ETV Bharat / state

لو جہاد کی مذہب اسلام میں کوئی جگہ نہیں : مفتی ہارون رشید

author img

By

Published : Dec 1, 2020, 9:40 PM IST

حالیہ دنوں میں اترپردیش کی حکومت نے لو جہاد قانون کو منظوری دی ہے، جو مبینہ لو جہاد کی روک تھام پر ہے۔ اس قانون کے مطابق تبدیلی مذہب کر کے شادی کرنا یا بین مذاہب شادی کے بعد لڑکی سے مذہب تبدیلی کرانے پر سزا ہے۔

Love Jihad has no place in Islam: Mufti Haroon Rashid
لو جہاد کی مذہب اسلام میں کوئی جگہ نہیں ہے: مفتی ہارون رشید

مبینہ لو جہاد پر ایک طویل مدت سے بھارت کی سخت گیر ہندو سیاسی جماعت نے مذہب اسلام پر انگشت نمائی کی ہے۔ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے بنارس کے معروف عالم دین مفتی ہارون رشید نقشبندی سے جاننے کی کوشش کی کہ کیا مذہب اسلام میں اس نوعیت کا کوئی جہاد ہے؟ جس پر مفتی ہارون رشید نقشبندی نے کہا کہ مذہب اسلام میں اس نوعیت کے جہاد کا کوئی وجود نہیں ہے اگر کوئی شخص ایسی حرکت کرتا ہے تو نہایت ہی مذموم حرکت ہے۔

لو جہاد کی مذہب اسلام میں کوئی جگہ نہیں ہے: مفتی ہارون رشید

مذہب اسلام میں زور زبردستی کسی کو اسلام مذہب قبول کروانا جائز نہیں ہے اگر کوئی اپنی خوشی اور رضامندی سے مذہب اسلام کے دامن میں پناہ لینا چاہتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام کے مطابق شادی کے لیے لڑکا اور لڑکی کا مسلمان ہونا ضروری ہے اس کے بغیر نکاح درست نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.