ETV Bharat / state

UP Polls 2022: اترپردیش اسمبلی انتخابات، مسلم نمائندگی پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

author img

By

Published : Jan 20, 2022, 9:36 PM IST

ریاست اترپردیش کے اسمبلی انتخابات کے لیے علی گڑھ اسمبلی نمبر 75 اور 76 سے آج ایک خاتون سمیت چار مسلم امیدواروں نے علی گڑھ کلیکٹریٹ میں پرچہ نامزدگی داخل کیں۔ Reaction on Muslim Representation in UP Polls

up-polls-political-leaders-rection-on-representation-of-muslims
اترپردیش اسمبلی انتخابات، مسلم نمائندگی پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

اترپردیش اسمبلی انتخابات UP Polls 2022 کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئیں ہیں۔ اس دوران جوڑ توڑ اور الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔ جہاں سیاسی جماعتیں ووٹرز کو لبھانے کے لیے ہرہتھکنڈے اپنا رہے ہیں۔ وہیں اس بار اسمبلی انتخابات میں مسلم نمائندگی Muslim Representation in UP Polls موضوع بحث ہے۔ جبکہ اس سلسلے میں عوام رائے بھی منقسم ہے۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ مسلم اکثریتی علاقے سے زیادہ مسلم امیدوار کے میدان میں آنے پر ووٹ تقسیم ہوتا ہے جس کا براہ راست اثر مسلم نمائندگی پر پڑتا ہے۔'

ویڈیو

بتادیں کہ ضلع علی گڑھ اسمبلی نمبر 76 اور کول اسمبلی نمبر 75 مسلم اکثریتی حلقہ ہے جہاں مسلم ووٹر کسی بھی امیدوار کی ہار جیت کا فیصلہ کرتے ہیں۔ تاہم آج تک یعنی 20 جنورتی تک ان دو اسمبلی سیٹوں پر کل پانچ مسلم امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ وہیں مسلم نمائندگی کے سوال پر سیاسی رہنماؤں کی رائے بھی مختلف ہے۔


اے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر، کانگریس کے علی گڑھ شہر اسمبلی سے امیدوار سلمان امتیاز نے کہاکہ' ہم شہر میں مفت تعلیم فراہم کریں گے کیونکہ ابھی تک شہر میں غریبوں کے لیے مفت تعلیم نہیں ہے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ ہم شہر میں ہندو مسلم بھائی چارے کے ساتھ گنگا جمنی تہذیب کے ساتھ علاقے کی ترقی کریں گے۔'

مسلم ووٹوں کی تقسیم کے سوال پر سلمان امتیاز نے کہاکہ' تین یا چار مسلم امیدوار ہونے سے ہمیں فرق نہیں پڑتا، کانگریس اور سلمان امتیاز کی لڑائی صرف بھارتی جنتا پارٹی سے ہے۔ اس مرتبہ مسلم ووٹ تقسیم نہیں ہوگا ہزار دو ہزار کی بات الگ ہے، اس بار مسلم کے ساتھ ہندو ووٹ بھی دیکھائے گا کہ بھائی چارے میں کتنی طاقت ہے، مجھے امید ہے کہ شہر کی عوام مجھے زیادہ سے زیادہ ووٹ دے کر کامیاب بنائیں آئیں گے۔'

بہوجن سماج وادی پارٹی کی امیدوار رضیہ خان نے کہاکہ' میں کبھی بھی ایک ہی مذہب کے ووٹ پر منحصر نہیں رہتی، مجھے ہر مذہب کے لوگ ووٹ دیتے ہیں اس بار بھی امید ہے کہ مجھے سب لوگ ووٹ دے کر کامیاب بنائیں گے۔ میں علی گڑھ شہر کے علاقے میں تعلیم، بے روزگاری کے ساتھ درینیج نظام کو بہتر بنانے کا کام کریں گے۔'

بہوجن سماج وادی پارٹی کے علی گڑھ کول اسمبلی سے امیدوار محمد بلال کا کہنا ہے ہماری ترجیح تعلیم، بے روزگاری، نوکریاں، امن و امان رہے گی۔ سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ کوئی سماج وادی پارٹی کی ہوا نہیں ہے۔ اججو اسحاق مسلم ووٹ نہیں کاٹیگا اور ایک بار پھر پانچویں بار بہوجن سماجوادی پارٹی کی حکومت بننے جا رہی ہے۔'

سماجوادی پارٹی علی گڑھ کول اسمبلی نمبر 75 کے امیدوار اججو اسحاق نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ہارنے کے بعد سبق لے کر ایک بار پھر نئے جوش کے ساتھ میدان میں ہوں، مجھے امید ہے کہ اس بار ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو بنیں گے۔'

سلمان شاہد کا ٹکٹ کاٹ کر اججو اسحاق کو ٹکٹ ملنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اججو اسحاق نے کہاکہ یہ پارٹی کے قومی صدر کا فیصلہ ہے جس کا ہم استقبال کرتے ہیں۔'

واضح رہے کول اسمبلی حلقے سے آججو اسحاق سے قبل سلمان شاہد کو سماج وادی پارٹی کا امیدوار نامزد کیا گیا تھا جس کے بعد تبدیل کر اججو اسحاق کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔ اججو اسحاق کو سنہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی نہیں ملی تھی۔'

مزید پڑھیں:

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.