ETV Bharat / state

Azam Khan Bail: ضمانت ملنے کے بعد دوسرے معاملے میں جیل کیوں بھیج دیا جاتا ہے، یوپی حکومت جواب دے، سپریم کورٹ

author img

By

Published : May 11, 2022, 7:34 PM IST

Updated : May 11, 2022, 7:57 PM IST

سیتاپور جیل میں قید سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خاں کے معاملے میں سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کی سرزنش کی۔ عدالت عظمیٰ نے پوچھا کہ ایک کیس میں بیل ملتے ہی دوسرا کیس کیسے؟ سپریم کورٹ نے ناراضگی جتاتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ٹرینڈ بن گیا ہے، ایک ہی آدمی پر 89 مقدمے درج ہوئے ہیں، جب ضمانت ملتی ہے ایک نیا کیس آجاتا ہے۔ یہ کیسے ہو رہا ہے؟ سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت کو ہدایت دی کہ وہ سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کی جانب سے زمین پر قبضے کے معاملے میں ان کی درخواست ضمانت کی سماعت میں تاخیر کے لیے دائر درخواست پر جواب داخل کرے۔ Supreme Court directs Uttar Pradesh Government to file reply

اعظم خان کی درخواست ضمانت کی سماعت میں تاخیر پر سپریم کورٹ برہم
اعظم خان کی درخواست ضمانت کی سماعت میں تاخیر پر سپریم کورٹ برہم

سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو اعظم خان کی ضمانت کی عرضی پر جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ جسٹس ایل ناگیشور راؤ، بی آر گاوائی اور اے ایس بوپنا کی بنچ نے ریاستی حکومت کو اس معاملے میں اپنا جواب داخل کرنے کا حکم دیا جب کہ اگلی سماعت آئندہ منگل کو ہوگی۔ Court Raps UP Over Samajwadi's Azam Khan's Plea

سپریم کورٹ میں سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنماء اعظم خاں کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران حکومت اترپردیش کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اعظم خاں کو ہائی کورٹ سے 88 ویں معاملے میں ضمانت مل گئی ہے لیکن ان پر ایک نیا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس لیے وہ جیل سے رہا نہیں ہو سکتے۔ اس پر عدالت عظمیٰ نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ٹرینڈ بن گیا ہے کہ ایک ہی شخص پر 89 مقدمات درج ہوئے ہیں۔ جب ضمانت حاصل ہوتی ہے ایک نیا کیس آجاتا ہے۔ یہ کیسے ہو رہا ہے؟ وہیں یوپی حکومت کے وکیل نے کہا کہ یہ ایک غلط فہمی ہے، ہر مقدمہ اپنے آپ میں الگ ہے۔ ریاستی حکومت حلف نامہ کے ذریعہ عدالت کو یہ سمجھانا چاہتی ہے۔ سپریم کورٹ نے اس پر ریاستی حکومت کو حلف نامہ داخل کرنے کی اجازت دے دی۔ اس کی آئندہ سماعت آئندہ منگل تک کے لئے طے کی گئی ہے۔

سماعت کے دوران بنچ کی جانب سے کہا گیا کہ ’یہ کیا ہے؟ انہیں رہا ہونے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی؟ وہ دو سال سے جیل میں ہیں، ایک یا دو معاملات میں ملوث ہوسکتے ہیں لیکن 89 معاملات میں وہ ملوث نہیں ہوسکتے۔ جب بھی انہیں ضمانت ملتی ہے، انہیں دوبارہ کسی اور کیس میں جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ حکومت اس معاملہ میں جواب داخل کرے، اگلی سماعت آئندہ منگل کو ہوگی۔

سینئر وکیل کپل سبل نے اعظم خان کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تشویشناک معاملہ ہے جس کی تفصیلی سماعت ہونی چاہئے جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے کہا کہ اس سلسلہ میں غلط تاثر پیدا کیا جا رہا ہے۔ خان کے خلاف درج ہر کیس میں کوئی نہ کوئی مواد ہے۔

قبل ازیں سپریم کورٹ نے اعظم خان کی درخواست ضمانت میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ انصاف کا مذاق ہے‘۔ بنچ نے کہا تھا کہ اعظم خان کو صرف ایک معاملہ کے علاوہ تمام معاملات میں ضمانت دی گئی ہے۔ یہ انصاف کا مذاق ہے، ہم مزید کچھ نہیں کہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

Jahangirpuri Violence: جہانگیرپوری تشدد معاملہ کے ملزم تبریز کی پولیس ریمانڈ میں پانچ روز کی توسیع

قابل ذکر ہے کہ اعظم خان اور دیگر کے خلاف رام پور کے اعظم نگر پولیس اسٹیشن میں دشمن کی جائیداد پر قبضہ کرنے اور کروڑوں کی سرکاری رقم کا غلط استعمال کرنے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں تعزیرات ہند کی دفعہ 120-B، 201، 409، 447، 420، 467، 468، 471 کے ساتھ ساتھ عوامی املاک کو نقصان کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 2 کے تحت کیس رجسٹرڈ کیا گیا۔

Last Updated : May 11, 2022, 7:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.