ETV Bharat / state

کیا ارتقاء مفتی خط کی زبان سے سیاست میں ہوگی داخل؟

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 17, 2024, 6:02 PM IST

Irtiqa Mufti letter to CM Mufti Sayeedمحبوبہ مفتی کی دختر ارتقاء نے سابق وزیر اعلیٰ اور اپنے نانا مفتی محمد سعید کے نام جذباتی خط میں جموں و کشمیر میں جمہوری اداروں کی زبوں حالی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ارتقہ مفتی کا جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کے نام جذباتی خط
ارتقہ مفتی کا جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کے نام جذباتی خط

سرینگر: سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی نواسی اور محبوبہ مفتی کی دختر ارتقاء مفتی نے جموں و کشمیر میں جمہوری اداروں کی زبوں حالی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے مرحوم نانا کے نام ایک جذباتی خط میں ارتقاء مفتی نے جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر کھل کر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ارتقاء مفتی کا خط، جس کا عنوان ’’میرے نانا کے نام ایک خط‘‘، جمہوری اداروں کی زبوں حالی اور خطے میں نافذ خاموشی کے بارے میں ان کے گہرے خدشات کو ظاہر کرتا ہے۔

خط کے آغاز میں مفتی محمد سعید کے انتقال کی آٹھویں برسی کے موقع پر عالمی سطح پر رونما ہونے والی واضح تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ علاقائی مسائل بالخصوص کشمیر کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ ارتقاء سرحدی ضلع پونچھ کے ٹوپا پیر علاقے میں حالیہ دنوں تین عام شہریوں کو مبینہ طور سیکورٹی فورسز کی جانب سے تشدد کے ذریعے ہلاک کیے جانے کے واقع پر بھی اپنے جذبات کا برملا اظہار کر رہی ہیں۔ وہ کشمیریوں کے مصائب کے بارے میں شہریوں کی ظاہری بے حسی پر تنقید بھی کرتی ہے اور اپنے خط میں اختلاف رائے کو دبانے کے وسیع مضمرات کے خلاف خبردار بھی کرتی ہے، ارتقاء کا کہنا ہے کہ ’’فاشزم صرف کشمیریوں یا مسلمانوں کو نشانہ بنانے سے نہیں رکے گا۔‘‘

مزید پڑھیں: Iltija Mufti Press Conference پی ڈی پی پر کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے، التجا مفتی

خط میں مفتی محمد سعید کے فلسفہ کو ان کی پوتی -ارتقاء - نے مرحوم کے مشہور الفاظ ’’گرینیڈ سے نہ گولی سے، بات بنے گی بولی سے‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بات چیت اور مفاہمت کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ خط میں موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی گئی ہے، خاص طور پر اس یقین پر کہ ’’اختلاف رائے کو پروموٹ کرنے اور جموں و کشمیر کو معمول پر لانے سے ہی امن قائم ہوگا۔‘‘ ارتقاء نے اپنے دادا کے وزیر اعلیٰ کے دور میں اس کا موازنہ کرتے ہوئے ہیلنگ ٹچ پالیسی اور علیحدگی پسندوں کے ساتھ تعلق قائم کرنے کی کوششوں کا بھی حوالہ دیا ہے۔

سرینگر: سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کی نواسی اور محبوبہ مفتی کی دختر ارتقاء مفتی نے جموں و کشمیر میں جمہوری اداروں کی زبوں حالی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنے مرحوم نانا کے نام ایک جذباتی خط میں ارتقاء مفتی نے جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر کھل کر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ارتقاء مفتی کا خط، جس کا عنوان ’’میرے نانا کے نام ایک خط‘‘، جمہوری اداروں کی زبوں حالی اور خطے میں نافذ خاموشی کے بارے میں ان کے گہرے خدشات کو ظاہر کرتا ہے۔

خط کے آغاز میں مفتی محمد سعید کے انتقال کی آٹھویں برسی کے موقع پر عالمی سطح پر رونما ہونے والی واضح تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ علاقائی مسائل بالخصوص کشمیر کی صورتحال پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ ارتقاء سرحدی ضلع پونچھ کے ٹوپا پیر علاقے میں حالیہ دنوں تین عام شہریوں کو مبینہ طور سیکورٹی فورسز کی جانب سے تشدد کے ذریعے ہلاک کیے جانے کے واقع پر بھی اپنے جذبات کا برملا اظہار کر رہی ہیں۔ وہ کشمیریوں کے مصائب کے بارے میں شہریوں کی ظاہری بے حسی پر تنقید بھی کرتی ہے اور اپنے خط میں اختلاف رائے کو دبانے کے وسیع مضمرات کے خلاف خبردار بھی کرتی ہے، ارتقاء کا کہنا ہے کہ ’’فاشزم صرف کشمیریوں یا مسلمانوں کو نشانہ بنانے سے نہیں رکے گا۔‘‘

مزید پڑھیں: Iltija Mufti Press Conference پی ڈی پی پر کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے، التجا مفتی

خط میں مفتی محمد سعید کے فلسفہ کو ان کی پوتی -ارتقاء - نے مرحوم کے مشہور الفاظ ’’گرینیڈ سے نہ گولی سے، بات بنے گی بولی سے‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بات چیت اور مفاہمت کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ خط میں موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر سخت تنقید کی گئی ہے، خاص طور پر اس یقین پر کہ ’’اختلاف رائے کو پروموٹ کرنے اور جموں و کشمیر کو معمول پر لانے سے ہی امن قائم ہوگا۔‘‘ ارتقاء نے اپنے دادا کے وزیر اعلیٰ کے دور میں اس کا موازنہ کرتے ہوئے ہیلنگ ٹچ پالیسی اور علیحدگی پسندوں کے ساتھ تعلق قائم کرنے کی کوششوں کا بھی حوالہ دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.