ETV Bharat / state

گیانواپی مسجد سروے پر روک میں توسیع، الہ آباد ہائیکورٹ میں معاملہ کی کل ہوگی سماعت

author img

By

Published : Jul 26, 2023, 6:19 PM IST

Updated : Jul 26, 2023, 9:30 PM IST

گیانواپی مسجد میں اس وقت تک کوئی سروے نہیں ہوگا جب تک الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں دیا جاتا۔ عدالت نے آج سماعت کے دوران آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے مزید وضاحتیں طلب کی ہیں جبکہ اس معاملہ میں آئندہ سماعت کل بھی جاری رہے گی۔

Etv Bharat
Etv Bharat

پریاگ راج: گیانواپی مسجد میں اس وقت تک کوئی سروے نہیں ہوگا جب تک الہ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں دیا جاتا۔ عدالت نے آج سماعت کے دوران آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے مزید وضاحتیں طلب کی ہیں جبکہ اس معاملہ میں آئندہ سماعت کل بھی جاری رہے گی۔ قبل ازیں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے سروے پر روک لگانے کی درخواست کرتے ہوئے گیانواپی مسجد انتظامی کمیٹی نے عدالت کو بتایا کہ اسے خدشہ ہے کہ تاریخی ڈھانچہ گر سکتا ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے بدھ کو گیان واپی مسجد احاطے کی آرکائیولوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس آئی) کے سائنٹفک سروے پر سپریم کورٹ کی روک میں کل تک کے لئے توسیع کردیا ۔ معاملے کی اگلی سماعت کل ہوگی۔ چیف جسٹس کی پریتنکر دیوار نے اس معاملے کو سماعت کے لئے کل دوپہر بعد 3:30بجے لسٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے پیر کو اپنے عبوری آرڈر میں وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے پر بدھ کو 5بجے تک روک لگا دی تھی۔ وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے مسجد احاطے کے اے ایس آئی سروے کو حکم دیا تھا۔ جس کے بعد مسجد انتظامیہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

ڈسٹرکٹ کورٹ کے اے ایس آئی سروے کا آرڈردینے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی انجمن انتظامیہ کمیٹی کی پٹیشن پر عدالت میں صبح 9:30بجے شنوائی کا آغاز ہوا۔انجمن انتظامیہ کمیٹی گیان واپی مسجد کے پورے معاملے کو دیکھ رہی ہے۔ انتظامیہ کمیٹی کے وکیل نے سروے کے خلاف دلائل دیتے ہوئے عدالت عالیہ کو بتایا کہ اس طرح کے سروے سے ڈھانچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔یہ کہا گیا تھا کہ لکشمی سنگھ کی طرف سے دائر مقدمے میں ابھی تک درخواستوں کا تبادلہ نہیں ہوا ہے اور دلیل دی کہ وارانسی کی ضلعی عدالت کے ذریعہ جاری کردہ اے ایس آئی کے ذریعہ سروے کا حکم غلط تھا کیونکہ وہ سروے کرنے کا حکم نہیں دے سکتی۔

مدعیان کے وکیل کی دلیل تھی کہ مندر کی ساخت کا پتہ سروے کے بعد ہی ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اے ایس آئی فوٹو گرافی اور امیجنگ سمیت دو تکنیکوں کی بنیاد پر سروے کر رہا ہے اور اس سے ڈھانچے کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچے گا۔ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد چیف جسٹس نے گیانواپی مسجد احاطے میں سروے کرنے والے اے ایس آئی کے سائنس داں کو آج شام 4.30 بجے طلب کیا۔ عدالت اس بات کا تیقن چاہتی تھی کہ کیا سروے کے دوران کوئی نقصان ہو سکتا ہے۔وہ اے ایس آئی سے سروے کے طریقہ کار کے بارے میں بھی جاننا چاہتی تھی۔

