ETV Bharat / state

Gyanvapi Case وارانسی ضلع جج کورٹ کا فیصلہ مایوس کن اور تکلیف دہ، مسلم پرسنل لا بورڈ

author img

By

Published : Sep 13, 2022, 7:01 AM IST

وارانسی ضلع جج کورٹ کا فیصلہ مایوس کن اور تکلیف دہ، مسلم پرسنل لا بورڈ
وارانسی ضلع جج کورٹ کا فیصلہ مایوس کن اور تکلیف دہ، مسلم پرسنل لا بورڈ

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے بنارس کی گیان واپی مسجد کا مسئلہ اٹھایا اور افسوس کیا کہ مقامی ضلع جج کورٹ نے 1991ء کے قانون کو نظر انداز کرتے ہوئے درخواست قبول کرلی اور اب یہ تکلیف دہ مرحلہ بھی سامنے آرہا ہے کہ کورٹ نے ابتدائی طور پر ہندو گروپ کے اس دعویٰ کو قبول کرلیا اور ان کے لیے راستہ آسان بنادیا ہے۔ Maulana Khalid Saifullah Rahmani on Gyanvapi Case

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نےگیان واپی کے معاملے میں عدالت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیان واپی مسجد سے متعلق ضلع جج کورٹ کا ابتدائی فیصلہ مایوس کن اور تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے یہ بات جاری ایک ریلیز میں کہی ہے۔ بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ '1991ء میں بابری مسجد تنازعہ کے درمیان پارلیمینٹ نے منظور کیا تھا کہ بابری مسجد کے علاوہ تمام عبادت گاہیں1947ء میں جس طرح تھیں، ان کو اسی طرح رکھا جائے گا اور اس کے خلاف کوئی نزاع معتبر نہیں ہوگی۔ پھر بابری مسجد کے مقدمہ کے فیصلہ میں بھی سپریم کورٹ نے مذہبی مقامات سے متعلق 1991ء کے قانون کی توثیق کی اور اس کو واجب العمل قرار دیامگر اس کے باوجود جو لوگ ملک میں منافرت قائم رکھنا چاہتے ہیں اور جن کو اس ملک کا اتحاد گوارا نہیں ہے۔ Muslim Personal Law Board on Gyanvapi case

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی پریس ریلیز
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی پریس ریلیز

انہوں نے بنارس کی گیان واپی مسجد کا مسئلہ اٹھایا اور افسوس کیا کہ مقامی ضلع جج کورٹ نے 1991ء کے قانون کو نظر انداز کرتے ہوئے درخواست قبول کرلی اور اب یہ تکلیف دہ مرحلہ بھی سامنے آرہا ہے کہ کورٹ نے ابتدائی طور پر ہندو گروپ کے اس دعویٰ کو قبول کرلیا اور ان کے لیے راستہ آسان بنادیا ہے، یہ ملک و قوم کے لئے تکلیف دہ بات ہے، اس سے ملک کا اتحاد متأثر ہوگا، قومی ہم آہنگی کو نقصان پہنچے گا، انتہاپسندی اور تشدد کو تقویت پہنچے گی اور شہر شہر تصادم کی شکل پیدا ہوجائے گی۔'

یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Case Verdict گیان واپی مسجد معاملہ سماعت کے قابل، اگلی شنوائی 22 ستمبر کو

انہوں نے کہا کہ 'حکومت کو چاہئے کہ پوری قوت کے ساتھ 1991ء کے اس قانون کو نافذ کرے، تمام فریقوں کو اس پر قائم رہنے کی پابند بنائے اور ایسی صورت حال پیدا نہ ہونے دے کہ اقلیتیں انصاف سے مایوس ہوجائیں اور محسوس کریں کہ ان کے لئے انصاف کے تمام دروازے بند کردئے گئے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.