مرادآباد: شیخ مسعودی برادری کے لوگ عرصۂ دراز سے حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کی ذات کا سرٹیفکیٹ شیخ مسعودی کے نام سے بنایا جائے۔ جب کہ ان کا ذات کا سرٹیفکیٹ دفالی کے نام پر بنایا گیا ہے، آج کے دور میں ہر شخص اپنی عزت نفس چاہتا ہے۔ لہٰذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہماری ذات کا سرٹیفکیٹ دفالی کے بجائے شیخ مسعودی کے نام سے بنایا جائے۔ شیخ مسعودی برادری کے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دفالی ذات اترپردیش کی دیگر پسماندہ طبقات کی فہرست 22 میں شامل ہے۔ جس کی ذیلی ذات شیخ مسعودی ہے، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ذیلی ذات کا ذکر کیا جائے۔ جیسا کہ شیخ مسعودی کماری ذیلی ذات ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مرادآباد میں شیخ مسعودی کے نام پر ذات سرٹیفکیٹ کا مطالبہ
مسعودی برادری اتر پردیش میں پسماندہ طبقات کی فہرست میں 22ویں نمبر پر
شیخ مسعودی مہاسبھا کے قومی صدر الطاف حسین مسعودی نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ اتر پردیش میں شیخ مسعودی ذیلی ذات کی آبادی 70 سے 80 لاکھ کے لگ بھگ ہے اور دیگر پسماندہ طبقات کی فہرست میں ہماری ذات کا ذکر 22ویں نمبر پر ہے۔ اتر پردیش میں جب کہ اکثر لوگ ذیلی ذات Dafali نہیں لکھتے اور ذیلی ذات شیخ مسعودی کا لفظ استعمال کرتے ہیں، جب کہ Dafali لکھتے وقت بہت سے لوگ مذکورہ لفظ کو صحیح طور پر نہیں سمجھتے جس کی وجہ سے درخواست گزاروں کی برادری بہت بے چینی اور توہین محسوس کرتی ہے۔
مسلسل 30 سال سے مطالبہ کے باوجود سنوائی نہیں
انہوں نے کہا کہ جس طرح دوسری ذاتوں کی کنیتوں، باغبانوں کو سائیں اور جولاہوں کو انصاری بنایا گیا، اسی طرح دفالی ذات کی کنیت کو شیخ مسعودی کی ذات کا سرٹیفکیٹ بنایا جائے، ہم اس حوالہ سے مسلسل 30 سال سے حکومتی انتظامیہ سے اپنے مطالبات پیش کر رہے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں لیکن حکومت ہماری بات نہیں سن رہی ہے۔ شیخ مسعودی برادری کے لوگوں نے بتایا کہ آج انہوں نے اپنا مطالبہ اتر پردیش اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی کے سامنے رکھا ہے، انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ ان کا مطالبہ جلد پورا کیا جائے گا۔