ETV Bharat / state

عالیہ یونیورسٹی بحران: طلبا میں محکمہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کے تئیں ناراضگی

author img

By

Published : Oct 5, 2021, 8:40 PM IST

http://10.10.50.70:6060///finalout1/urdu-nle/finalout/05-October-2021/13268233_ftr.jpg
عالیہ یونیورسٹی بحران، طلباء کا محکمہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کے تئیں ناراضگی

عالیہ یونیورسٹی میں مکمل طور پر تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے اور متعدد مطالبات پر طلبا نے غیر معینہ مدت کے لیے احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یونیورسٹی کے پارک سرکس کیمپس میں طلبا کا احتجاج جاری ہے۔ طلبا کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی زمین ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ کسی دوسرے ادارے کو دینے کی سازش کر رہی ہے'۔

مغربی بنگال کا واحد اقلیتی یونیورسٹی 'عالیہ یونیورسٹی' گذشتہ کئی ماہ سے تنازعات کا شکار ہے۔ یونیورسٹی میں مالی و انتظامی امور میں بد انتظامیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ یونیورسٹی وزارت اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کے تحت آتا ہے۔ جبکہ ریاست کے تمام اعلی تعلیمی ادارے محکمہ اعلی تعلیم کے تحت کام کرتے ہیں۔ محکمہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم اور عالیہ یونیورسٹی انتظامیہ کے درمیان جاری چپقلش کا خمیازہ طلبا کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔

ویڈیو

یونیورسٹی میں مکمل طور تعلیمی سرگرمیاں بحال نہیں ہو پا رہی ہیں۔ ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ کی جانب سے یونیورسٹی کا فنڈ روکے جانے سے یونیورسٹی میں کئی اہم کام نہیں ہو پا رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے طلباء میں ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ کے خلاف ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کے طلباء نے یونیورسٹی کے پارک سرکس کیمپس کی زمین مبینہ طور پر کسی دوسرے ادارے خو دیئے جانے کی بات سے بھی ناراض ہیں اور اس خلاف پارک سرکس کیمپس میں طلباء اس کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کر رہے ہیں۔


اس سلسلے میں عالیہ یونیورسٹی کے طلباء یونین کے صدر ساجد الرحمان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یونیورسٹی گذشتہ کئی ماہ سے مختلف طرح کے تنازعات کا شکار ہے۔ یونیورسٹی کے فنڈ ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ نے روک دیا ہے۔ جس کے نتیجے میں یونیورسٹی کے بجلی کا بل ادا نہیں ہو پارہا ہے۔ یہاں پر سیکورٹی گارڈ کا کام کرنے والے اہلکاروں کو گذشتہ چار ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہے۔ یونیورسٹی کو متعدد معاملات کا بہانہ بناکر ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ نشانہ بنا رہی ہے اور یونیورسٹی جمود کا شکار ہو رہی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ نے ایک جانچ بٹھائی ہے جس ہم طلباء نے خیر مقدم کیا ہے، لیکن جانچ کے نام پر ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ نے یونیورسٹی کے اخراجات کا فنڈ روک دیا ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے کئی کام رکے پڑے ہیں۔ یونیورسٹی کے وی سی اور ایم اے ایم ای ڈپارٹمنٹ کے افسر غلام انصاری کے درمیان جاری چپقلش کے نتیجے میں یونیورسٹی بحران کا شکار ہے۔

محکمہ اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کے افسر غلام انصاری پر الزام ہے کہ انہوں نے وی سی کو کھلے عام استعفی دینے کو کہا تھا جس کی ہم تمام طلباء مذمت کرتے ہیں اور تعلیمی معاشرے میں اس طرح کے بیانات قابل قبول نہیں ہو سکتا ہے ایک افسر کسی وی سی خو اس طرح کی بات کہے یہ نہایت ہی اوچھی بات ہے ان سب کے خلاف عالیہ یونیورسٹی کے طلباء متحد ہو کر احتجاج و دھرنا کر رہے ہیں اور ہمارے مطالبہ پورے نہ ہونے تک ہماری تحریک جاری رہے گی۔


یونیورسٹی کو ابھی طلباء کے لیے ہاسٹل بنانے کے لیے زمین کی خود ضرورت ہے ایسے میں مرکزی کولکاتا پارک سرکس میں یونیورسٹی کیمپس کے سامنے موجود خالی زمین کسی اور ادارے کو دیے جانے کی بات پر تعلیم یافتہ طبقہ بھی حیران ہے۔ عالیہ یونیورسٹی کی ایم اے کی طالبہ سامیہ صدیقہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یونیورسٹی میں زیادہ تر لڑکیاں دور دراز کے اضلاع سے آتی ہیں۔ ہمیں کولکاتا میں ہی ہاسٹل کی ضرورت ہے ورنہ ہمیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یونیورسٹی کے پاس زمین موجود ہے اور یونیورسٹی کو سب سے زیادہ اس کی ضرورت ہے ایسے میں ہم اس زمین کو کسی اور ادارے کو کسی بھی صورت حوالے کرنے نہیں دیں گے اور اس کے خلاف تحریک جاری رکھیں گے۔'


ایک اور طالب علم جے ایم فرید نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ عالیہ یونیورسٹی کی اتنی قیمتی زمین کیوں کسی ادارے کو دیا جا رہا ہے، یہ ہماری سمجھ سے بالا تر ہے، آخر کس کو خوش کرنے کے لیے ایسا کیا جارہا ہے۔ ہم کسی بھی طور پر ایسا، نہیں ہونے دیں گے اور اس زمین کو بچانے کے لیے ہم ہر مشکل حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.