اے ایس آئی آفیشل نے عدالت میں اپنا حلف نامہ داخل کرتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ مسجد احاطے کا سروے 31جولائی تک مکمل کرسکتی ہے۔ اور سروے کا جو طریقہ کار وہ اختیار کریں گے اس سے ڈھانچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔عدالت کے پوچھے جانے پر اے ایس آئی اہلکار نے کہا کہ وارانسی ضلع عدالت کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے گیانواپی کمپلیکس کا سروے ریڈار اور گراؤنڈ پینیٹریٹنگ ریڈار (جی پی آر) تکنیک کے ذریعے کی جائے گی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، کانپور کی ایک ٹیم سروے کے کام میں شامل ہوگی اور موجودہ ڈھانچے کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔انتظامیہ کمیٹی کے وکلاء نے اے ایس آئی کے داخل کردہ حلف نامے کو سمجھنے اور سائنسی طور پر جانچنے کے لیے دو دن کا وقت مانگا جس پر عدالت نے جمعرات تک کا وقت دیا۔

واضح رہے کہ انجمن انتظامیہ کمیٹی نے منگل کو دفعہ 227 کے تحت وارانسی ضلع عدالت کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔ اس سے پہلے پیر کو ایک مدعی رکشی سنگھ کی طرف سے کیس میں کیویٹ داخل کیا گیا تھا۔وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے 21 جولائی کو چار ہندو خواتین کی طرف سے دائر عرضی کو قبول کر لیا تھا، جس میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی طرف سے پوری گیانواپی مسجد (وضو خانہ کو چھوڑ کر) کا سائنسی سروے کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور 4اگست تک رپورٹ طلب کی تھی۔

تاہم انجمن انتظامیہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کا دروزہ کھٹکھٹایا تھا جہاں پر عدالت عظمی نے اپنے عبوری آرڈر میں وارانسی عدالت کے حکم پر 26 جولائی کی شام 5 بجے تک روک لگا دی تھی۔عدالت نے کہا تھا کہ ہمارا یہ ماننا ہے کہ مساجد انتظامیہ کمیٹی کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا کچھ وقت ملنا چاہئے۔ سپریم کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے مساجد انتظامیہ کمیٹی کے موقف کو سنا اور اپنے فیصلے میں ڈسٹرکٹ جج کے فیصلے پر 26 تاریخ تک روک لگاتے ہوئے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے استدعا کی گئی کہ 26 جولائی کو عبوری حکم نامہ ختم ہونے سے قبل مسجد کی عرضی کی سماعت کی اجازت دی جائے۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے گیان واپی احاطے میں سروے کرائے جانے کے معاملے میں داخل انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے اے ایس آئی کے سائنس داں کو بدھ کی شام ساڑھے چار بجے طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس پریتنکر دیوار کی عدالت اے ایس آئی سے یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ سروے کے دوران کیا کوئی بھی نقصان ہوسکتا ہے۔ عدالت اس معاملے میں اے ایس آئی سے اس طریقہ کار کو جاننا چاہتی ہے جس کے ذریعہ اے ایس آئی سروے کررہی ہے۔ عدالت سروے سسٹم کا ڈیمو بھی دیکھے گی۔

اس سے پہلے سماعت کے دوران مسجد فریق کی جانب سے کہا گیا کہ سروے سے ڈھانچے کو نقصان ہوسکتا ہے۔ ضلع جج کو سروے کرائے جانے کا حق نہیں ہے۔ یہ فیصلہ غلف ہے جس کے جواب میں مندر فریق کی جانب سے جواب دیا گیا ہے کہ سروے کے بعد ہی مندر کے اسٹرکچر کا صحیح پتہ چل سکتا ہے۔ اے ایس آئی دو تکنیکوں کو ذریعہ سے سروے کررہی ہے۔ اس میں فوٹو گرافی، امیجنگ کرے گی۔کسی طرح کا نقصان نہیں ہوگا۔ اس پر عدالت نے سروے کا ڈیمو جاننا چاہا اور سروے میں لگے اے ایس آئی کے سائنس داں کو ساڑھے چار بجے طلب کیا ہے۔

Last Updated : Jul 26, 2023, 9:30 PM IST

TAGGED:

a
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.