ETV Bharat / state

Gyanvapi survey گیان واپی مسجد سروے کا مسلم فریق نے مکمل بائیکاٹ کیا

author img

By

Published : Jul 24, 2023, 6:40 AM IST

Updated : Jul 24, 2023, 1:09 PM IST

ASI Survey of Gyanvapi Campus
ASI Survey of Gyanvapi Campus

وارانسی میں واقع شاہی جامع مسجد گیان واپی میں آج صبح سات بجے اے ایس آئی کی ٹیم نے سروے کا عمل شروع کیا۔ اس موقعے پر مسجد کے احاطے میں اے ایس آئی ٹیم کے ساتھ کل 43 لوگ موجود تھے۔ وہیں مسلم فریق نے اس سروے کا مکمل بائیکاٹ کیا۔ حالانکہ بعد میں سپریم کورٹ نے سروے پر روک لگانے کے ساتھ مسلم فریق کو ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی۔ ASI Survey of Gyanvapi Campus

گیان واپی مسجد سروے کا مسلم فریق نے مکمل بائیکاٹ کیا

وارانسی: گیان واپی شاہی جامع مسجد اور شرنگار گوری معاملے میں آج صبح سات بجے اے ایس آئی کی ٹیم سروے کے لیے گیانواپی کیمپس کے اندر پہنچ گئی۔ سروے کے اس کام میں وارانسی، دہلی، پٹنہ، آگرہ اور لکھنؤ کی اے ایس آئی ٹیمیں شامل تھیں۔ اس ٹیم کی قیادت دہلی ٹیم کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کر رہے ہیں۔ ٹیم میں کل 20 ارکان تھے۔ مسجد کے سروے کے موقعے پر ہندو فریق کے وکیل اور ان کے نمائندے موجود تھے لیکن مسلم فریق کے وکلا اور انجمن انتظامیہ مساجد بنارس نے اس سروے کا مکمل بائیکاٹ کیا۔ انجمن انتظامیہ مساجد کے جنرل سیکرٹری اور امام و خطیب، شاہی جامع مسجد گیانواپی مولانا عبد الباطن نعمانی نے کہا کہ انہیں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں ملی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سروے کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ کیونکہ آج اس معاملے میں سپریم کورٹ میں سماعت ہونی تھی۔ ایسے میں اس سے پہلے اس طرح کے سروے کا عمل شروع کرنا مناسب نہیں ہے۔

انجمن انتظامیہ مساجد کے جنرل مولانا نعمانی کا کہنا ہے کہ کہیں سے بھی قانونی طریقہ کار پر عمل نہیں کیا گیا۔ آج سپریم کورٹ میں ہمارے کیس کی سماعت ہونی تھی، لیکن اس معاملے میں ایسا لگتا ہے جیسے تمام ادارے سپریم کورٹ سے بھی بالاتر ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنا نقطہ نظر پیش کرنے کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے۔ ساری کارروائی صرف یکطرفہ ہو رہی ہے۔ اس لیے یہ کہیں سے بھی مناسب نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے کسی بھی رکن نے سروے کی اس کارروائی میں حصہ نہیں لیا۔ وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

مولانا عبدالباطن نعمانی نے کہنا ہے کہ تمام کام قوانین کے خلاف ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے ایس آئی نے خود کو سپریم کورٹ سے بالاتر سمجھنا شروع کر دیا ہے۔ دراصل گیان واپی کیمپس میں سروے کی کارروائی سے پہلے عدالت نے واضح کیا تھا کہ دونوں فریق کی رضامندی کے بعد سروے کی کارروائی اے ایس آئی کرے گی۔ عبدالباطن نعمانی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اتوار کی رات ہی اس تناظر میں عہدیداروں سے ملاقات کی اور تحریری طور پر شکایت کی کہ آج سروے نہ کیا جائے۔ اسے اس بات کی یقین دہانی بھی مل گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ عہدیداروں نے کہا تھا کہ وہ ان کی باتوں کو پہنچائیں گے۔ عبدالباطن نعمانی کا کہنا ہے کہ وہ سروے کرنے سے انکار نہیں کر رہے ہیں بلکہ انہوں نے کہا کہ اسے پیر تک ملتوی کر دیا جائے۔ کیونکہ اس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہونی ہے۔ لیکن ان کی باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اے ایس آئی کی ٹیم سروے کرنے پہنچ گئی۔ عبدالباطن نعمانی نے کہا کہ جب ان کا کیس سپریم کورٹ میں ہے تو وہ اس کارروائی میں کیوں شامل ہوں گے۔ اس لیے انہوں نے اس کا بائیکاٹ کیا۔

