ETV Bharat / state

MHA Report on JK Police Expenditure: 1989سے 2022تک کشمیر پولیس پر دس ہزار کروڑ روپے خرچ ہوئے، ایم ایچ اے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 10, 2023, 3:25 PM IST

ا
ا

مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق سنہ 2018 میں 228 عسکری کارروائیاں پیش آئیں جبکہ 189 عسکری مخالف کارروائیاں انجام دی گئیں۔ اس دوران 91 سیکورٹی فورسز اہلکار، 55 عام شہری اور 257 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔

سرینگر (جموں و کشمیر): مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے حال ہی میں شائع کردہ سالانہ رپورٹ 2022-23 میں جموں و کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کے حوالہ سے چند اہم انکشاف کیے گئے ہیں۔ رواں مہینے کی چار تاریخ کو جاری کی گئی رپورٹ میں وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر میں سیکورٹی اخراجات سے لیکر عسکری کارروائیوں میں ہلاک ہوئے افراد اور عسکریت پسندوں کا تفصیلی تذکرہ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کی 221 کیلومیٹر طویل سرحد، پاکستان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔

سیکورٹی سے متعلق اخراجات کے حوالے سے رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سنہ 1989 سے 2022 کے دسمبر مہینے کی 31 تاریخ تک پولیس کو 10,528.72 کروڑ روپے، جبکہ ریلیف اور بحالی کے لئے 5348.68 کروڑ روپے بطور معاوضہ واگزار کیا گیا ہے۔ وہیں مالی سال 2022-23 کے دوران پولیس کو 308.98 کروڑ روپے، ریلیف اور بحالی کے لئے 198.62 کروڑ روپے بطور معاوضہ واگزار کیا گیا ہے۔ اس کے مزید مالی سال 2022-23 کے دوران 2.51 کروڑ روپے حفاظتی ماحول اسکیم کے تحت بھی واگزار کیے گئے ہیں۔

خطے کی سیکورٹی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2018 میں 228 عسکری کارروائیاں پیش آئیں اور 189 عسکری مخالف کارروائیاں انجام دی گئیں۔ اس دوران 91 سیکورٹی فورسز اہلکار، 55 عام شہری اور 257 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ اسی طرح سنہ 2019 میں 153 عسکری کارروائیاں پیش آئیں اور 102 عسکری مخالف کارروائی کی گئی۔ اس دوران 80 سیکورٹی فورسز اہلکار، 44 عام شہری اور 157 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ سال 2020 بھی گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کچھ زیادہ مختلف نہیں تھا۔ سنہ 2020 میں 126 عسکری کارروائیاں پیش آئیں اور 118 عسکری مخالف کارروائیاں کی گئیں۔ اس دوران 63 سیکورٹی فورسز اہلکار، 38 عام شہری اور 221 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔

سال 2021 اور 2022 کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’سنہ 2021 میں 129 عسکری کارروائیاں پیش آئیں اور 100 عسکری مخالف کارروائیاں کی گئیں۔ اس دوران 42 سیکورٹی فورسز اہلکار، 41 عام شہری اور 180 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ اسی طرح سنہ 2022 میں 125 عسکری کارروائیاں پیش آئیں اور 117 عسکری مخالف کارروائیاں کی گئی۔ اس دوران 32 سیکورٹی فورسز اہلکار، 31 عام شہری اور 187 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔‘‘

رپورٹ میں دراندازی کی تفصیلات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ سنہ 2017 میں 419 ، سنہ 2018 میں 328، سنہ 2019 میں 216، سنہ 2020 میں 99، سنہ 2021 میں 77 اور سنہ 2022 میں 53 دراندازی کی کوششیں کی گئیں۔ ان کوششوں کو ناکامیاب بنایا گیا اور سرحد پر فینسنگ، فلڈ لائٹس اور دیگر اعلیٰ تکنیکی آلات بھی نصب کیے گئے۔

مزید پڑھیں: Dilbagh Singh on Narco Terrorism: پاکستان نارکو ٹیررزم کا اصل منبع، دلباغ سنگھ

اس کے مزید رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خطے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پانچ انڈین ریزرو بٹالین، دو سرحدی بٹالین اور دو خواتین بٹالین کو قائم کرنے کی منظوری سرکار نے دی۔ جس کے بعد پانچ انڈین ریزرو بٹالین کے لیے بھرتیوں کو مکمل کیا گیا وہیں دو سرحدی بٹالین اور دو خواتین بٹالین کے لیے بھرتیوں کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر پولیس میں اسپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او) کی تعیناتی اور اجرت میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ اس وقت خطے میں منظور شدہ ایس پی او کی تعداد 34707 ہے، جس میں سے 32355 تعینات ہو چکے ہیں۔ وہیں ایس پی او کی اجرت میں اضافہ کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ تنخواہ 18000 روپے فی ماہ کی گئی ہے۔ وہیں ولیج ڈیفنس گارڈ (وی ڈی جی) کی منظور شدہ تعداد 4985 ہے، جس میں سے 4153 تعینات ہو چکے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.