ETV Bharat / state

بحیرہ احمر میں جنگ کی وجہ سے بھارتی برآمدات کو جھٹکا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 1, 2024, 12:19 PM IST

Updated : Jan 1, 2024, 12:41 PM IST

India Exports Red Sea War
بحیرہ احمر میں کشیدگی کی وجہ سے بھارتی تاجر خسارے میں

Red Sea Tensions Impact on India Exports: بحیرہ احمر میں جنگ جیسی صورت حال کی وجہ سے بھارت کی برآمدات کو شدید جھٹکا لگا ہے۔ تاجروں کے مطابق سامان کا یوروپ پہنچنا بہت مہنگا ہوتا جا رہا ہے۔

کانپور: ان دنوں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے بحیرہ احمر میں جنگ جیسی صورت حال ہے۔ حماس کی حمایت کرنے والی یمن کی حوثی تنظیم نے اسرائیل کی حمایت کرنے والے ممالک کے بحری جہازوں پر قبضہ کرنا شروع کر دیا ہے جس کی وجہ سے بھارت کی برآمدات بہت متاثر ہوئی ہیں۔ بھارتی سامانوں کو بحیرہ احمر کے راستے یورپ پہنچایا جاتا ہے۔ بھارتی مال لے جانے والی بحری جہازوں کو جہاں پہلے یورپ پہنچنے میں 22 دن کا وقت لگتا تھا، وہ اب 35 دن میں یورپ پہنچ رہے ہیں۔ اس کشیدگی کی وجہ سے کانپور کے برآمد کنندگان کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بہت سا سامان ڈمپ ہو چکا ہے اور بہت سا سامان اب بھی سمندر میں پھنسا ہوا ہے۔

  • تین سے چار سو کروڑ روپے کے آرڈر پھنسے

اس پورے معاملے پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے خصوصی بات چیت میں فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آلوک سریواستو نے کہا کہ یورپ سے کانپور کا سالانہ کاروبار تین سے چار ہزار کروڑ روپے کا ہے۔ ایسے میں گزشتہ ایک ہفتے سے پیش آنے ہونے والی صورتحال کی وجہ سے برآمد کنندگان کے تین سے چار سو کروڑ روپے کے آرڈر ڈمپ ہو گئے ہیں، جب کہ تقریباً سو کروڑ روپے کی مصنوعات براہ راست پھنس گئی ہیں۔

  • امریکہ کے بعد یوروپ سب سے بڑا بازار

ایف آئی ای او کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آلوک سریواستو نے کہا کہ امریکہ کے بعد یوروپ برآمدی نقطہ نظر سے کانپور کے لیے سب سے بڑا بازار ہے۔ کانپور سے یوروپ کے ساتھ ساتھ دیگر 27 ممالک کو بھی کئی قسم کی مصنوعات برآمد کی جاتی ہیں۔ تاہم بحیرہ احمر کے ماحول کی وجہ سے اب یہ بازار ٹھنڈا ہوتا نظر آ رہا ہے۔

  • تاجروں کا اظہارِ تشویش

لیدر سیکٹر اسکل کونسل کے چیئرمین مختار الامین کا کہنا ہے کہ لال ساگر کے معاملے کی وجہ سے چمڑے کے تاجروں کو بہت سے مسائل کا سامنا درپیش ہے۔ اب ہمیں زیادہ کرایہ ادا کرنا پڑے گا جس سے ہمارا نقصان ہوگا۔

وہیں چمڑے کے تاجر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ جہاں ہم چمڑے کے کاروبار کو بڑھانے کے لیے نئی منڈیوں کی تلاش میں ہیں، وہیں لال ساگر کیس پر مایوسی بھی ہے۔ پہلے روس یوکرین جنگ، پھر اسرائیل کے حالات کی خرابی اور اب یہ مسئلہ عالمی سطح پر تاجروں کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پھیں:


بحیرہ احمر اتنا خاص کیوں؟

بحیرہ احمر کا راستہ ایشیا سے یوروپ جانے والے بحری جہازوں کے لیے مختصر ترین آبی گزرگاہ ہے، جس سے اخراجات کم ہوتے ہیں۔ اب جہاز کو جنوبی افریقہ اور مراکش کے راستے یوروپ لانے کے لیے کہا جارہا ہے، اس سے اخراجات اور وقت میں اضافہ ہوگا۔ یوروپ کو سالانہ 3500 سے 4000 کروڑ روپے کی ایکسپورٹ ہوتی ہے، یوروپ امریکہ کے بعد دوسری بڑی مارکیٹ ہے۔کھیپ میں 20 سے 40 فٹ تک کے کنٹینرز استعمال کیے جاتے ہیں، جس میں بھارتی کرنسی کے مطابق کرایا پہلے 700 روپے تھا جو اب 3500 روپے تک پہنچ گیا ہے۔

Last Updated :Jan 1, 2024, 12:41 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.