ETV Bharat / state

Dr Bahadur Ali Gauhar اردو زبان مسلمانوں کی نہیں بھارتی زبان ہے، ڈاکٹر بہادر علی گوہر

author img

By

Published : Feb 10, 2023, 12:50 PM IST

اردو کے معروف قلم کار، سابق پرنسپل اسلامیہ ڈگری کالج و صدر جدید کاروان اردو ورنگل ڈاکٹر بہادر علی گوہر نے کہا کہ اردو زبان کو صرف مسلمانوں کی زبان قرار دے کر اس زبان کے ساتھ تعصب کیا جارہا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
ڈاکٹر بہادر علی گوہر سے خصوصی گفتگو

بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں سابق پرنسپل اسلامیہ ڈگری کالج و صدر جدید کاروان اردو ور نگل ڈاکٹر بہادر علی گوہر نے اردو زبان سے متعلق ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔ اس دوران ڈاکٹر بہادر علی گوہر نے کہا کہ موجودہ دور میں اردو زبان کو صرف مسلمانوں کی زبان قرار دے کر اس کی ترقی و فروغ میں رکاوٹ ڈالنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے یہ صرف تعصب کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے جبکہ اردو زبان بھارتی زبان ہے اس زبان کی یہ خوبی ہے کہ اس زبان میں ہر بھارتی زبانوں کا کوئی نہ کوئی لفظ شامل ہے اسی خصوصیت سے یہ مشترکہ زبان تہذیب کی زبان ہے اور اردو زبان ایک سیکولر زبان کے حامل ہے اس کو مسلمانوں سے منسوب کرنا تعصبیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ زبان دربار سے نکل کر گھروں اور گھروں سے اداروں تک پہنچی اردو زبان کی ترقی میں اردو ادب کا تعلق ہے ہم دیکھتے ہیں کہ جہاں میر ،غالب، سودا نے اردو ادب میں ایک امتیازی مقام حاصل کیا تو وہیں غیر مسلم شعراء و ادباء نے بھی اس زبان و ادب کو بہت کچھ دیا ہے منشی پریم چند، رتن سنگھ ،جوگندرپال ،کشن چندر اور موجودہ دور میں جتندر بلو کو ہم بھلا نہیں سکتے۔ ان قلم کاروں کا اردو زبان کی ترقی میں خاص کر نثری ادب میں بڑا رول رہا ہے انہوں نے کہا کہ نظم سے زیادہ نثری صنف میں ان کا کافی اہم رول رہا ہے۔ ڈاکٹر بہادر علی نے مزید کہا کہ اردو مسلمانوں کی زبان نہیں ہے اگر مسلمانوں کی کوئی زبان ہوتی تو عربی، فارسی یا دیگر کوئی زبان ہوتی لیکن مسلمانوں نے انہیں اہمیت نہیں دی اور بھارتی زبان اردو کو اپنی مادری زبان کا درجہ دیا۔

ڈاکٹر بہادر علی گوہرنے کہا کہ بھارت کے مختلف ریاستوں کے باشندے اپنی اپنی علاقائی زبان بولتے ہیں لیکن پورے ملک کا مسلمان بھارتی زبان اردو بولتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور انگریزی کا دور ہے ایسے دور میں بھارتی زبان اردو کو فروغ دینا ہم سب کا فریضہ ہے کیونکہ اس زبان کی ترقی میں صرف مسلمانوں کا ہی نہیں تمام مذاہب کے لوگوں کا اہم رول رہا ہے۔ ڈاکٹر بہادر علی نے مسلمانوں سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ جب سے انگریزی کا چلن عام ہوا ہے ان سے رشتہ توڑ لیا ہے اردو کو صرف بول چال کی حد تک محدود کر دیا ہے۔ انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ہم عصری تعلیم اور دینی تعلیم دلانے کے لیے رات دن ایک کرتے ہیں اسی طرح اردو زبان کو سکھانے کے لیے بھی مرکز قائم کریں اور مساجد میں اردو سکھانے کا نظم قائم ہو اگر ہم اس طرح کوشش کرتے ہیں تو اردو زبان کو آنے والی نسلوں تک بچانے اور پہنچانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : Karnataka Seer on Hindutva تمام ہندوؤں کو ہندوتوا سے اتفاق کرنا چاہیے، سوامی سیر سبودیندر تھیرتھا