اس سے قبل اترپردیش کے وارانسی میں گیان واپی مسجد اور شرنگار گوری معاملے میں آج صبح سات بجے اے ایس آئی کی ٹیم سروے کے لیے مسجد احاطے کے اندر پہنچ گئی ہے۔ ٹیم نے سروے کا کام شروع کر دیا ہے۔ موقعے پر اے ایس آئی ٹیم کے ساتھ ہندو فریق کے وکیل اور نمائندے بھی موجود ہیں۔ سروے کے پیش نظر علاقے میں سکیورٹی کے سخت بند و بست کیے گئے ہیں۔ وہیں مسلم فریق نے اس سروے کا بائیکاٹ کیا ہے۔ اس سے قبل پولس کمشنر اشوک متھا جین کے مقام پر ضلع مجسٹریٹ وارانسی اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ اتوار کی رات تقریباً 11 بجے تک دو فریق کے ساتھ ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس کے بعد دونوں فریق کو صبح سات بجے سے سروے شروع کرنے کی اطلاع دی گئی۔

گیانواپی مسجد کا سروے شروع

اس کے لیے پولیس کمشنر نے نزدیک کے اضلاع سے اضافی فورس بھی وارانسی طلب کی ہے۔ پولس کمشنر وارانسی نے دونوں فریق کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے واضح کیا کہ سروے کی پوری کارروائی اضافی فورس کے ساتھ مکمل کی جائے گی۔ اس کے علاوہ یہ کوئی نہیں بتا رہا کہ یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا اور کتنے دنوں میں مکمل ہو گا۔ کیونکہ چار اگست کو عدالت نے اے ایس آئی کو اپنی سروے رپورٹ داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ سروے کا کام پیر سے شروع ہو گا اور یہ چار اگست سے پہلے مکمل ہو جائے گا۔

وضو خانے کو چھوڑ کر مسجد کا سروے ہوگا

21 جولائی کو عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ مسجد کے احاطے کے اندر بیریکیڈ والے علاقے میں وضو خانے کو چھوڑ کر باقی احاطے کا ریڈار ٹیکنالوجی اور دیگر مختلف سائنسی تکنیکوں سے سروے کرکے رپورٹ چار اگست تک بھیجی جائے۔ اس حوالے سے اے ایس آئی ڈائریکٹر کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ ستون اور گنبد پر پائے جانے والے نشانات پر ریڈار ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ان سب کی چھان بین کی جائے۔

مزید پڑھیں: Gyanvapi Masjid Case وارانسی کی ضلع عدالت نے گیانواپی مسجد کمپلیکس کے سائنسی سروے کی منظوری دی

Gyanvapi Mosque Survey گیان واپی سروے کے بعد رام مندر جیسا بڑا مندر بنایا جائے گا، اشونی چوبے کا متنازع بیان

'ضرورت پڑنے پر کھدائی کی جائے گی'

اس سے قبل اے ایس آئی کے ڈائریکٹر کی طرف سے یہ ہدایات بھی موصول ہوئی کہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو احاطے کی کھدائی کرکے مٹی وغیرہ کی جانچ کی جائے اور یہ معلوم کیا جائے کہ یہ احاطہ کب کا ہے۔ عدالت نے اے ایس آئی ڈائریکٹر سے رپورٹ کے ذریعے تعمیر سمیت تمام جانکاری طلب کی ہیں۔ اسے چار اگست تک داخل کرنا ہوگا۔ گیان واپی مسجد کے احاطے سے متعلق تازہ ترین تنازع شرنگر گوری اور دیگر دیوتاؤں کی پوجا کرنے کے حق کے مطالبے کے بعد پیدا ہوا۔ یہ مورتیاں گیان واپی مسجد کے باہر واقع ہیں۔ یہ تنازع 18 اگست 2021 کو شروع ہوا تھا۔ شرنگر گوری مندر میں روزانہ پوجا اور درشن کا مطالبہ کرتے ہوئے پانچ خواتین نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ اس سے پہلے یہاں روایت کے مطابق سال میں صرف دو بار پوجا کی جاتی تھی لیکن پھر ان خواتین نے مطالبہ کیا کہ بلا رکاوٹ دیگر دیوی دیوتاؤں کی پوجا کرنے کی اجازت دی جائے۔

Last Updated :Jul 24, 2023, 1:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.