ETV Bharat / state

بہرائچ: جہیز کے مطالبات سے پریشان لڑکی نے خودکشی کر لی

author img

By

Published : Jan 10, 2020, 5:02 PM IST

جہیز کے مطالبات سے پریشان لڑکی نے خودکشی کر لی
جہیز کے مطالبات سے پریشان لڑکی نے خودکشی کر لی

اردھانا نے اپنے خودکشی تحریر میں واضح طور پر لکھا ہے کہ شادی کی ساری تیاریوں کے بعد سنجے نے کہا ہے کہ "ہم شادی نہیں کرسکیں گے ، میں ان باتوں کو برداشت نہیں کر سکتی، اسی وجہ سے میں اپنی زندگی کا خاتمہ کر رہی ہوں۔


ریاست اترپردیش کے ضلع بہرائچ کی ریلوے میں اسسٹنٹ لوکو پائلٹ کے عہدے پر تعینات ایک نوجوان سے شادی طے ہونے کے بعد اردھانہ اپنی خوشگوار شادی شدہ زندگی کا خواب دیکھنے لگی تھی لیکن ہونے والے شوہر کو اپنے لوکو پائلٹ ہونے کا گھمنڈ تھا جس کے سبب زیادہ سے زیادہ جہیز کی رقم وصول کرنے کا مطالبہ کرنے لگا۔

جہیز کے مطالبات سے پریشان لڑکی نے خودکشی کر لی

یہی وجہ ہے کہ جب اردھانہ کے بھائی نے اس کے مطالبات کو مان لیا تو اس کی لالچ مزید بڑھنے لگی اور جب اردھانہ کے اہل خانہ نے ان کا مطالبات کو پورا نا کرنے پانے کا اظہار کیا تو لڑکے والوں نے رشتہ کو ختم کر دیا۔

اس صدمے کی وجہ سے وہ خود اور گھر والوں کے لئے ناقابل برداشت ذلت و درد سر محسوس کرنے لگی اور آخرکار اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔بیٹی کے اس قدم سے پورا کنبہ غم میں مبتلا ہے۔

اردھانہ کے بڑے بھائی دھرمیندر ورما ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اردھانہ کی شادی وہ اور انکے بھائیوں نے سنجے کمار کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو غازی آباد میں ریلوے میں اسسٹنٹ لوکو پائلٹ کے عہدے پر فائز تھا اور اس کے مطالبہ کے مطابق سوئفٹ کار اور جہیز کے دیگر سامان دینے کا وعدہ کیا ۔
شادی کی تاریخ طے ہوئی جو اگلے ماہ 16 فروری کو ہونی تھی- شادی کارڈ بھی رشتہ داروں میں تقسم کرنا شروع کر دیا تھا-
لیکن جہز کے مطالبات مسلسل بڑھنے لگے جس کے اخراجات کو برداشت کرنا لڑکی کے گھروالوں کے لیے ناقابل برداشت ہو گیا اور لڑکی کے گھر والوں نے مزید مطالبات کو پورا کرنے سے انکار کر دیا جس کے سبب لڑکے کے گھر والوں نے رشتہ کو ختم کر لیا۔

اس صورتحال کے سبب ارادھنا پوری طرح سے ٹوٹ گئی اور غمگین رہنے لگی، شادی ٹوٹنے کی وجہ سے ہونے والی بدنامی کو وہ برداشت نا کرسکی اور خودکشی کا فیصلہ کر بیٹھی، اپنے فیصلے کے بارے میں گھر کے کسی فرد سے کبھی بھی بات نہیں کی اور ایک وقت ایسا آیا کہ ارادھنا نےگھر میں ہی ساڑی کو کمرے کی چھت میں باندھ کر پھانسی لگا لی-

اردھانا نے اپنے خودکشی تحریر میں واضح طور پر لکھا ہے کہ شادی کی ساری تیاریوں کے بعد سنجے نے کہا ہے کہ "ہم شادی نہیں کرسکیں گے ، میں ان باتوں کو برداشت نہیں کر سکتی، اسی وجہ سے میں اپنی زندگی کا خاتمہ کر رہی ہوں۔ "اردھانہ نے اپنے ہونے والے لالچی شوہر سنجے کمار کے لئے بھی دو سطریں لکھیں ہیں" ہاں سنجے جی اس دنیا سے رخصت ہوتے ہوئے ایک بات کہنا چاہتی ہوں، آپ نے میرے ساتھ جو کیا وہ پلیز کسی اور کی زندگی کے ساتھ مت کرنا "

