ETV Bharat / state

UP 6th Phase Election Campaign End Today: چھٹے مرحلے کی انتخابی مہم اختتام پذیر

author img

By

Published : Mar 1, 2022, 8:31 PM IST

چھٹے مرحلے کی انتخابی مہم اختتام پذیر
چھٹے مرحلے کی انتخابی مہم اختتام پذیر

چھٹے مرحلے میں پوروانچل خطے کی 10اضلاع کی 57 سیٹوں پر ہونے والے انتخابات کے لئے آج شام چھ بجے انتخابی مہم اختتام پذیر UP 6th Phase Election Campaign End Today ہوگئی۔ ان سیٹوں پر جمعرات کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

لکھنؤ: اترپردیش میں چھٹے مرحلے کے تحت پوروانچل خطے کی 10اضلاع کی 57 سیٹوں پر ہونے والے انتخابات کے لئے انتخابی مہم آج شام چھ بجے اختتام پذیر UP 6th Phase Election Campaign End Today ہوگئی۔ ان سیٹوں پر جمعرات کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

جن اضلاع میں 3 مارچ کو ووٹ ڈالے جائیں گے ان میں امبیڈکر نگر، بلرامپور، سدھارتھ نگر، بستی، سنت کبیر نگر، مہاراج گنج، گورکھ پور، کشی نگر، دیوریا اور بلیا شامل ہیں۔

چیف الیکشن افسر اجے کمار شکلا نے بتایا کہ اس مرحلے میں 2.14 کروڑ ووٹر 676 امیدواروں کے انتخابی قسمت کو ای وی ایم میں قید کریں گے۔

سابقہ مراحل میں مین اپوزیشن سماج وادی پارٹی (ایس پی) سے سخت چیلنجز کا سامنا کرنے کے بعد حکمراں جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) کو امید ہے کہ پوروانچل خطے میں اسے اپنے حریف پر سبقت حاصل ہوگی۔

آخری تین مراحل میں اپنی سبقت کو قائم رکھنے کے لئے بی جے پی نے اس مرحلے میں سخت انتخابی Uttar Pradesh Assembly elections 2022 مہم چلائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی، وفاقی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بی جے پی اور اس کی اتحاد اپنا دل و نشاد پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں متعدد ریلیوں سے خطاب UP 6th Phase Election Campaign End Today کیا ہے۔

وہیں سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو، کانگریس کے جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے بھی اپنے امیدواروں کی حمایت میں عوامی ریلیوں سے خطاب کیا ہے۔

یہ مرحلہ سابقہ مرحلے سے زیادہ دلچسپ ہے۔ اسی مرحلے میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بذات خود گورکھپور صدر سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ پہلی بار اسمبلی انتخاب لڑرہے ہیں۔

ایس پی نے سابق بی جے پی ریاستی صدر اوپیندر شکلا کی بیوی شبھابتی شکلا کو انتخابی میدان میں اتار کر مقابلے کو کافی دلچسپ بنادیا ہے۔ وہیں آزاد سماج پارٹی کے صدر چندر شیکھر آزاد بھی یوگی کے خلاف انتخابی میدان میں UP 6th Phase Election Campaign End Today ہیں۔

اس مرحلے میں یوگی کے 6 وزراء کا وقار داؤ پر ہے۔ وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی ضلع کشی نگر کی پتھر دیوا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ انہیں سابق وزیر و ایس پی امیدوار برہما شنکر ترپاٹھی سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ اسی طرح سے وزیر صحت جے پرتاپ سنگھ کو ضلع سدھارتھ نگر کی بانسی اسمبلی سیٹ سے ایس پی امیدوار نوین و بی ایس پی کے ہری شنکر سے چیلنج درپیش ہے۔

وزیر تعلیم (آزادانہ انچارج) ستیش چندر دیویدی ضلع سدھاتھ نگر کی اٹوہ سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں جہاں سے انہیں سابق اسمبلی اسپیکر و ایس پی لیڈر ماتا پرساد پانڈے سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔

