ETV Bharat / state

BBC Documentary Controversy اے ایم یو کے وائس چانسلر کے مضمون پر تنقید

author img

By

Published : Jan 31, 2023, 8:53 AM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

بی بی سی کی دستاویزی فلم سے متعلق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی( اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا ایک مضمون حال ہی میں ایک انگریزی اخبار میں شائع ہوا جس پر پروفیسر مفتی زاہد نے تنقید کی اور مضمون پر دوبارہ غور کرنے کو کہا۔ AMU VC Article on BBC Documentary

اے ایم یو کے وائس چانسلر کے مضمون پر تنقید

علیگڑھ: سنہ 2002 کے گجرات فسادات اور وزیر اعظم نریندر مودی کے کردار پر مبنی بی بی سی کی ڈاکومینٹری شروع سے ہی سرخیوں میں رہی ہے۔ اس ڈاکو مینٹری کی اسکریننگ کو لے کر ملک بھر میں ہنگامہ ہو رہا ہے کیونکہ اس پر مرکز نے پابندی عائد کردی ہے جس سے پریس کی آزادی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں جو آئین کے آرٹیکل 19(1)(2) کے تحت بنیادی حق ہے۔ 'مودی پر بی بی سی کی سیریز کے ذریعے مسلمانوں کی مظلومیت کا غلط احساس' علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کا مضمون حال ہی میں انگریزی کے ایک اخبار میں شائع ہوا جس کو اے ایم یو شعبہ دینیات کے سابق صدر و ریٹائرڈ پروفیسر مفتی زاہد علی نے غلط بتاتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر نے ابھی تک مرکزی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی حیثیت سے اپنی امیج کو برقرار رکھا تھا اسی لیے ان کو اس طرح کے مضمون سے بچنا چاہیے اور اپنے آپ کو اس طرح کی چیزوں سے دور رکھنا چاہیے۔

مفتی زاہد نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ بلقیس بانو سے متعلق وائس چانسلر نے اپنے شائع مضمون میں ذکر کیا یا کبھی بلقیس بانو پر کوئی مضمون بھی لکھا۔ انگریزی اخبار میں شائع مضمون میں مودی پر بی بی سی کی سیریز کے ذریعے مسلمانوں کی مظلومیت کا غلط احساس بتانا وائس چانسلر کو زیب نہیں دیتا اور یہ بہت افسوس کی بات ہے۔ ہندو مذہب سمیت دنیا کا کوئی مذہب حاملہ خاتون سمیت بچہ کے قتل کی اجازت نہیں دیتا، دنیا کا کوئی شخص ڈھائی ہزار لوگوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ اس لئے مجھے نہیں لگتا وائس چانسلر کو اپنے مضمون میں مودی پر بی بی سی کی سیریز کے ذریعے مسلمانوں کی مظلومیت کا غلط احساس بتانا درست نہیں ہے۔ اس لئے وائس چانسلر کو دوبارہ اس مضمون پر غور و فکر کرنا چاہیے اور یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی حیثیت سے اس طرح کی چیزوں سے بچنا چاہییے۔ وائس چانسلر کے شائع مضمون کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی بار بار انتخابی جیت اس بات کا ثبوت ہے کہ مودی کو عوامی حمایت حاصل ہے، بظاہر اقلیتی برادریوں کے بھی۔ وائس چانسلر کے مضمون کی سوشل میڈیا پر مذمت کی جارہی ہے اور یونیورسٹی کے سابق طلباء بھی میئل کے ذریعے مضمون کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کررہے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے 26 جنوری کو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے جب بی بی سی ڈاکومینٹری پر شائع مضمون سے متعلق سوال کیا تو وائس چانسلر کچھ بھی کہنے سے بچتے نظر آئے۔ بی بی سی کی 59 منٹ کی اس دستاویزی فلم میں 2002 کے گجرات فسادات پر گہرائی سے نظر ڈالی گئی ہے جو کہ 1947 میں ملک کی آزادی کے بعد سے بھارت میں مذہبی تشدد کے بدترین پھیلاؤ میں سے ایک ہے۔ گجرات میں 59 لوگ مارے گئے۔ اس واقعے کے لیے مبینہ طور پر مسلم کمیونٹی کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا، جس کے نتیجے میں شدید انتقامی حملے ہوئے اور مزید 1,000 سے زیادہ افراد کی ہلاکتیں ہوئیں، جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔ واضح رہے وائس چانسلر کے فیصلوں کو پہلے بھی متعدد مواقع پر طلبا برادری کی بھی جانب سے اکثریتی ہندوتوا مفادات کے ساتھ موافقت پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Hindu Mahasabha About Savarkar Photo ساورکر کی تصویر لگانے اے ایم یو جا رہے ہندو مہاسبھا کے کارکنان کو پولیس نے روکا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.