاری اکثریت کے ساتھ مسلسل تیسری مرتبہ اقتدار میں آئی ہیں۔ لیکن ان کے سامنے متعدد مشکل چیلنجز ہیں جن سے نمٹنا آسان نہیں ہوگا۔

mamata banerjee
ممتابنرجی

ممتا بنرجی کی قیادت والی حکمراں ترنمول کانگریس بھاری اکثریت کے ساتھ مسلسل تیسری مرتبہ اقتدار میں آئی ہے۔ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے ساتھ ساتھ کھیلا ہوبے کھیلا ہو بے ختم ہوچکا ہے۔ اس کھیل میں ممتابنرجی کو تاریخی کامیابی ملی ہے۔ کھیلا ہوبے پردہ گرنے کے بعد اب ریاست کو قرض، سیاسی تشدد، بے روزگاری اور دوسرے مسائل سے نجات دلانے کا کھیل شروع ہو گا۔

دیکھیں ویڈیو

آئندہ 10 مئی سے اسمبلی سیشن کا آغاز ہوگا۔ ترنمول کانگریس کے تمام نومنتخب ارکان اسمبلی کو موجود رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کو مسلسل تیسری مرتبہ اقتدار تو مل چکا ہے لیکن آگے کی راہ ان کے لیے پہلے سے زیادہ مشکل ہو سکتی ہے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی بھاری اکثریت کے ساتھ مسلسل تیسری مرتبہ اقتدار میں آئی ہیں لیکن ان کے سامنے متعدد مشکل چیلنجز ہیں جس سے نمٹنا آسان نہیں ہوگا۔

وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے سامنے سب سے پہلا چیلنج ریاست کو قرض سے نجات دلانا کا ہے۔ لفٹ فرنٹ کے دور اقتدار سے ہی ریاست پر بھاری قرض کا بوجھ ہے۔ ممتا بنرجی بھی اپنے دس سالہ دور اقتدار میں ریاست کو قرض سے نجات نہیں دلا سکی ہیں اور تیسری مرتبہ ان کے لئے تھوڑی مشکل اور بڑھ سکتی ہے۔

ممتا بنرجی کے سامنے دوسرا سب سے بڑا چیلنج بے روزگاری سے نمٹنا ہے۔ ریاست میں بے روزگاری کا مسئلہ کسی چھپا نہیں ہے۔ بے روزگاری شرح زیادہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو بیرون ریاستوں کا رخ کرنا پڑا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ 15 برسوں کے دوران ریاست میں کوئی بڑی کمپنی نہیں آئی ہے۔ بڑی کمپنیوں کو ریاست میں لانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن ابھی تک کامیابی نہیں مل سکی ہے.اس کے علاوہ ممتابنرجی کے سامنے اقلیتی طبقے کے رہائشی، تعلیمی، روزگار جیسے انگنت مسائل ہیں جسے حل کرنے ہیں۔

اسمبلی انتخابات میں 215 سیٹیں حاصل کرکے اقتدار میں آنے والی ممتابنرجی کے سامنے کورونا سے نمٹنے اور عوام کو ویکسین دلانے کا بھی چیلنج ہے۔ ممتا بنرجی کو اس مسئلے کے حل میں مرکزی حکومت سے کوئی مدد ملنے والی نہیں ہے، حالانکہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اضافی ویکسین کے لئے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھ چکی ہیں، لیکن ممتابنرجی کو اس خط سے کوئی امید نہیں ہے کیونکہ ریاست مغربی بنگال کو کوٹے سے زیادہ ویکسین ملنے والا نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:

'بنگال میں صرف ممتا میجک چلتا ہے'

وزیراعظم نریندر مودی پہلے ہی واضح کر چکے ہیں۔ ریاستی حکومتوں کو ویکسین خریدنے کے لئے ویکسین بنانے والی کمپنیوں سیروم انسٹی ٹیوٹ اور بھارت بائیوٹک سے راست مذاکرات کرنے ہوں گے۔ ریاست مغربی بنگال اس وقت اس حالت میں نہیں ہے کہ پوری آبادی کے لئے ویکسین خرید سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.