ETV Bharat / state

Maqbool Bhat's Death Anniversary مقبول بٹ کی برسی پر سرینگر میں کاروبار زندگی متاثر

author img

By

Published : Feb 11, 2022, 2:17 PM IST

سرینگر کے پائین شہر کے کئی علاقوں میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل و حرکت بھی متاثر رہی تاہم نجی گاڑیاں معمول کے مطابق سڑکوں پر نظر آرہی ہیں۔ حکام نے یہ احتیاطی تدابیر جمعہ کے ساتھ ساتھ علیحدگی پسند رہنما محمد مقبول بٹ کی 38 ویں برسی کے پس منظر میں کی ہیں ۔Maqbool Bhat’s Death Anniversary

مقبول بٹ کی برسی پر سرینگر میں  کاروبار زندگی متاثر
مقبول بٹ کی برسی پر سرینگر میں کاروبار زندگی متاثر

وادیٔ کشمیر کے دوسرے علاقوں میں کوئی ہڑتال نہیں۔ نجی ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق چل رہا ہے اور سرکاری دفاتر کھلے ہیں۔ ماضی میں اس دن پر علیحدگی پسندوں کی جانب سے عام ہڑتال کی کال دی جاتی تھی لیکن 5 اگست 2019 کے بعد حکام نے ہڑتالی عمل، احتجاج اور اسکی تشہیر پر پابندی لگائی ہے۔ Partial shutdown marks Maqbool Bhat’s death anniversary

مقبول بٹ کی برسی پر سرینگر میں کاروبار زندگی متاثر

سرینگر کے پائین شہر کے کئی علاقوں میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل و حرکت بھی متاثر رہی تاہم نجی گاڑیاں معمول کے مطابق سڑکوں پر نظر آرہی ہیں۔ شہر کے دیگر علاقون میں کاروبار زندگی معمول کے مطابق چل رہا ہے۔Partial shutdown in Kashmir Valley


حکام نے کسی بھی امکانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس اور نیم فوجی دستوں کی اضافی نفری تعینات کی ہے۔Additional Security Forces Deployed


حکام نے یہ احتیاطی تدابیر جمعہ کے ساتھ ساتھ علیحدگی پسند رہنما محمد مقبول بٹ کی 38 ویں برسی کے پس منظر میں کی ہیں ۔ Maqbool Bhat’s Death Anniversary


محمد مقبول بٹ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے بانیوں میں سے ایک تھے جنہیں حکومت ہند نے 1984 میں آج ہی کے دن دہلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی تھی۔ان پر ایک سراغ رساں ادارے کے اہلکار کو قتل کرنے کا الزام تھا ۔ اسوقت جموں و کشمیر میں فاروق عبداللہ کی قیادت میں نیشنل کانفرنس کی حکومت تھی۔
گوکہ 1984 میں مقبول بٹ کو تختۂ دار پر چڑھانے کے واقعے کے خلاف کوئی مزاحمت نہیں ہوئی تھی تاہم کشمیر میں 1989 کے بعد ہرسال 11 فروری کو عام ہڑتال کی جاتی تھی اور علیحدگی پسند مقبول بٹ کی باقیات انکے لواحقین کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے تھے۔


پھانسی کے بعد مقبول بٹ کے جسد خاکی کو تہاڑ جیل کے احاطے میں ہی دفن کیا گیا ہے۔ Maqbool Bhat was hanged in New Delhi's Tihar Jail


علیحدگی پسند مقبول بٹ کو اپنا آیڈیل تصور کرتے ہیں ۔ حکام نے 2018 میں لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کی ہے اور اسکے سربراہ محمد یاسین ملک بھی تہاڑ جیل میں نظر بند ہیں۔ ملک پر سرینگر میں چار ہوا بازوں کو ہلاک کرنے کا لزام ہے۔ Separatist Leader Yasin Malik is in Tihar jail


کشمیر میں 9 فروری کو بھی کوئی عام ہڑتال نہیں کی گئی۔ اس دن پارلیمنٹ حملے میں ملوث محمد افضل گورو کی برسی تھی۔ گورو کو بھی مقبول بٹ کی طرح 2013 میں تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی تھی جس کے بعد کشمیر میں کئی ہفتوں تک کرفیو نافذ کیا گیا۔No Hartal On Afzal Guru's Death Anniversary


واضح رہے کہ علیحدگی پسندوں نے ان ایام کے پس منظر میں ہڑتال کرنے کی کوئی اپیل جاری نہیں کی تھی۔ حریت کانفرنس کے ایک بیان محمد مقبول بٹ اور افضل گورو کے بارے میں کہا گیا کہ عوام اور قیادت کی طرف سے حق خودارادیت کے حصول کیلئے دی گئی قربانیوں کی تاریخ نہ صرف شاندار ہے بلکہ ناقابل فراموش ہے۔No Hartal Call From separatist


حریت نے کہا کہ حالات کے نشیب و فراز اور اتار چڑھائو سے ہرگز مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

‍یہ بھی پڑھیں : مقبول بھٹ کی برسی پر کشمیر میں سلامتی بندوبست


واضح رہے کہ کشمیر میں 2019 کے بعد جب سے ریاستی درجہ ختم کرکے خطے کو دو مرکزی زیر انتطام علاقوں میں تقسیم کیا گیا ہے، حکام نے علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہے۔ جماعت اسلامی اور لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ اکثر علیحدگی پسند جماعتوں کے رہنماؤں کو جیلوں میں بند کیا گیا ہے۔ سرینگر سے شائع ہونے والے اخبارات میں علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں سے متعلق کوئی بیان شائع نہیں ہوتا ہے۔After The Abrogation of Article 370 No such Strike calls have been issued

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.