ETV Bharat / state

ملیٹینسی سازش کیس :این آئی اے نے پاکستانی عسکریت پسند اور دو معاونین کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 9, 2024, 7:37 PM IST

Militant conspiracy case این آئی اے نے منگل کے روز پاکستانی عسکریت پسند اور دو مقامی معاونین کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ پیش کیا۔ تینوں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کی ذیلی شاخ ٹی آر ایف سے وابستہ ہیں۔

Etv Bharatmilitancy-case-nia-charge-sheets-three-linked-to-trf-for-plotting-attacks-in-jammu-and-kashmir
ملیٹینسی سازش کیس :این آئی اے نے پاکستانی عسکریت پسند اور دو معاونین کے خلاف چارج شیٹ دائر کیا

سرینگر: جموں وکشمیر میں سرگرم پاکستان کی حمایت یافتہ عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف اپنا کریک ڈاون جاری رکھتے ہوئے قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے منگل کے روز پاکستانی عسکریت پسند اور دو معاونین کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ پیش کیا۔ تینوں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کی ذیلی شاخ ٹی آر ایف سے وابستہ ہیں۔

این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی عسکریت پسند حبیب اللہ ملک عرف سجاد جھاٹ عرف سیف اللہ عرف نومی ، عرف نومان، عرف لنگڑا عرف علی سجاد عرف عثمان حبیب ، عرف شانی جو کہ پاکستانی پنجاب کے کسور ضلع سے تعلق رکھتا ہے کے خلاف چارج شیٹ پیش کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ عسکریت پسند پونچھ اور راجوری اضلاع میں متعدد عسکریت پسندانہ حملوں میں براہ راست ملوث ہے۔


موصوف ترجمان کے مطابق حبیب اللہ کے علاوہ ہلال یعقوب دیوا عرف سیٹھا صوب اور معصیب فیاض بابا عرف شعیب عرف زرار ساکنان شوپیاں کے خلاف منگل کے روز خصوصی عدالت جموں میں آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت داخل کردہ ضمنی چارج شیٹ میں نامزد کیا گیا ہے۔این آئی اے کے ذریعے درجہ شدہ کیس زیر نمبر (RC-05/2022/NIA/JMU)کی تحقیقات کے بعد 21جون 2022کو ضمنی چارج شیٹ دائر کیا گیا تھا۔


انہوں نے بتایا کہ یہ کیس مختلف کالعدم عسکریت پسند تنظیموں کے ذریعے سائبر پلیٹ فارمز کے ذریعے خوف و عسکریت پسندی پھیلانے اور جموں وکشمیر میں امن و امان کو خراب کرنے کے متعلق ہے۔این آئی اے بیان کے مطابق ابتک کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ چارج شیٹ میں شامل تینوں نے ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کے ارادے سے جموں وکشمیر یوٹی میں سکیورٹی فورسز اور دیگر افراد پر عسکریت پسندانہ حملہ کرنے کی مجرمانہ سازش کی تھی۔


حبیب اللہ ملک پاکستانی عسکریت پسند تنظیم ٹی آر ایف کا ایک سرگرم کمانڈر تھا جو کہ لشکر طیبہ کی ایک ذیلی شاخ ہے ، وہ کشمیری نوجوانوں کو جموں وکشمیر میں تخریبی سرگرمیوں کو انجام دینے کی خاطر لشکر طیبہ (ٹی آر ایف) میں شامل ہونے کی ترغیب دینے میں مصروف تھا۔


این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق حبیب اللہ نے دیگر دو ملزمان ہلال اور معصیب کو بنیاد پرست بنایا ، دونوں نے اس کے لئے بالائی ورکروں کے طور پر کام کرنا شروع کردیا تھا۔حبیب اللہ کی ہدایت پر ملزمان نے جموں وکشمیر میں عسکریت پسندانہ حملوں کے دوران سہولیت اور مدد فراہم کرنے کے لئے دیگر معاونین سے فنڈز اور ہتھیار جمع اور تقسیم کئے۔


انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ساری سازش ممنوع عسکریت پسند تنظیموں کے بڑے منصوبوں کا ایک حصہ ہے جس میں مقامی نوجوانوں کو آمادہ کرکے عسکریت پسندی اور تخربی کارروائیوں انجام دینے اور جموں وکشمیر مین امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کے لئے بالائی ورکروں کو فعال کرنے کا کام انجام دے رہے تھے۔

مزید پڑھیں:


این آئی اے ترجمان کے مطابق مختلف ممنوع عسکریت پسند تنظیمیں جموں وکشمیر میں اپنی سرگرمیاں انجام دینے کے لئے نئی تنظیمیں تشکیل دے رہی ہیں۔ این آئی اے نے حالیہ مہینوں میں جموں وکشمیر میں اپنے کریک ڈاون اور تحقیقات کو تیز تر کر دیا ہے۔


این آئی اے کے مطابق ان تنظیموں میں ٹی آر ایف، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ جموں وکشمیر، مجاہدین غزوت الہند، جموں وکشمیر فریڈم فائٹرز، کشمیر ٹائیگرز ،پی اے اے ایف اور دیگر شامل ہیں اور یہ تنظیمیں لشکر طیبہ ، جیش ، حزب المجاہدین ، البدر ، القاعدہ وغیرہ سے وابستہ ہیں۔این آئی اے بیان کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی نے مذکورہ عسکریت پسند تنظیموں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا ہے اور ان کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.