وہیں مملکتی وزراء میں سے اننت سوروپ شکلا بلیا کی بیریا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں جبکہ جے پرکاش نشاد دیوریا کی رودر پور سیٹ سے قسمت آزما رہے ہیں۔انہیں کانگریس کے سابق ایم ایل اے و قومی ترجمان اکھلیش پرتاپ سنگھ سے سخت چیلنج مل رہا ہے۔ وہیں شری رام چوہان کھجنی اسمبلی حلقے سے اپنی قسمت آزمارہے UP 6th Phase Election Campaign End Today ہیں۔

اس مرحلے میں رائے دہندگان الیکشن سے عین قبل بی جے پی کو خیر آباد کہہ کر ایس پی میں شمولیت اختیار کرنے والے دو سابق کابینی وزراء دارا سنگھ چوہان اور سوامی پرسات موریہ کے بھی انتخابی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔سوامی پرساد موریہ اپنی روایتی سیٹ پڈرونہ چھوڑ کر فاضل نگر سے قسمت آزمارہے ہیں۔جبکہ دارا سنگھ ضلع مئو کی گھوسی اسمبلی سیٹ سے انتخابی میدان Uttar Pradesh Assembly elections 2022 میں ہیں۔

سابقہ مرحلے کی طرح یہ مرحلے بھی کانگریس کی وقار کی لڑائی ہے۔ اس کے ریاستی صدر اجئے کمار للو ضلع کشی نگر کے تمکوہی راج اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں ہیں۔جبکہ دیگر معروف چہروں میں گینگسٹر سے مافیا بنے ہری شنکر تیواری کے بیٹے ونئے شنکر تیواری گورکھپور کی چلو پار سیٹ سے ایس پی کی ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں۔وہ بی ایس پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:

بی جے پی کے نائب ریاستی صدر دیا شنکر سنگھ بلیا کی صدر سیٹ سے سابق وزیر و ایس پی امیدوار ناراد رائے کے سامنے تال ٹھونک رہے ہیں۔قتل کے پاداش میں عمر قید کی سزا جھیل رہے امر منی ترپاٹھی کے بیٹے امن منی ترپاٹھی بی ایس پی کے ٹکٹ پر مہاراج گنج کی نوتنواں سیٹ سے اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے میڈیا صلاح کار شلبھ منی ترپاٹھی دیوریا سیٹ سے انتخابی میدان میں UP 6th Phase Election Campaign End Today ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں ان 57سیٹوں میں سے 46 پر بی جے پی نے جیت درج کی تھی جبکہ بی ایس پی کو 4، ایس پی کو3 اور کانگریس، اپنا دل اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی(ایس بی ایس پی) کو ایک ایک،جبکہ ایک سیٹ پر آزاد امیدوار نے جیت کا پرچم بلند کیا تھا۔

سیاسی ماہرین کے مطابق اس مرحلے میں بی جے پی کے لئے سب سے بڑا چیلنج اپنی سابقہ کارکردگی کو برقرار رکھنا ہے۔پارٹی بہتر حکمرانی اور ترقیاتی کاموں پر الیکشن لڑرہی ہے لیکن متعدد ایسے مسائل ہیں جو پارٹی کی توقعات پر پانی پھیر سکتے ہیں۔اگرچہ حکمراں جماعت کے خلاف کوئی واضح ناراضگی نہیں ہے، لیکن سیٹوں پر رائے دہندگان کسی نہ کسی وجہ سے بی جے پی امیدواروں سے ناخوش ہیں۔ علاوہ ازیں آوارہ مویشیوں کا مسئلہ بی جے پی کے سامنے ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔وہیں ایس پی سربراہ انہوں موضوعات کو اپنی انتخابی ریلیوں میں لگاتار اٹھارہے ہیں۔

تجزیہ نگاروں کے اعتبار سے اس خطے میں ذات۔پات کی صف بندی کو ملحوظ رکھتے ہوئے بی ایس پی کو خارج کرنا کوئی دانشمندی نہ ہوگی۔ اس مرحلے کی متعدد سیٹوں پر دلت اور پسماندہ طبقات فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں اور ماضی میں یہ بی ایس پی کے لئے ذوق تر ذوق ووٹ کرتے رہے ہیں۔ یہ بات صحیح ہے کہ بی ایس پی نے سابقہ الیکشن UP 6th Phase Election Campaign End Today میں بہتر مظاہرہ نہیں کیا تھا لیکن اس کا اس مرحلے میں اپنا کور ووٹ بینک ہے۔

یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.