سہارنپور میں واقع شیخ الہند مولانا محمود حسن میڈیکل کالج (PGI) میں بنیادی سہولیات بحال کرنے کو لیکر احتجاجی مظاہر کیا گیا۔ اس کالج کو بنے تقریباً 15 سال گزر چکے ہیں۔اس اسپتال کے قیام کے بعد اب تک ریاست میں تین حکومتیں بدل چکی ہیں۔ لیکن شیخ الہند کے نام سے منسوب یہ کالج آج بھی تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔SHMMH Medical College Deprived of Basic Facilities
بتا دیں کہ ضلع سہارنپور اور مغربی اتر پردیش کے باشندوں کو مناسب علاج کے لیے دور دراز مقامات جیسے چنڈی گڑھ، دہلی، رشی کیش، دہرادون، برارہ وغیرہ جانا پڑتا ہے۔ جس کی قیمت عام آدمی برداشت نہیں کر سکتا۔ اس اسپتال میں بنیادی سہولیات کا ہونا کتنا ضروری ہے علاقہ کے لوگ کووڈ 19/ بحران کے دوران یہ دیکھ چکے اور مسلسل حکومت سے مطالبہ بھی کررہے ہیں لیکن ابھی یہاں بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کرائی گئی ہیں۔ کورونا کے دور میں جب ہریانہ، اتراکھنڈ، دہلی اور ہماچل پردیش (جو کہ اتر پردیش کی سرحدی ریاست ہے) نے مغربی اتر پردیش اور ضلع سہارنپور کے مکینوں کا داخلہ روک دیا۔ جس کی وجہ سے سہارنپور کے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ اگر اس اسپتال میں وہ تمام سہولیات شہر میں میسر ہوتیں تو شہر اور ضلع کے لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑتا اور نہ ہی اسے اپنے پیاروں کو کھونے کا دکھ اٹھانا پڑا۔ اسپتال کو عام آدمی کو تمام سہولیات حاصل کرنے کے قابل بنانے کی کوشش کی جانی چاہئے. شہر کے لوگ یکم ستمبر 2021 سے سہارنپور ضلع میں چلائی جا رہی عوامی دستخطی مہم کے ذریعے حکومت کو روزانہ 10 خطوط بھیج رہے ہیں، لیکن آج تک یہ سہولیات اس کالج کو بحال نہیں کیا گیا ہے۔