ETV Bharat / state

Mohsina Kidwai On Youth نوجوان فیصلہ کریں کہ کیسا بھارت بنانا چاہتے ہیں، محسنہ قدوائی

author img

By

Published : Nov 1, 2022, 10:21 PM IST

بزرگ سیاستداں محسنہ قدوائی نے سیوا سنستھان کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں اپنی سوانح عمری 'مائی لائف ان انڈین پولیٹکس' کی کتاب کے اجراء کے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ Autobiography of Mohsina Kidwai launched

نوجوان فیصلہ کریں کہ کیسا بھارت بنانا چاہتے ہیں، محسنہ قدوائی
نوجوان فیصلہ کریں کہ کیسا بھارت بنانا چاہتے ہیں، محسنہ قدوائی

بارہ بنکی: ریاست اترپردیش کے بارہ بنکی میں بزرگ سیاستداں محسنہ قدوائی نے سیوا سنستھان کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں اپنی سوانح عمری 'مائی لائف ان انڈین پولیٹکس' کی کتاب کے اجراء کے موقع پر کہا کہ ہمارے ملک کا مزاج بھائی چارہ، امن، ہم آہنگی اور ایک دوسرے سے گلے مل کر سلام کرنا ہے، ہولی اور عید اس ملک کے دو ایسے تہوار ہیں، جن میں لوگ ایک دوسرے کو گلے لگا کر مبارکباد دیتے ہیں۔ یہ ہمارے ملک کا مشترکہ ورثہ ہے۔ اس موقع پر سیوا سنستھان کے صدر محمد عمیر قدوائی اور سکریٹری انور محبوب قدوائی نے محسنہ قدوائی کو میمنٹو اور شال اوڑھاکر استقبال کیا۔ Mohsina Kidwai On Youth

محسنہ قدوائی نے مزید کہا کہ نوجوان، آپ کو اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے۔ آپ پر گھر اور خاندان کی ذمہ داری ہے، لیکن میں آپ کو اس ملک کے تئیں آپ کی ذمہ داری کا احساس دلا رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آج جو ماحول ہے۔ہم اس ماحول کے عادی نہیں ہیں۔ہم اس ماحول میں زندہ نہیں رہ سکتے۔ ہم ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ نہ جانے کیوں ہم الگ رہنے کی کوشش کررہے ہیں۔یہ فرض نئی نسل کا ہے۔ ملک کو سنبھالنا آپ کی ذمہ داری ہے۔کیسا بھارت بنائیں گے، کیسا بھارت چاہتے ہو؟ وہ بھارت جو ذات پات، بھائی چارے میں محدود ہے، ایک ایسا بھارت جو مذہب اور مذہب میں محدود ہے، یا وہ بھارت جس کا تصور گاندھی، نہرو، پٹیل اور مولانا آزاد نے دیا تھا۔ یہ گلشن کس نے بنایا؟اس نے اس بھارت کا خواب دیکھا جس کے باغ کے ہر رنگ اور خوشبو کے پھول کو ناچنے اور ہنسنے کا برابر کا حق حاصل ہو۔ جس کا خواب ہمارے آباؤ اجداد نے دیکھا تھا۔

مہمان خصوصی سابق ایم پی ڈاکٹر پی ایل پونیا نے کہا کہ محسنہ قدوائی کے 65 سال سے زیادہ کے سیاسی تجربات کو اس کتاب میں 90 سال کی عمر میں لایا گیا ہے۔ یہ کتاب سیاست میں آنے والے سیاستدانوں اور لوگوں کو تحریک دے گی۔ ان کے لیے مفید ثابت ہوں گے۔ گاندھی وادی راج ناتھ شرما نے کہا کہ محسنہ قدوائی نے سیاست میں بین الاقوامی شہرت حاصل کی۔انہوں نے سکھایا کہ سیاست میں لوگوں سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن دشمنی نہیں ہو سکتی لیکن موجودہ حالات مختلف ہیں۔ لوگوں نے اختلافات کے ساتھ ساتھ اختلافات بھی پیدا کیے ہیں۔جس کا سیاست میں الٹا اثر ہو رہا ہے۔ Autobiography of Mohsina Kidwai launched

مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ محسنہ قدوائی کی سماجی زندگی میں مولانا آزاد نقش قدم کی چھاپ نظر آتی ہے۔ہم اپنے بچوں کو ڈاکٹر، انجینئر، بیوروکریٹ بنانا چاہتے ہیں لیکن سیاستدان کوئی نہیں بنانا چاہتا۔جبکہ ہمارے ڈی این اے میں حکومت لکھی ہے۔ My Life in Indian Politics launched

کانگریس کے سینئر لیڈر امیر حیدر نے تقریب کی صدارت کی۔ سینئر صحافی حشمت اللہ نے آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت سماجی کارکن فضل انعام مدنی نے کی۔ کتاب کے مصنف رشید قدوائی کے علاوہ محمد عمیر قدوائی، فراز قدوائی، پرویز احمد، شہاب خالد، انور محبوب قدوائی، ہمایوں نعیم خان، برجیش دکشت، نیئر جمال، عرفان قدوائی، راکیش تریویدی،ارم قدوائی، شہزادے، دلیپ گپتا، حفیظ بھارتی، صلاح الدین قدوائی اور کئی دیگر معززین موجود رہے۔

یہ بھی پڑھیں : Fatwa Farangi Mahal لکھنؤ میں فتاویٰ فرنگی محل کا رسم اجرا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.