ڈاکٹر بہادر علی گوہر سے خصوصی گفتگو

بیدر: ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں سابق پرنسپل اسلامیہ ڈگری کالج و صدر جدید کاروان اردو ور نگل ڈاکٹر بہادر علی گوہر نے اردو زبان سے متعلق ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی۔ اس دوران ڈاکٹر بہادر علی گوہر نے کہا کہ موجودہ دور میں اردو زبان کو صرف مسلمانوں کی زبان قرار دے کر اس کی ترقی و فروغ میں رکاوٹ ڈالنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے یہ صرف تعصب کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے جبکہ اردو زبان بھارتی زبان ہے اس زبان کی یہ خوبی ہے کہ اس زبان میں ہر بھارتی زبانوں کا کوئی نہ کوئی لفظ شامل ہے اسی خصوصیت سے یہ مشترکہ زبان تہذیب کی زبان ہے اور اردو زبان ایک سیکولر زبان کے حامل ہے اس کو مسلمانوں سے منسوب کرنا تعصبیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ زبان دربار سے نکل کر گھروں اور گھروں سے اداروں تک پہنچی اردو زبان کی ترقی میں اردو ادب کا تعلق ہے ہم دیکھتے ہیں کہ جہاں میر ،غالب، سودا نے اردو ادب میں ایک امتیازی مقام حاصل کیا تو وہیں غیر مسلم شعراء و ادباء نے بھی اس زبان و ادب کو بہت کچھ دیا ہے منشی پریم چند، رتن سنگھ ،جوگندرپال ،کشن چندر اور موجودہ دور میں جتندر بلو کو ہم بھلا نہیں سکتے۔ ان قلم کاروں کا اردو زبان کی ترقی میں خاص کر نثری ادب میں بڑا رول رہا ہے انہوں نے کہا کہ نظم سے زیادہ نثری صنف میں ان کا کافی اہم رول رہا ہے۔ ڈاکٹر بہادر علی نے مزید کہا کہ اردو مسلمانوں کی زبان نہیں ہے اگر مسلمانوں کی کوئی زبان ہوتی تو عربی، فارسی یا دیگر کوئی زبان ہوتی لیکن مسلمانوں نے انہیں اہمیت نہیں دی اور بھارتی زبان اردو کو اپنی مادری زبان کا درجہ دیا۔

ڈاکٹر بہادر علی گوہرنے کہا کہ بھارت کے مختلف ریاستوں کے باشندے اپنی اپنی علاقائی زبان بولتے ہیں لیکن پورے ملک کا مسلمان بھارتی زبان اردو بولتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور انگریزی کا دور ہے ایسے دور میں بھارتی زبان اردو کو فروغ دینا ہم سب کا فریضہ ہے کیونکہ اس زبان کی ترقی میں صرف مسلمانوں کا ہی نہیں تمام مذاہب کے لوگوں کا اہم رول رہا ہے۔ ڈاکٹر بہادر علی نے مسلمانوں سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ جب سے انگریزی کا چلن عام ہوا ہے ان سے رشتہ توڑ لیا ہے اردو کو صرف بول چال کی حد تک محدود کر دیا ہے۔ انہوں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح ہم عصری تعلیم اور دینی تعلیم دلانے کے لیے رات دن ایک کرتے ہیں اسی طرح اردو زبان کو سکھانے کے لیے بھی مرکز قائم کریں اور مساجد میں اردو سکھانے کا نظم قائم ہو اگر ہم اس طرح کوشش کرتے ہیں تو اردو زبان کو آنے والی نسلوں تک بچانے اور پہنچانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں : Karnataka Seer on Hindutva تمام ہندوؤں کو ہندوتوا سے اتفاق کرنا چاہیے، سوامی سیر سبودیندر تھیرتھا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.