ETV Bharat / state

'تاریخ پر سوال کرنے والے ثبوت دیں'

author img

By

Published : Dec 26, 2019, 12:30 PM IST

ایسوسی ایٹ پروفیسر انتیہ گورو
ایسوسی ایٹ پروفیسر انتیہ گورو

لکھنؤ یونیورسٹی کے شعبہ قدیم تاریخ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر انتیہ گورو نے ملک کی تاریخ لکھے جانے پر بحرانی کیفیت پر کہا ہے کہ تاریخ لکھے جانے پر سوال کرنے والوں کو ثبوت بھی پیش کرنی چاہیے۔

انتیہ گورو بارہ بنکی میں ایک سماجی پروگرام میں شرکت کرنے آئے۔ اس موقع پر ان سے ای ٹی وی بھارت نے خاص بات چیت کی۔

ایسوسی ایٹ پروفیسر انتیہ گورو سے گفتگو ، دیکھیں ویڈیو

ملازمت کے ساتھ سماجی انصاف کے لیے متحرک انتیہ گورو کا ماننا ہے کہ موجودہ حکومت اور پارٹی کی جانب سے تاریخ پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا کوئی یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ جو تاریخ لکھی گئی ہے وہ صحیح ہی ہے، لیکن یہ کہہ دینا کہ جو بھی تاریخ لکھی گئی وہ ایک طرفہ ہے۔ یہ مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی تاریخ لکھی جاتی ہے وہ ثبوت کے ساتھ لکھی جاتی ہے۔ جو لوگ سوال پیدا کر رہے ہیں وہ بھی ثبوت دیں تبھی ان کا دعویٰ صحیح مانا جا سکتا ہے۔

مغل بادشاہوں کو حملہ آور کہے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جو بھی بیرون ملک سے بھارت آیا وہ حملہ آور ہی تھا۔ لیکن بھارت میں صرف مغل یا مسلم بادشاہ حملہ آور نہیں تھے۔ شک، کشان اور آرین بھی حملہ آور تھے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس دور کا نظام تھا کہ جو بادشاہ طاقتور ہوتا تھا وہ حملے کر کے بادشاہت کرتا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس دور میں مغلوں کے کیے کی سزا کسی مخصوص طبقے کو دینا مناسب نہیں ہے۔

انہوں نے بابری مسجد کا نمونہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مغل دور میں وہ طاقتور تھے، اس لئے مسجد وہاں بنی اب اس دور میں اکثریت کی طاقت سے وہاں مندر بنواکر وہی غلطی دوہرائی جا رہی ہے جو مغلوں نے کی۔

سماجی انصاف تحریک کے گمراہ کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی لڑنے والے رہنما گمراہ ہو گئے ہیں۔ ان کی نئی نسل کو سماجی انصاف کے بارے میں پتا نہیں ہے۔ وہ سماجی انصاف کے لئے مزید تحریک چلانے کی وکالت کرتے ہیں۔

آنتیہ گورو نے کہا کہ ہمیں شکایت ان سے نہیں جو ہمارے مخالف تھے، ہمیں سوال ان سے کرنے چاہئے جو ہمارے رہنما تھے اور وہ اپنے مفاد کے لئے ان کے ساتھ چلے گئے۔

Intro:لکھنؤ یونیورسٹی کے محکمے جدید تاریخ کے اسوسیٹ پروفیسر انتیہ گورو نے ملک کی تاریخ لکھے جانے کو لیکر مچے بحران پر کہا ہے کہ تاریخ لکھے جانے پر سوال کرنے والوں کو ثبوط بھی پیش کرنے چاہئے. انتیہ گورو بارہ بنکی میں ایک سماجی پروگرام میں شرکت کرنے آئے. اس موقع پر ان سے ای ٹی وی بھارت نے تمام مسلوں پر گفتگو کی. پیش ہے اس گفتگو کے اہم اقتباسات.


Body:ملاظمت کے ساتھ سماجی انصاف کے لئے متحرک انتیہ گورو کا ماننا ہے کہ موجودہ حکومت اور پارٹی کی جانب سے تاریخ پر سوال کھڑے کئے جا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ میں کیا کوئی یہ دعویٰ نہیں کر سکتا کہ جو تاریخ لکھی گئی ہے وہ سہی ہی ہے. لیکن یہ کہہ دینا کہ جو بھی تاریخ لکھی گئی وہ ایک طرفہ ہے. یہ مناسب نہیں ہے. انہوں نے کہا کہ جب بھی تاریخ لکھی جاتی ہے وہ ثبوط کے ساتھ لکھی جاتی ہے. جو لوگ سوال پیدا کر رہے ہیں وہ بھی ثبوط دیں. اس وقت انکا دعویٰ سہی مانا جا سکتا ہے.

مغل بادشاہوں کو ہملاور کہے جانے کے سوال پر وہ واضح طور سے کہتے ہیں کہ جو بھی غیر ملک سے آیا وہ ہملاور ہی تھا. لیکن بھارت میں صرف مغل یہ مسلم بادشاہ ہی ہملاور نہیں تھے. شک، کشان اور آرین بھی ہملاور تھے. انہوں نے کہا کہ یہ اس دور کا نظام تھا کہ جو بادشاہ طاقتور ہوتا تھا وہ ہملے کر کے بادشاہت کرتا تھا. انہوں نے کہا کہ اس دور میں مغلوں کے کئے کی سزا کسی مخصوس طبقے کو دینا مناسب نہیں ہے. انہوں نے بابری مسجد کا نعمونہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ مغل دور میں وہ طاقتور تھے اسلئے مسجد وہاں بنی اب اس دور میں اکثریت کی طاقت سے وہاں مندر بنواکر وہی غلطی دوہرائی جا رہی ہے جو مغلوں نے کی.
سماجی انصاف تحریک کے گمراہ ہونے کے سوال پر وہ کہتے ہیں. یہ لڑائی لڑنے والے رہنما گمراہ ہو گئے ہیں. ان کی نئی نسل کو سماجی انصاف کے بارے میں پتا نہیں ہے. وہ سماجی انصاف کے لئے مزید تحریک چلانے کی وکلات کرتے ہیں. آنتیہ گورو کہتے ہیں کہ ہمیں شکایت ان سے نہیں جو ہمارے مخالف تھے. ہمیں سوال ان سے کرنے چاہئے جو ہمارے رہنما تھے. اور وہ اپنے مفاد کے لئے ان کے ساتھ چلے گئے.


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.