Intro: "جو میرے ساتھ کیا وہ پلیز کسی اور کے ساتھ مت کرنا"- یہ الفاظ ہےاس لڑکی کے جسے جہیز نے موت کے آغوش میں سُلا دیاBody:بہرائچ- ریلوے میں اسسٹنٹ لوکو پائلٹ کے عہدے پر تعینات ایک نوجوان سے شادی طے ہونے کے بعد وہ اپنی خوشگوار شادی شدہ زندگی کا خواب دیکھنے لگی تھی۔ لیکن ہونے والے شوہر کو اپنے لوکو پائلٹ ہونے کا گمان تھا جس کے سبب زیادہ سے زیادہ جہیز کی رقم وصول کرنے کا پلان کرنے لگا۔ یہی وجہ ہے کہ جب اردھانہ کے بھائی نے اس کی مانگ مان لی تو اس لالچ اور بڑھنے لگی اس پر جب اردھانہ کے اہل خانہ نے ان کا مطالبہ پورا نا کرنے پانے کا اظہار کیا تو اس نے رشتہ کو کے ختم کر دیا۔ اس صدمے کی وجہ سے وہ خود اور گھر والوں کے لئے ناقابل برداشت ذلت اور درد محسوس کیا اور اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔ اس طرح جہیز کے لالچی شیطان نے معصوم نوجوان لڑکی کو نگل لیا-
اور بیٹی اردھانہ جسے خاندان نے بڑے ناز و نکھرے سے پالا تھا اس نے اپنے اہل خانہ کو زندگی بھر کے لئے ایک ناقابل برداشت تکلیف میں مبتلا کر گئی۔ بیٹی کے اس قدم سے پورا کنبہ غم میں مبتلا ہے رو-رو کر برا حال ہے۔ اس کی بیوہ ماں کے آنسو سوکھ نہیں رہے ۔
اردھانہ کے بڑے بھائی دھرمیندر ورما ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اردھانہ کی شادی وہ اور انکے بھائیوں نے سنجے کمار کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو غازی آباد میں ریلوے میں اسسٹنٹ لوکو پائلٹ پوسٹ پر تعینات تھا، اور اس کے مطالبہ کے مطابق سوئفٹ کار اور جہیز کی دیگر سامان دینے کا وعدہ کیا ۔ شادی کی تاریخ طے ہوئی جو اگلے ماہ 16 فروری کو ہونی تھی- شادی کارڈ بھی رشتہ داروں میں تقسم کرنا شروع کر دیا تھا-
کہ سنجے کمار نے واٹس ایپ پر اپنے بھائی کی جانب سے ارادھنا کے بھائی کے موبائل پر پیغام بھیجا کہ اسے سوئفٹ کار کے بجائے زیڈ.ڈی.آئی پلس کار (جس کی قیمت 10 لاکھ روپے ہے) اور 8 لاکھ روپے نقد مطالبہ کیا اور اپنے نئے مطالبے پر قائم رہا۔ یہ دیکھ کر اردھانا کا بھائی دھرمیندر اپنے دوسرے بھائی کے ساتھ سنجے سے ملنے گئے اور انہیں سمجھانے کی کوشش کی اور کہا کہ وہ پہلے ہی اسکا مطالبہ پورا کر رہے ہیں۔ اب ان کے لئے یہ نیا مطالبہ ممکن نہیں ہے-کافی سمجھانے کے بعد ، سنجے اور اس کے کنبہ نے انہیں یقین دلایا اور انہیں واپس بھیج دیا۔اس کے باوجود سنجے اور اس کے کنبہ نے 30 دسمبر کو ایک بار پھر پیغام دیا اور اس کے نئے مطالبے کی تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے رشتہ ختم کر رہے ہیں ۔ اس صورتحال کے مدنظر لڑکی و پورے کنبے کے لئے تکلیف کا سبب بن گیا ، جبکہ ارادھنا پوری طرح سے ٹوٹ گئی اور غمگین رہنے لگی ۔ شادی ٹوٹنے کی وجہ سے ہونے والی بدنامی کو وہ برداشت نا کرسکی اور خودکشی کا فیصلہ کر بیٹھی، اپنے فیصلے کے بارے میں گھر کے کسی فرد سے کبھی بھی بات نہیں کی اور ایک وقت ایسا آیا کہ ارادھنا نےگھر میں ہی ساڑی کو کمرے کی چھت میں باندھ کر پھانسی لگا لی-

  اردھانا نے اپنے سوسائڈنوٹ میں واضح طور پر لکھا ہے کہ شادی کی ساری تیاریوں کے بعد سنجے نے کہا ہے کہ "ہم شادی نہیں کرسکیں گے ، میں ان باتوں کو برداشت نہیں کر سکتی ، اسی وجہ سے میں اپنی زندگی کا خاتمہ کر رہی ہوں۔ "اردھانہ نے اپنے ہونے والے لالچی شوہر سنجے کمار کے لئے بھی دو لائنیں لکھیں ہیں" ہاں سنجے جی اس دنیا سے رخصت ہوتے ہوئے ایک بات کہنا چاہتی ہوں، آپ نے میرے ساتھ جو کیا وہ پلیز کسی اور کی زندگی کے ساتھ مت کرنا " اس طرح ارادھنا بغیر شادی کیٕۓموت کے آغوش سو گئی۔Conclusion:بائٹ :دھرمیندر ورما ایڈووکیٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.