ETV Bharat / state

Salman Khurshid house Vandalisation case: گرفتاری سے بچنے کے لیے ملزم ہائی کورٹ سے رجوع

author img

By

Published : Nov 27, 2021, 9:03 AM IST

سلمان خورشید کے گھر پر آتش زنی اور فائرنگ (Firing at Salman Khurshid house) کے معاملے میں پولیس نے بی جے پی لیڈر کندن چلوال کو اہم ملزم بنایا ہے۔ ایسے میں کندن چلوال گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

گرفتاری سے بچنے کے لیے ملزم ہائی کورٹ سے رجوع
گرفتاری سے بچنے کے لیے ملزم ہائی کورٹ سے رجوع

نینی تال ہائی کورٹ (Nainital High Court) نے گزشتہ روز سینئر کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید (Salman Khurshid) کے گھر پر کچھ نامعلوم افراد کی طرف سے آگ لگانے اور فائرنگ کرنے کے معاملے کی سماعت کی۔

ملزم بی جے پی لیڈر کندن چلوال (BJP leader Kundan Chalwal) نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس آلوک کمار ورما نے حکومت اور سلمان خورشید کے وکلاء سے کہا ہے کہ وہ آج (27 نومبر) کو اس معاملے میں صورتحال واضح کریں۔

بتادیں کہ پولیس نے سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید کے نینی تال کے ستکھوڑا پیوڑا میں کچھ نامعلوم لوگوں کی طرف سے آتش زنی اور فائرنگ کے معاملے میں بی جے پی لیڈر کندن چلوال کو اہم ملزم بنایا ہے۔

ایسے میں کندن چلوال گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائی کورٹ پہنچے ہیں۔ کندن نے عدالت سے گرفتاری پر روک لگانے کی درخواست دائر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Salman Khurshid: سلمان خورشید کی کتاب پر پابندی عائد کرنے کی عرضی پر آج سماعت

واضح رہے کہ 15 نومبر کو ہندو تنظیموں نے سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید کے گھر پر پتھراؤ اور آتش زنی کی تھی۔

دراصل کانگریس کے سینئر رہنما سلمان خورشید نے اپنی نئی کتاب 'سن رائز اوور ایودھیا: نیشن ہُڈ اِن آور ٹائمز' (Sunrise Over Ayodhya: Nationhood in Our Times) میں ہندوتوا پر تبصرہ کیا ہے۔ کتاب میں ہندوتوا کا موازنہ آئی ایس آئی ایس (ISIS) اور بوکو حرام سے کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.